نوجوت سنگھ سدھو کرتارپور پہنچ گئے
گزشتہ روز بھارتی حکام نے سدھو کو واہگہ کےراستے کرتارپور آنے کی یقین دہانی کروائی تھی
سابق بھارتی کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو کرتارپور پہنچ گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے راہداری کے راستے بھارتی وفد کے ہمراہ گوردوارہ دربار صاحب پہنچ گئے۔
نوجوت سنگھ سدھو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے آج واہگہ پہنچے تو بھارتی حکام نے انہیں روک لیا حالانکہ جمعہ کے روز بھارتی حکام نے سدھو کو واہگہ سے اجازت کی یقین دہانی کروائی تھی تاہم 5 روز کے ویزے کے باوجود عین وقت پر اٹاری پر انہیں روک لیا گیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سنی دیول اور سدھو کرتارپور افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ نوجوت سنگھ سدھو واہگہ کے راستے نہیں بلکہ راہداری کے راستے بھارتی وفد کے ساتھ گوردوارہ دربار صاحب آئیں گے۔ نوجوت سنگھ سدھو کو بھارتی حکام کی جانب سے روکے جانے کے بعد ان کے استقبال کے لیے واہگہ پر موجود افراد واپس روانہ ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی حکومت نے نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان آنے کی اجازت دی تھی جب کہ پاکستان آنے والے وفد میں بھارتی اداکار سنی دیول، سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے راہداری کے راستے بھارتی وفد کے ہمراہ گوردوارہ دربار صاحب پہنچ گئے۔
نوجوت سنگھ سدھو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے آج واہگہ پہنچے تو بھارتی حکام نے انہیں روک لیا حالانکہ جمعہ کے روز بھارتی حکام نے سدھو کو واہگہ سے اجازت کی یقین دہانی کروائی تھی تاہم 5 روز کے ویزے کے باوجود عین وقت پر اٹاری پر انہیں روک لیا گیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سنی دیول اور سدھو کرتارپور افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ نوجوت سنگھ سدھو واہگہ کے راستے نہیں بلکہ راہداری کے راستے بھارتی وفد کے ساتھ گوردوارہ دربار صاحب آئیں گے۔ نوجوت سنگھ سدھو کو بھارتی حکام کی جانب سے روکے جانے کے بعد ان کے استقبال کے لیے واہگہ پر موجود افراد واپس روانہ ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی حکومت نے نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان آنے کی اجازت دی تھی جب کہ پاکستان آنے والے وفد میں بھارتی اداکار سنی دیول، سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھی شامل ہیں۔