کراچی میں021 ڈسرپٹ کانفرنس کا شاندار انعقاد

نیسٹ آئی او کے زیرِ اہتمام تقریب میں سیکڑوں اسٹارٹ اپ کمپنیوں اور 20 سے زائد سرمایہ کار ادارے شریک ہوئے

نیسٹ آئی او کے زیرِ اہتمام 021 ڈسرپٹ کانفرنس شاندار کامیابیاں سمیٹتے ہوئے اپنے ختم ہوگئی (فوٹو: بشکریہ نیسٹ آئی او)

کراچی میں '021 ڈسرپٹ' کے عنوان سے دو روزہ تقریب انتہائی کامیابی کے بعد ختم ہوگئی، اس کانفرنس کا انعقاد کراچی میں واقع نیسٹ آئی او نے کیا تھا۔

دو اور تین نومبر کو منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں اختراعات (انوویشن) کے 1000 سے زائد ماہرین اور طلبا و طالبات، 600 اسٹارٹ اپ کمپنیوں اور 20 سے زائد سرمایہ کاروں نے شرکت کی اور کئی اہم اعلانات کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کے سات اہم اعلانات بھی ہوئے۔

اس کانفرنس کا مقصد پاکستانی ٹیلنٹ کو بیرونِ ملک سرمایہ کاروں سے ملوانا تھا تاکہ ملک میں ٹیکنالوجی، اسٹارٹ اپ اور اینٹرپرونیئر کا کلچر پروان چڑھ سکے۔ تیسری 021 ڈسرپٹ کانفرنس میں نت نئے خیالات اور ٹیکنالوجی پر مبنی بزنس آئیڈیاز پیش کیے گئے۔



021 ڈسرپٹ کانفرنس میں پورے ملک سے 1100 سے زائد اسٹارٹ اپ ماہرین، پروفیشنل ماہرین، طلبا و طالبات، سرمایہ کار اور دیگر مہمان شریک ہوئے۔ بین الاقوامی ماہرین میں امریکا، ویت نام، ملائیشیا، ناروے، سنگاپور، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کے افراد شریک تھے۔ مجموعی طور پر 200 گھنٹے تک 600 اسٹارٹ اپ کمپنیوں کے نمائندوں نے 23 کے قریب سرمایہ کاروں سے ون ٹو ون ملاقات کی اور اپنے کاروباری اور بزنس ماڈل پیش کیے۔

اس موقع پر پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کی اہم شخصیت، پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن کی سربراہ اور نیسٹ آئی او کی بانی جہاں آرا نے کہا کہ ' پاکستان میں اسٹارٹ اپ کا نظام چل پڑا ہے اور جب تک ہم ایک دوسرے کی مدد کرتے رہیں گے اس وقت تک اسے روکا نہیں جاسکے گا۔'

فاطمہ گوبی وینچرز نے اس ضمن میں سب سے بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کی ایئرلفٹ ٹرانسپورٹ کمپنی میں 12 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ دوسری جانب پاکستانی میسنجر ٹیلو ٹاک کے لیے اسپارک لیبس اور دیگر اداروں نے 12 لاکھ ڈالر سرمایہ لگانے کا اعلان بھی کیا۔

اس موقع پر ایک اور ٹرانسپورٹ کمپنی ایس ڈبلیو وی ایل نے کہا کہ وہ اگلے دوبرس میں پاکستان میں 25 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جس سے ہر سال 5 لاکھ لوگوں کو سفری سہولیات اور 10 ہزار ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ اس سرمایہ کاری سے آف شور سپورٹ آفس اور دیگر سہولیات تعمیر کی جائیں گی۔



فاطمہ ویچرس، آرٹسٹک وینچرس اور کائنیٹکو نے پرائس اویے میں450,000 ڈالر کی پارٹنرشپ کا اعلان کیا۔ والدین اور اساتذہ کے لیے رابطے اور تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے والی ایک مقامی فرم کیونو میں اومان ٹیکنالوجی نے ایک لاکھ ڈالر سیڈ فنڈنگ کا بھی اعلان کیا۔


اس موقع پر فائنڈ مائی ایڈونچر نے پورے پاکستان میں رہائش کے لیے 100 عدد کمروں کا اعلان بھی کیا۔

علاوہ ازیں کانفرنس میں بہت سے موضوعات پر ماہرین نے اپنے خیالات پیش کیے اور انجینئرنگ، ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری، شہری اختراعات، ٹرانسپورٹ، سیاحت، زرعی ٹیکنالوجی اور دیگر موضوعات پر پینل ڈسکشن اور مذاکرات بھی ہوئے۔

اس موقع پر نیٹ ایکوٹی کے اسفند یار شاہین نے اپریل 2023ء تک پاکستان کے ہر شہری تک انٹرنیٹ کی رسائی کے عزم کا اظہار کیا۔ مانو اینی میشن اسٹوڈیو کے عثمان ریاض پاکستان میں ہاتھوں سے ڈرائنگ شدہ پہلی اینی میشن فلم کی روداد پیش کی۔

کریم کمپنی کے مدثر شیخا نے اپنی ٹرانسپورٹ سروس کے اتار چڑھاؤ اور دیگر چیلنجوں سے شرکا کو آگاہ کیا۔ ہر سیشن لوگوں کو ترغیب دینے والا تھا اور اس کے بعد شرکا نے سوالات بھی کئے جن کے جوابات متعلقہ ماہرین نے دیئے۔

کیش ٹو اسکیل نامی پینل میں ایسے بین الاقوامی سرمایہ کار شامل تھے جو پہلے ہی پاکستان میں سرمایہ کاری کرچکے تھے اور انہوں نے پاکستان کے لحاظ سے اپنے اپنے تجربات بھی پیش کیے۔ اس کانفرنس میں ٹرانسپورٹ اور نقل وحمل کی کئی کمپنیاں شامل تھیں جن میں ایئرلفٹ، بائیکیا، روشنی رائیڈز، ایس ڈبلیو وی ایل اور کریم سرِ فہرست تھے۔

ایک اور سیشن شرکا سے بھرپور تھا جس میں وسیم اکرم، شنیرا اکرم، شہزاد رائے، آمنہ شیخ اور حنا خواجہ شریک تھے۔ اس سیشن کی میزبانی شہریار تاثیر کے ذمے تھی۔ اس سیشن کا مقصد پاکستان کا مثبت تاثر دنیا کے سامنے پیش کرنا تھا ۔ اس کے علاوہ تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال میں بینکنگ اور مالیاتی ٹیکنالوجی یا فِن ٹیک پر بھی ایک بھرپور سیشن ہوا جس میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔



جہاں آرا نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ 021 ڈسرپٹ کا مقصد لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے تاکہ ایک دوسرے سے مکالمہ کرکے ملک میں ٹیکنالوجی اور اسٹارٹ اپ کا آغاز کیا جاسکے اور اس کے لیے یہی موزوں ترین وقت بھی ہے۔

نیسٹ آئی او پاکستان کی بین الاقوامی شہرت یافتہ ٹیکنالوجی انکیوبیٹر کمپنی ہے جسے پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن نے گوگل ، سام سنگ اور امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔ ادارے کا اہم مقصد نئے اینٹرپرونیئرز اور کمپنیوں کو تربیت، مواقع ، معلومات اور دیگر سہولیات فراہم کرنا ہے۔ اس دوران کامیاب ادارے اور اس کے سربراہان نوجوانوں کو ہرممکن رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔

رپورٹ بشکریہ عظمیٰ غزنوی نیسٹ آئی او
Load Next Story