شعیب اختر نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو کھری کھری سنا دیں
بابر کے علاوہ ٹیم میں کوئی ایسا کھلاڑی ہی دکھائی نہ دیا جو آسٹریلین بولرز کو پھینٹی لگا سکتا، شعیب اختر
سابق قومی فاسٹ بولر شعیب اختر نے آسٹریلیا کے ہاتھوں دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست پر پاکستان کرکٹ ٹیم کو کھری کھری سنا دیں۔
ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے کہا کہ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بیٹنگ وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار تھی، 200 رنز آسانی سے بن سکتے تھے لیکن قومی کھلاڑی بیٹنگ میں میچورٹی نہ دکھا سکے اور پاکستان نے جیت کا موقع ضائع کردیا، حارث سہیل اور فخرزمان کی کارکردگی دکھائی ہی نہیں دی، بابر اعظم نے ٹیم کی کامیابی کے لئے بھرپور کوشش کی لیکن مجھے دکھ ہوا کہ اس کی تمام کوششیں رائیگاں گئیں، بابر کے علاوہ ٹیم میں کوئی ایسا کھلاڑی ہی دکھائی نہ دیا جو آسٹریلین بولرز کو پھینٹی لگا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں : آسٹریلیا نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے ہرادیا
سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ جیت کے باوجود آسٹریلیا بہت زیادہ اچھا نہیں کھیل سکا، اسٹیو اسمتھ نے گو نصف سنچری بنائی لیکن اس کی بیٹنگ میں بھی خاص تکنیک دکھائی نہ دی، اس کی بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ دلیر کھلاڑی ہیں اور اس نے محمد عامر کو تین چار چوکے بھی لگائے، محمد عامر کی جگہ میں ہوتا تو کم ازکم تین سے چار باؤنسرز ضرور مارتا اور اگر بارش نہ ہوتی تو پاکستان میں پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بھی ہار سکتا تھا۔
ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے کہا کہ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بیٹنگ وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار تھی، 200 رنز آسانی سے بن سکتے تھے لیکن قومی کھلاڑی بیٹنگ میں میچورٹی نہ دکھا سکے اور پاکستان نے جیت کا موقع ضائع کردیا، حارث سہیل اور فخرزمان کی کارکردگی دکھائی ہی نہیں دی، بابر اعظم نے ٹیم کی کامیابی کے لئے بھرپور کوشش کی لیکن مجھے دکھ ہوا کہ اس کی تمام کوششیں رائیگاں گئیں، بابر کے علاوہ ٹیم میں کوئی ایسا کھلاڑی ہی دکھائی نہ دیا جو آسٹریلین بولرز کو پھینٹی لگا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں : آسٹریلیا نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے ہرادیا
سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ جیت کے باوجود آسٹریلیا بہت زیادہ اچھا نہیں کھیل سکا، اسٹیو اسمتھ نے گو نصف سنچری بنائی لیکن اس کی بیٹنگ میں بھی خاص تکنیک دکھائی نہ دی، اس کی بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ دلیر کھلاڑی ہیں اور اس نے محمد عامر کو تین چار چوکے بھی لگائے، محمد عامر کی جگہ میں ہوتا تو کم ازکم تین سے چار باؤنسرز ضرور مارتا اور اگر بارش نہ ہوتی تو پاکستان میں پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بھی ہار سکتا تھا۔