نواز اوباما ملاقات کا ایجنڈا جامع کئی شعبوں میں پیشرفت متوقع ہے سرتاج عزیز

پاک امریکا تعلقات بہتر ہورہے ہیں، ڈرون حملے، عسکریت پسندی کے الزامات اور افغانستان کی صورتحال ابھی تک حل طلب مسائل ہیں

عافیہ صدیقی کا معاملہ یورپی نظام میں اٹھایا ہے،وزیرخارجہ فوٹو: فائل

مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان تجارت کے ذریعے امریکا سے تعلقات بڑھانا چاہتا ہے۔

وزیراعظم کے دورہ امریکا کے حوالے سے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ معیشت کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے اوراسی مقصد کے پیش نظر ہم امریکا سے تجارتی تعلقات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم اپنے دورہ امریکا میں صدر اوباما سے کئی معاملات پربات چیت کریں گے۔اے پی پی اور آٓئی این پی کے مطابق امریکی ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات بہتر انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں تاہم ڈرون حملوں، سرحد پار عسکریت پسندی کے الزامات اور 2014 میں اتحادی فورسز کے انخلا کے بعد کی افغانستان کی صورتحال ابھی تک حل طلب مسائل ہیں جس کیلیے باہمی اعتماد کی فضا کو فروغ دینا ہوگا۔ نواز اوباما ملاقات کا ایجنڈا بہت جامع ہے۔ دونوں رہنما توانائی، سیکیورٹی، افغانستان سمیت پاک امریکہ تعلقات اور دیگر اہم امور پر بات چیت کرینگے۔




انھوں نے کہا کہ نوازشریف کے دورہ امریکا سے توانائی سمیت کئی دیگر شعبوں میں اہم پیشرفت متوقع ہے۔گزشتہ10برس میں پاک امریکا تعلقات افغانستان کے حوالے سے اہم رہے ہیں۔ اس دورے کا بڑا مقصد یہ ہے کہ 2014 میں افغانستان سے امریکہ اور نیٹو کی افواج چلی جائیں گی تو تعلقات کا نیا دور شروع ہوگاجو اسٹرٹیجک ہونا چاہیے ۔2010 میں اسٹرٹیجک مذاکرات کی کوشش کی گئی تھی تا ہم2011 اور 2012 کے ناخوشگوار واقعات کی وجہ سے یہ عمل معطل ہوگیا، اب ہم اس پر گفتگو کریں گے تا ہم اس پر وقت لگے گا۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ عافیہ صدیقی کا معاملہ یورپی نظام میں اٹھایا ہے جس کے تحت قیدی اپنی باقی قید اپنے ملک میں گزار سکتے ہیں، یہ ہوجائے تو یہ معاملہ اٹھائیں گے کیونکہ اس میں دونوں حکومتوں کی مرضی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم اگر یورپ کے نظام میں شامل ہو جائیں تو امریکا بھی اس کو قبول کرسکتا ہے ۔
Load Next Story