پاکستان کو امریکا سےآنکھوں میں آنکھیں ملا کر بات کرنی چاہئے خورشید شاہ
طالبان کو پاکستان میں دفتر قائم کرنے کی اجازت دینے سے متعلق بیانات سے ملک کو نقصان ہورہا ہے، قائدحزب اختلاف
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ہمیں دنیا کے ساتھ باوقار قوم کی حیثیت سے رہنا ہے اس لئے پاکستان کو امریکا سےآنکھوں میں آنکھیں ملا کر بات کرنی چاہئے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ طالبان کو پاکستان میں دفتر قائم کرنے کی اجازت دینے سے متعلق بیانات سے ملک کو نقصان ہورہا ہے، اپوزیشن سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کوطالبان سے مذاکرات کا اختیار دیا ہے لیکن طالبان کہہ رہے ہیں کہ ہماری شریعت پر بات کرو جو نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا سمیت دنیا کے ساتھ تعلقات بڑھاتے وقت اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھنا ہوگا کیونکہ ہم دنیا کےساتھ ایک آزاد اور خود مختار ملک کی حیثیت سے چلنا چاہتے ہیں۔
سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نج کاری کسی مسئلے کاحل نہیں خسارے کا شکار پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز کو بیچنے کے بجائے اسے ٹھیک کیا جائے تو زیادہ اچھا ہے اس سلسلے میں بہتر ہوتا کہ حکومت اپوزیشن سے مشاورت کرلیتی۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے خلاف سوئس کیسز بند ہوچکے اب اگر کئی برسوں پرانے مقدمات دوبارہ کھولے بھی گئے تو ہم اس سے گھبرانے والے نہیں، ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اچھا آغاز کیا ہے، ان کی تقریر سے ایسا لگتا ہے کہ پوری پارٹی بول پڑی ہے اور اب تمام سیاسی لیڈر بلاول سے متعلق بات کررہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ طالبان کو پاکستان میں دفتر قائم کرنے کی اجازت دینے سے متعلق بیانات سے ملک کو نقصان ہورہا ہے، اپوزیشن سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کوطالبان سے مذاکرات کا اختیار دیا ہے لیکن طالبان کہہ رہے ہیں کہ ہماری شریعت پر بات کرو جو نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا سمیت دنیا کے ساتھ تعلقات بڑھاتے وقت اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھنا ہوگا کیونکہ ہم دنیا کےساتھ ایک آزاد اور خود مختار ملک کی حیثیت سے چلنا چاہتے ہیں۔
سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نج کاری کسی مسئلے کاحل نہیں خسارے کا شکار پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز کو بیچنے کے بجائے اسے ٹھیک کیا جائے تو زیادہ اچھا ہے اس سلسلے میں بہتر ہوتا کہ حکومت اپوزیشن سے مشاورت کرلیتی۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے خلاف سوئس کیسز بند ہوچکے اب اگر کئی برسوں پرانے مقدمات دوبارہ کھولے بھی گئے تو ہم اس سے گھبرانے والے نہیں، ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اچھا آغاز کیا ہے، ان کی تقریر سے ایسا لگتا ہے کہ پوری پارٹی بول پڑی ہے اور اب تمام سیاسی لیڈر بلاول سے متعلق بات کررہے ہیں۔