نوازشریف ڈاکٹرعافیہ کی رہائی کا معاملہ بھی اٹھائیں منور حسن
بغیر ثبوت ڈاکٹرعافیہ کو 86 سال قید کی سزا انصاف کا قتل اورامریکی نظام عدل پرسوالیہ نشان ہے،امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ بغیرکسی ثبوت کے ڈاکٹرعافیہ کو 86سال قید کی سزا انصاف کاقتل اور امریکی نظام عدل پرسوالیہ نشان ہے۔
وزیراعظم نوازشریف امریکا کے دورے میں اوباما کے ساتھ ڈرون حملوں کی بندش کے ساتھ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کا مسئلہ بھی اٹھائیں،حکومت کی طرف سے ڈرون حملے رکوانے کے حوالے سے کوئی عملی اقدامات سامنے نہیں آئے۔ ہفتے کواپنے ایک بیان میں منورحسن نے کہا کہ امریکا دہشت گردی کے خاتمے کے نام پردنیا بھر میں مسلمانوں کا قتل عام کررہا ہے لیکن عالمی ادارہ انصاف اور اقوام متحدہ کو مسلمانوں کے خلاف امریکی جارحیت کے خلاف زبان کھولنے کی جرأت نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی فوجی پرمحض بندوق اٹھانے کے جرم میں 86سال قید کی سزا دی جاسکتی ہے تو امریکی سی آئی اے چیف ،امریکی فوج کے جنرلوں اور خود امریکی صدور کلنٹن ،جارج بش اور اوباما کو انسانیت کے قتل عام کے جرم میں کئی بار پھانسی پر لٹکایا جانا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ عالمی امن کو امریکا کے اسلام دشمن اور مسلم کش رویے کی وجہ سے شدید خطرہ ہے ،عالمی برادری نے امریکی رویے کی سرزنش اور مذمت نہ کی اور دہرے معیار کوترک نہ کیا تو دنیا کے سرپرخوفناک عالمی جنگ کی تلوار لٹکتی رہے گی۔
وزیراعظم نوازشریف امریکا کے دورے میں اوباما کے ساتھ ڈرون حملوں کی بندش کے ساتھ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کا مسئلہ بھی اٹھائیں،حکومت کی طرف سے ڈرون حملے رکوانے کے حوالے سے کوئی عملی اقدامات سامنے نہیں آئے۔ ہفتے کواپنے ایک بیان میں منورحسن نے کہا کہ امریکا دہشت گردی کے خاتمے کے نام پردنیا بھر میں مسلمانوں کا قتل عام کررہا ہے لیکن عالمی ادارہ انصاف اور اقوام متحدہ کو مسلمانوں کے خلاف امریکی جارحیت کے خلاف زبان کھولنے کی جرأت نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی فوجی پرمحض بندوق اٹھانے کے جرم میں 86سال قید کی سزا دی جاسکتی ہے تو امریکی سی آئی اے چیف ،امریکی فوج کے جنرلوں اور خود امریکی صدور کلنٹن ،جارج بش اور اوباما کو انسانیت کے قتل عام کے جرم میں کئی بار پھانسی پر لٹکایا جانا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ عالمی امن کو امریکا کے اسلام دشمن اور مسلم کش رویے کی وجہ سے شدید خطرہ ہے ،عالمی برادری نے امریکی رویے کی سرزنش اور مذمت نہ کی اور دہرے معیار کوترک نہ کیا تو دنیا کے سرپرخوفناک عالمی جنگ کی تلوار لٹکتی رہے گی۔