ٹیکس دہندگان کیلیے سنگل پورٹل متعارف کرانے پر اتفاق
ٹیکس دہندگان کواپنے اعدادوشمارسنگل پورٹل پراپ لوڈکرنے ہوں گے، وہ اس کے ذریعے اپنی ان پْٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کلیم کرسکیں گے
آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کیلیے وفاق اور صوبوں کے درمیان ٹیکس سسٹم کی فنکشنل سطح پر انٹیگریشن پر اتفاق ہوگیا۔اس کے تحت ٹیکس دہندگان کی سہولت اور ان پْٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں شفافیت لانے کیلیے سنگل پورٹل متعارف کرانے پر اتفاق ہوا ہے۔
صوبوں نے سروس پر ٹیکس کے نفاذ اور وصولی کی انٹیگریشن کواپنا آئینی حق قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے، سروسز پر ٹیکس وصولی وفاق اور صوبے اپنے قانون کے مطابق کریں گے۔ یہ اتفاق جمعے کو مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ کے علاوہ آئی ایم ایف حکام شریک ہوئے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بھی اجلاس ہوا جس میں اہم اقتصادی فیصلے ہوئے۔صوبائی ریونیو اتھارٹی نے ایف بی آر کے ساتھ سنگل پورٹل متعارف کرانے پرباہمی مفاہمت کی یادداشت پردستخط کیلیے آمادگی ظاہر کی ہے جس سے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری ہوجائے گی ۔
صوبوں نے وفاق کو تجویز دی ہے کہ سنگل پورٹل کی کامیابی کے بعد اگلے مرحلے میں سنگل ٹیکس ریٹرن متعارف کرائی جائے تاہم صوبوں نے ایف بی آر پراعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر چاروں صوبائی ریونیو اتھارٹیز اور وفاق کیلیے تو سنگل پورٹل متعارف کرانا چاہتا ہے جس پرصوبوں کو اعتراض نہیں مگر خود ایف بی آر تو پہلے سنگل پورٹل پر چلاجائے کیونکہ ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی کی ادائیگی کیلیے 3 پورٹل کھولنا پڑتے ہیں۔
ایف بی آر اہل کار نے بتایا کہ ٹیکس دہندگان کواپنے اعدادوشمارسنگل پورٹل پر اپ لوڈ کرنے ہوں گے، وہ اس کے ذریعے اپنی ان پْٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کلیم کرسکیں گے۔
صوبوں نے سروس پر ٹیکس کے نفاذ اور وصولی کی انٹیگریشن کواپنا آئینی حق قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے، سروسز پر ٹیکس وصولی وفاق اور صوبے اپنے قانون کے مطابق کریں گے۔ یہ اتفاق جمعے کو مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ کے علاوہ آئی ایم ایف حکام شریک ہوئے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بھی اجلاس ہوا جس میں اہم اقتصادی فیصلے ہوئے۔صوبائی ریونیو اتھارٹی نے ایف بی آر کے ساتھ سنگل پورٹل متعارف کرانے پرباہمی مفاہمت کی یادداشت پردستخط کیلیے آمادگی ظاہر کی ہے جس سے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری ہوجائے گی ۔
صوبوں نے وفاق کو تجویز دی ہے کہ سنگل پورٹل کی کامیابی کے بعد اگلے مرحلے میں سنگل ٹیکس ریٹرن متعارف کرائی جائے تاہم صوبوں نے ایف بی آر پراعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر چاروں صوبائی ریونیو اتھارٹیز اور وفاق کیلیے تو سنگل پورٹل متعارف کرانا چاہتا ہے جس پرصوبوں کو اعتراض نہیں مگر خود ایف بی آر تو پہلے سنگل پورٹل پر چلاجائے کیونکہ ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی کی ادائیگی کیلیے 3 پورٹل کھولنا پڑتے ہیں۔
ایف بی آر اہل کار نے بتایا کہ ٹیکس دہندگان کواپنے اعدادوشمارسنگل پورٹل پر اپ لوڈ کرنے ہوں گے، وہ اس کے ذریعے اپنی ان پْٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کلیم کرسکیں گے۔