شام32ہلاکحلب میں عبوری انقلابی کونسل کے قیام کااعلان
حلب میں سیکیورٹی عمارت پرحملہ،دمشق میں سیدہ زینب ؓکے مزارکے قریب جھڑپ
شام کی حکومت کے مخالفین کی طرف سے جمعے کو درعا کے قتل عام کیخلاف ملک گیرمظاہروں کی اپیل کا بمباری کے خوف کیوجہ سے زیادہ اثر دیکھنے میں نہیں آیا تاہم دارالحکومت دمشق اورشمالی شہرحلب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں جھڑپیں ہوتی رہیں ۔حمص میں سرکاری فوج نے کارروائی کرکے 32 افرادکوہلاک کردیا جن میں23 شہری تھے۔
مظاہروں کوروکنے کیلیے سرکاری فوج نے دارالحکومت کی تمام سڑکوں کی ناکہ بندی کردی۔سیدہ زینب ؓکے مزارکے علاقے میں جھڑپ کے دوران فری سیریئین آرمی نے 9 سرکاری فوجیوں کو گرفتار کر لیا۔ سرکاری طیاروں نے اپوزیشن کے گڑھ جبل رینکوس کے علاقے پر بمباری جاری رکھی۔ حلب میں حکومت مخالفین نے سرکاری فوج کی ایک عمارت پرحملہ کیا، دیگر علاقوں میں بھی لڑائی جاری رہی۔میڈیاپرقدغن کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعدادمعلوم نہیں ہو سکی۔
انقرہ میں ایک ترک سفارتکارنے کہاہے کہ ان کا ملک شام کے اندرپناہ گزینوں کیلیے محفوظ علاقے قائم کرنیکا مطالبہ کریگا۔شام نے ترکی پرالزام لگایا ہے کہ وہ دہشتگردوں کی تربیت اورانھیں سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔ نائب وزیرخارجہ فیصل مقدادنے ترکی کودہشتگردی کی حوصلہ افزائی کرنیوالے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شام کے شمالی صوبہ حلب میں صدر بشارالاسد کے مخالفین نے اپنی جدوجہد کو مربوط بنانے کے لیے انقلابی عبوری کونسل کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔
مظاہروں کوروکنے کیلیے سرکاری فوج نے دارالحکومت کی تمام سڑکوں کی ناکہ بندی کردی۔سیدہ زینب ؓکے مزارکے علاقے میں جھڑپ کے دوران فری سیریئین آرمی نے 9 سرکاری فوجیوں کو گرفتار کر لیا۔ سرکاری طیاروں نے اپوزیشن کے گڑھ جبل رینکوس کے علاقے پر بمباری جاری رکھی۔ حلب میں حکومت مخالفین نے سرکاری فوج کی ایک عمارت پرحملہ کیا، دیگر علاقوں میں بھی لڑائی جاری رہی۔میڈیاپرقدغن کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعدادمعلوم نہیں ہو سکی۔
انقرہ میں ایک ترک سفارتکارنے کہاہے کہ ان کا ملک شام کے اندرپناہ گزینوں کیلیے محفوظ علاقے قائم کرنیکا مطالبہ کریگا۔شام نے ترکی پرالزام لگایا ہے کہ وہ دہشتگردوں کی تربیت اورانھیں سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔ نائب وزیرخارجہ فیصل مقدادنے ترکی کودہشتگردی کی حوصلہ افزائی کرنیوالے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شام کے شمالی صوبہ حلب میں صدر بشارالاسد کے مخالفین نے اپنی جدوجہد کو مربوط بنانے کے لیے انقلابی عبوری کونسل کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔