عبدالرشیدغازی کے بیٹے نے مشرف کے خلاف بیان ریکارڈکرادیا
بیان میں آپریشن میں مشرف کی معاونت کرنے پر15افرادکیخلاف قتل کی دفعات 302اور 109کے تحت مقدمات درج کرنیکا بھی کہا ہے
لال مسجدکے نائب خطیب علامہ عبدالرشیدغازی کے بیٹے ہارون الرشید غازی نے علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویزمشرف کیخلاف اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کرا دیا۔
ہارون الرشید غازی کابیان 3 صفحات پرمشتمل ہے۔شہداء فاوئڈیشن کے ترجمان کے مطابق بیان میں ہارون الرشید غازی نے مشرف کیخلاف درج ایف آئی آرمیں مختلف دفعات کااضافہ کرنیکا کہا ہے،بیان میں آپریشن میں مشرف کی معاونت کرنے پر15افرادکیخلاف قتل کی دفعات 302اور 109کے تحت مقدمات درج کرنیکابھی کہاہے۔
جن میں اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز، وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ ،خورشیدقصوری،طارق عظیم،کمال شاہ،خالد پرویز،چوہدری محمدعلی، آئی جی پولیس چوہدری افتخار، چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری ودیگرشامل ہیں۔ ہارون الرشیدغازی نے اپنے تحریری بیان کے ساتھ پولیس کو پرویزمشرف کیخلاف 3 سی ڈیزپرمشتمل دستاویزی ثبوت بھی فراہم کیے ہیں۔بیان کیساتھ پولیس کواپنے گواہان کی فہرست بھی دی ہے۔جن میں چوہدری شجاعت ،اعجازالحق،مولانافضل الرحمٰن خلیل اوردیگرشامل ہیں۔
ہارون الرشید غازی کابیان 3 صفحات پرمشتمل ہے۔شہداء فاوئڈیشن کے ترجمان کے مطابق بیان میں ہارون الرشید غازی نے مشرف کیخلاف درج ایف آئی آرمیں مختلف دفعات کااضافہ کرنیکا کہا ہے،بیان میں آپریشن میں مشرف کی معاونت کرنے پر15افرادکیخلاف قتل کی دفعات 302اور 109کے تحت مقدمات درج کرنیکابھی کہاہے۔
جن میں اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز، وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ ،خورشیدقصوری،طارق عظیم،کمال شاہ،خالد پرویز،چوہدری محمدعلی، آئی جی پولیس چوہدری افتخار، چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری ودیگرشامل ہیں۔ ہارون الرشیدغازی نے اپنے تحریری بیان کے ساتھ پولیس کو پرویزمشرف کیخلاف 3 سی ڈیزپرمشتمل دستاویزی ثبوت بھی فراہم کیے ہیں۔بیان کیساتھ پولیس کواپنے گواہان کی فہرست بھی دی ہے۔جن میں چوہدری شجاعت ،اعجازالحق،مولانافضل الرحمٰن خلیل اوردیگرشامل ہیں۔