خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس انسداد دہشت گردی فورس کی منظوری

وفاق ڈرون حملے بند کرائے،مذاکرات میں صوبائی حکومت کواعتماد میں لے، طالبان خودکش حملے روک دیں

مذاکرات سے دہشتگردی کاحل نہ نکلاتودوسرے راستے ڈھونڈنے پڑینگے، پرویز خٹک، فوٹو: فائل

خیبرپختونخوا کابینہ نے انسداد ہشتگردی فورس کے قیام اور پولیس نفری میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

جبکہ مرکز کی جانب سے امن مذاکرات کی سست روی پرشدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مرکز سے مطالبہ کیا کہ امن مذاکرات فوری طور پرشروع کیے جائیں اور صوبے سے باہر تعینات ایف سی پلاٹونزکوجلد صوبے کوحوالے اورخیبرپختونخوا کوبارڈر علاقہ قراردیاجائے جبکہ ایلیٹ فورس کو بھی پبلک مقامات پر تعینات کرنے کے احکام جاری کیے گئے،صوبائی کابینہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلیے ڈرون حملے بند کرائے جبکہ طالبان سے مذاکراتی عمل میں صوبائی حکومت کو بھی اعتماد میں لیا جائے اور اس کی پیشرفت سے لمحہ بہ لمحہ باخبررکھا جائے، کابینہ نے طالبان سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ مذاکراتی عمل کی کامیابی کی خاطرخود کش حملے اور بم دھماکے بندکردیں اس سے عوام میں تحفظ پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ مذاکرات جلد کامیابی سے ہمکنار ہوں گے ، اجلاس میں افغان مہاجرین کی نقل وحرکت کو بھی محدود کرنے اور ان پر کڑی نظر رکھنے کی بھی ہدایت کردی گئی۔




صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ پشاور کے کانفرنس روم میں ہوا جس میں صوبائی وزیر قانون اسر ار اﷲ گنڈ ا پور کی شہادت کو امن مذاکرات سبوتاژ کرنے کی گھنائونی سازش قرار دیا گیا۔کابینہ نے فیصلہ کیا کہ امن اور مذاکرات کی کوششوں کو نقصان پہنچا نے والے عناصر کیخلاف صوبائی حکومت بھر پور کارروائی کریگی اور بیرونی ایما پر صوبے میں دہشتگردی کرنیوالوں سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔ دریں اثناڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میںخودکش حملے کے دوران شہیدہونیوالے صوبائی وزیرقانون سردار اسرار اللہ خان گنڈہ پور کے اہلخانہ سے تعزیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہاہے کہ سردار اسرار اللہ خان گنڈہ پورکی شہادت ناقابل تلافی نقصان ہے۔اس حملے سے ہمیںبہت بڑادھچکالگاہے۔
Load Next Story