ون ڈے میں2 گیندوں کا قانونبھارت کو منہ کی کھانا پڑگئی
آئی سی سی ایگزیکٹیوبورڈمیٹنگ میں حقائق جان کرصدر بی سی سی آئی خاموش
ون ڈے میں 2نئی گیندوں کے قانون کی مخالفت پر بھارت کو منہ کی کھانا پڑگئی۔
آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں حقائق جان کر بی سی سی آئی کے صدر این سری نواسن کو چپ لگ گئی، معاملے پر دوبارہ ووٹنگ کی نوبت ہی نہیں آئی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے حال ہی میں لندن میں منعقدہ ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس میں ون ڈے میں2نئی گیندوں کے استعمال کے قانون کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، بھارت اس قانون کا شدید مخالف ہے، گذشتہ ماہ دبئی میں چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کے اجلاس میں بھی اس نے یہ معاملہ اٹھایا اور ایشین بلاک کی مدد سے قانون ختم کرانے کی کوشش کی، مگر درکار 7 ووٹ نہیں مل پائے جس پر یہ معاملہ ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں اٹھایا گیا،بھارتی بورڈ کے صدر این سری نواسن کا پاکستان اور سری لنکن کرکٹ بورڈز کے سربراہوں نے بھی ساتھ دیا مگر آئی سی سی کے ماہرین بھی اس بار پوری تیاری کرکے آئے تھے۔
انھوں نے شواہد کیساتھ ثابت کیا کہ 2نئی گیندوں کے استعمال سے اسپن بولنگ پر کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ دلیل بھی دی گئی کہ اس وقت ٹاپ تین ون ڈے بولنگ پوزیشنز اسپنرز سنیل نارائن، روندرا جڈیجا اور سعید اجمل کے پاس جبکہ ٹاپ ٹین میں سے 4 اسپنرز ہیں، محمد حفیظ 10 ویں نمبر پر موجود ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ 2نئی گیندوں کے بیک وقت استعمال سے ون ڈے فارمیٹ کی کوالٹی بہتر ہوئی، آئی سی سی آفیشلز نے چارٹس کی مدد سے واضح کیا کہ 2 نئی گیندوں کے استعمال سے پہلے اور بعد میں درمیانی اوورز میں بننے والے رنز کی تعداد کتنی بہتر ہوچکی،ڈائریکٹرز نے پوائنٹس نوٹ کیے ، سری نواسن بھی خاموش بیٹھے رہے جس پر یہ معاملہ ختم کردیا گیا۔ دوسری جانب بھارتی کپتان دھونی کی جانب سے اس قانون کی خلاف ورزی جاری ہے، انھوں نے کہاکہ ہمیں اس کی موجودگی میں حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے، زیادہ رنز دینے کے بجائے زیادہ وکٹیں لینی چاہئیں، اختتامی اوورز میں بولنگ کا گُرجاننے والے بولرز کا ساتھ حاصل ہونا بھی ضروری ہے۔
آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں حقائق جان کر بی سی سی آئی کے صدر این سری نواسن کو چپ لگ گئی، معاملے پر دوبارہ ووٹنگ کی نوبت ہی نہیں آئی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے حال ہی میں لندن میں منعقدہ ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس میں ون ڈے میں2نئی گیندوں کے استعمال کے قانون کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، بھارت اس قانون کا شدید مخالف ہے، گذشتہ ماہ دبئی میں چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کے اجلاس میں بھی اس نے یہ معاملہ اٹھایا اور ایشین بلاک کی مدد سے قانون ختم کرانے کی کوشش کی، مگر درکار 7 ووٹ نہیں مل پائے جس پر یہ معاملہ ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں اٹھایا گیا،بھارتی بورڈ کے صدر این سری نواسن کا پاکستان اور سری لنکن کرکٹ بورڈز کے سربراہوں نے بھی ساتھ دیا مگر آئی سی سی کے ماہرین بھی اس بار پوری تیاری کرکے آئے تھے۔
انھوں نے شواہد کیساتھ ثابت کیا کہ 2نئی گیندوں کے استعمال سے اسپن بولنگ پر کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ دلیل بھی دی گئی کہ اس وقت ٹاپ تین ون ڈے بولنگ پوزیشنز اسپنرز سنیل نارائن، روندرا جڈیجا اور سعید اجمل کے پاس جبکہ ٹاپ ٹین میں سے 4 اسپنرز ہیں، محمد حفیظ 10 ویں نمبر پر موجود ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ 2نئی گیندوں کے بیک وقت استعمال سے ون ڈے فارمیٹ کی کوالٹی بہتر ہوئی، آئی سی سی آفیشلز نے چارٹس کی مدد سے واضح کیا کہ 2 نئی گیندوں کے استعمال سے پہلے اور بعد میں درمیانی اوورز میں بننے والے رنز کی تعداد کتنی بہتر ہوچکی،ڈائریکٹرز نے پوائنٹس نوٹ کیے ، سری نواسن بھی خاموش بیٹھے رہے جس پر یہ معاملہ ختم کردیا گیا۔ دوسری جانب بھارتی کپتان دھونی کی جانب سے اس قانون کی خلاف ورزی جاری ہے، انھوں نے کہاکہ ہمیں اس کی موجودگی میں حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے، زیادہ رنز دینے کے بجائے زیادہ وکٹیں لینی چاہئیں، اختتامی اوورز میں بولنگ کا گُرجاننے والے بولرز کا ساتھ حاصل ہونا بھی ضروری ہے۔