تیزگام حادثہ کی آزادانہ تحقیقات کی درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس
حادثے کے شواہد کو ختم کیا جارہا ہے، درخواست گزار
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تیزگام ریلوے حادثہ کی آزادانہ تحقیقات کی درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں تیزگام ریلوے حادثہ کی آزادانہ انکوائری کے لیے دائردرخواست پر سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ تیز گام ایکسپریس: شناخت کے بعد 32 لاشیں ورثا کے حوالے
وکیل درخواست گزار نے دلائل میں کہا کہ تیزگام حادثے میں لوگوں کی جانیں گئی ہیں، حادثے کے شواہد کو ختم کیا جارہا ہے، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے ملبہ مسافروں پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ تبلیغی جماعت کے سلنڈر سے آگ لگی، واقعے کی ایف آئی آر ریلوے تھانے میں درج ہوئی ہے، شفاف تحقیقات کیسے ہونگی، ریلوے کے کوئی ایک دو نہیں بلکہ آئے دن ریلوے حادثات ہو رہے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ وفاقی حکومت کو نوٹس کر رہے ہیں، یہ ضروری ہے۔ عدالت نے نوٹس جاری کرکے کیس کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں تیزگام ریلوے حادثہ کی آزادانہ انکوائری کے لیے دائردرخواست پر سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ تیز گام ایکسپریس: شناخت کے بعد 32 لاشیں ورثا کے حوالے
وکیل درخواست گزار نے دلائل میں کہا کہ تیزگام حادثے میں لوگوں کی جانیں گئی ہیں، حادثے کے شواہد کو ختم کیا جارہا ہے، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے ملبہ مسافروں پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ تبلیغی جماعت کے سلنڈر سے آگ لگی، واقعے کی ایف آئی آر ریلوے تھانے میں درج ہوئی ہے، شفاف تحقیقات کیسے ہونگی، ریلوے کے کوئی ایک دو نہیں بلکہ آئے دن ریلوے حادثات ہو رہے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ وفاقی حکومت کو نوٹس کر رہے ہیں، یہ ضروری ہے۔ عدالت نے نوٹس جاری کرکے کیس کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کردی۔