ڈرون حملے کرکے امریکا جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے ایمنسٹی انٹرنیشنل

امریکی حکام نے ڈرون حملوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر لوگوں کی جان لی، ایمنسٹی انٹرنیشنل

امریکی حکام نے ڈرون حملوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر لوگوں کی جان لی، ایمنسٹی انٹرنیشنل فوٹو: اے ایف پی/ فائل

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان اور یمن میں ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے پاس ڈرون حملوں کا کوئی جواز نہیں، ڈرون حملے کرکے امریکا جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنینشل نے ڈرون حملوں سے متعلق تازہ ترین رپورٹ میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے فوری بند کرے، کیونکہ ڈرون حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے مترادف ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ امریکا کے ساتھ خفیہ معلومات کا تبادلہ نہ کرے، برطانیہ کی امریکا کو دی جانے والی خفیہ معلومات ڈرون حملوں کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔


رپورٹ کے مطابق امریکی ڈرون حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ڈرون حملوں سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور امریکا کے پاس حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے، 2004 سے امریکا نے پاکستان میں 400 ڈرون حملے کئے جن میں 2500 سے 3600 معصوم شہری مارے گئے، شمالی وزیرستان میں 2012 سے 2013 کے درمیان 45 ڈرون حملوں کی تصدیق ہوئی ہے، ایک حملے میں کھیتوں میں کام کرتی 68 سالہ بوڑھی خاتون جاں بحق ہوئی جبکہ ایک اور حملے میں 18 کسان مارے گئے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے ڈرون حملوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر لوگوں کی جان لی، ڈرون حملوں کی بڑے پیمانے پر چھان بین کرنی چاہیے، صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ یمن میں بھی ڈرون حملے کرکے امریکا جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story