12 ربیع الاول کا پیغام مصطفوی ؐ
حضور اکرمؐ کی سیرت ایک کھلی ہوئی کتاب،شفاف آئینہ ، کرادر کی بلندی و اخلاق حسنہ کا شہ پارہ ہے۔
جشن عید میلاد النبیؐ پورے ملک میں پورے عقیدت واحترام اور ملی جذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے، آج کا دن اس مبارک ہستی کی دنیا میں آمد کا دن ہے جس نے وہ شمع اجالا کیا جس نے عالم عرب کی تاریکیاں گم کردیں، چار سو نور پھیلا، ظلمتیں غرق ہوئیں، باطل طاقتوں نے پسپائی اختیارکی، آمنہ کے لال کو آج تمام دنیا مرحبا کہہ رہی ہے۔
اس سلسلے میں ملک بھر میں عام تعطیل ہے، اخبارات نے خصوصی ایڈیشن اور ٹ وی چینلز نے خصوصی پروگرام ریکارڈ کیے ہیں ، علماے کرام اور مشائخ عظام حضور اکرم ﷺ کی سیرت طیبہ پر روشنی ڈالیںگے، آزادی مارچ کے دھرنے میں سیرۃ النبی ؐکانفرنس منعقد ہوگی، اہم محافل میلاد برپا ہوںگی ، مرکزی جلوس نکالے جائیں گے، محافل میلاد ، ریلیاں نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر اہم سرکاری تنصیبات، مساجد ،گھروں اور شاہراہوں کو برقی قمقموں، سبز پرچموں سے سجایا جا رہا ہے ۔
وزارت مذہبی امور کے تحت ہر سال وفاقی حکومت کے ادارے،اور چاروں صوبائی حکومتیں ملک بھر میں12 ربیع الاول کو جشن عید میلادالنبیؐ کے لیے تقریبات کا انعقاد کرتی ہیں۔ سیاسی اکابرین ، مذہبی علما اور اسکالر ملک میں رواداری، مذہبی ہم آہنگی، اخوت ومساوات اور امن و آشتی کے فروغ کے لیے سیمینار منعقد کرتے ہیں۔
صدرمملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سیرت کانفرنس کے مختلف سیشنوںکی صدارت کریں گے۔ جشن عید میلادالنبیؐ کے سلسلے میں مقابلہ سیرت ونعت ہوگا ، شرکا کو انعامات سے نوازا جائے گا،ملک بھر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ریڈالرٹ کردیاگیاہے، ٹریفک پولیس نے شہر میں نظام الاوقات اور روٹس کے شیڈول جاری کردیے ہیں۔ عید میلاد النبیؐ کا سب سے بنیادی پیغام سیرت طیبہ کا اتباع ہے، آج دنیا میں پیغمبر اسلام کی تعلیمات کو عام کرنا اور انسانیت کا درد ہر باشعور انسان کے دل میں پیدا کرنا ہے۔
حضور اکرمؐ کی سیرت ایک کھلی ہوئی کتاب،شفاف آئینہ ، کرادر کی بلندی و اخلاق حسنہ کا شہ پارہ ہے، دنیا منافرت، تشدد، جنگ وجدال اور مادیت پرستی کے اندھے غار میں گرتی جارہی ہے، اسے سیرۃ النبیؐ کی روشنی درکار ہے ،نئی نسل کو علم وعمل کے راستے پر گامزن کرنا اولین فریضہ ہے، اسلام نے علم کی اہمیت کو واضح کیا، حقیقت یہ ہے کہ معاشرے میں انسان دوستی، بھائی چارہ، صلہ رحمی، ہمدردی اور انسانی رواداری کے فروغ کی اشد ضرورت ہے۔ عالم اسلام کو پیارے نبیؐ کی سیرت پاک کو مشعل راہ بنانا چاہیے ، باقی راستے از خود روشن ہوجائیں گے۔
اس سلسلے میں ملک بھر میں عام تعطیل ہے، اخبارات نے خصوصی ایڈیشن اور ٹ وی چینلز نے خصوصی پروگرام ریکارڈ کیے ہیں ، علماے کرام اور مشائخ عظام حضور اکرم ﷺ کی سیرت طیبہ پر روشنی ڈالیںگے، آزادی مارچ کے دھرنے میں سیرۃ النبی ؐکانفرنس منعقد ہوگی، اہم محافل میلاد برپا ہوںگی ، مرکزی جلوس نکالے جائیں گے، محافل میلاد ، ریلیاں نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر اہم سرکاری تنصیبات، مساجد ،گھروں اور شاہراہوں کو برقی قمقموں، سبز پرچموں سے سجایا جا رہا ہے ۔
وزارت مذہبی امور کے تحت ہر سال وفاقی حکومت کے ادارے،اور چاروں صوبائی حکومتیں ملک بھر میں12 ربیع الاول کو جشن عید میلادالنبیؐ کے لیے تقریبات کا انعقاد کرتی ہیں۔ سیاسی اکابرین ، مذہبی علما اور اسکالر ملک میں رواداری، مذہبی ہم آہنگی، اخوت ومساوات اور امن و آشتی کے فروغ کے لیے سیمینار منعقد کرتے ہیں۔
صدرمملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سیرت کانفرنس کے مختلف سیشنوںکی صدارت کریں گے۔ جشن عید میلادالنبیؐ کے سلسلے میں مقابلہ سیرت ونعت ہوگا ، شرکا کو انعامات سے نوازا جائے گا،ملک بھر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ریڈالرٹ کردیاگیاہے، ٹریفک پولیس نے شہر میں نظام الاوقات اور روٹس کے شیڈول جاری کردیے ہیں۔ عید میلاد النبیؐ کا سب سے بنیادی پیغام سیرت طیبہ کا اتباع ہے، آج دنیا میں پیغمبر اسلام کی تعلیمات کو عام کرنا اور انسانیت کا درد ہر باشعور انسان کے دل میں پیدا کرنا ہے۔
حضور اکرمؐ کی سیرت ایک کھلی ہوئی کتاب،شفاف آئینہ ، کرادر کی بلندی و اخلاق حسنہ کا شہ پارہ ہے، دنیا منافرت، تشدد، جنگ وجدال اور مادیت پرستی کے اندھے غار میں گرتی جارہی ہے، اسے سیرۃ النبیؐ کی روشنی درکار ہے ،نئی نسل کو علم وعمل کے راستے پر گامزن کرنا اولین فریضہ ہے، اسلام نے علم کی اہمیت کو واضح کیا، حقیقت یہ ہے کہ معاشرے میں انسان دوستی، بھائی چارہ، صلہ رحمی، ہمدردی اور انسانی رواداری کے فروغ کی اشد ضرورت ہے۔ عالم اسلام کو پیارے نبیؐ کی سیرت پاک کو مشعل راہ بنانا چاہیے ، باقی راستے از خود روشن ہوجائیں گے۔