کینگروز کے دیس میں پاکستانی فنکاروں کی عمدہ پرفارمنس
ایکسپریس اور ماہی آرٹس اینڈ کلچر کے تعاون سے آسٹریلیا میں پہلی مرتبہ اسٹیج ڈرامہ پیش کیا گیا
کسی بھی ملک وقوم کی شناخت اس کی ثقافت اورفن سے کی جاتی ہے۔ اس اعتبار سے پاکستان بہت خوش قسمت ملک ہے جہاںکی خوبصورت ثقافت اورفن دنیا بھرمیںبسنے والے لوگوںکی توجہ کا مرکز ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے باصلاحیت فنکاردنیا کے کسی بھی کونے میں جائیں توان کی عمدہ پرفارمنس سے سماں بندھ جاتا ہے۔ کوئی سروں سے لوگوںکو جھومنے پرمجبور کردیتا ہے توکوئی رقص سے اعضاء کی ایسی باکمال شاعری پیش کرتا ہے کہ لوگ دیکھتے رہ جاتے ہیں اورجب کہیں سٹیج ڈراما پیش کیاجائے توپھر دیارغیر میں قہقہے لگاتے لوگ تمام غم بھلا کرلوٹ پوٹ ہوتے رہتے ہے۔ ایک بات توطے ہے کہ پاکستان کے باصلاحیت مزاحیہ فنکارلوگوںکے اداس چہروں پر مسکراہٹ لانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ ہمارے معروف فنکاروں کے چاہنے والوں میں صرف پاکستانی کمیونٹی ہی نہیں بلکہ بھارت سمیت دیگرکمیونٹیوں کے لوگ شامل ہیں جوان کی ایک جھلک دیکھنے کوبے تاب رہتے ہیں۔
'' روزنامہ ایکسپریس '' اورآسٹریلوی تنظیم '' ماہی آرٹس اینڈ کلچر'' کی پارٹنرشپ سے تاریخ میں پہلی مرتبہ براعظم آسٹریلیا کے شہرسڈنی اور میلبورن میں چند روز قبل سٹیج ڈراما ''چک دے پھٹے'' پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان سے جانے والے فنکاروںکے طائفہ میں اداکارافتخارٹھاکر، امانت چن، ناصرچنیوٹی، میگھا، ماہ نور، راحیلہ ملک، آغا ماجد، محمد ایوب اورامان اللہ کے علاوہ ڈرامے کے مصنف اور ہدایتکار زوار حسین بلوچ شامل تھے جبکہ '' روزنامہ ایکسپریس'' کے پروموشنل منیجر ناصر محمود شیخ بھی طائفے کے ہمراہ تھے۔ جونہی سڈنی ایئرپورٹ پرپہنچا تو سکیورٹی رسک کی وجہ سے کتوں نے حملہ کردیا۔ اس پرہمارے فنکاروں نے چیختے چلاتے ہوئے اپنی جان بچائی اوراس کے بعد فنکارائیرپورٹ سے باہر نکلے توان کااستقبال ماہی آرٹس اینڈ کلچر کے روح رواں شاعر ظفراسلام خان اوران کی اہلیہ ماہاخان نے کیا۔n
2ہزارنشستوںپرمشتمل ہال میں جونہی مقررہ تاریخ اوروقت کے مطابق ڈراما شروع ہوا توہال میں پاکستانی کمیونٹی کے علاوہ بھارت سے تعلق رکھنے والی سکھ کمیونٹی کی بڑی تعداد ہال میں موجودتھی۔ ڈراما شروع ہوا تو اداکارافتخارٹھاکر، امانت چن، ناصر چنیوٹی، میگھا ، راحیلہ ملک اورامان اللہ نے بہترین اننگز کھیلتے ہوئے فقروں کے ایسے چوکے اورچھکے لگائے کہ حاضرین لوٹ پوٹ ہوگئے، جبکہ اداکارہ ماہ نور کی عمدہ ڈانس پرفارمنس نے حاضرین کے دل موہ لئے۔ ڈرامے میں ملتان سے تعلق رکھنے والے معروف کامیڈین آغاماجد نے 'آنٹی' کا خوبصورت کردار ادا کرتے ہوئے 'مین آف دی میچ' کااعزازحاصل کیا۔ دوسری جانب چائلڈ اسٹارمحمد ایوب کی سکھ کے کردارمیں انٹری کوبھی سراہا گیا۔
اگلے روز میلبورن کے 125سال پرانے آڈیٹوریم پیلس تھیٹر میں ڈراما پیش کیا گیا جہاں پر لوگوںکی کثیرتعداد موجود تھی۔ ان میں مرد، خواتین اور بچوں کے ساتھ ساتھ بزرگ بھی شامل تھے۔ ڈرامے کے اختتام پرحاضرین نے پاکستان کے معروف فنکاروںکے ساتھ تصاویربنوائی اور آٹو گراف بھی لئے۔ فنکاروں کے وفد نے میلبورن اورسڈنی کرکٹ گرائونڈ کا دورہ بھی کیا۔ اس موقع پرکامیڈین امانت چن خاص طورپربہت خوش دکھائی دے رہے تھے اور مختلف اندازاپناتے ہوئے کرکٹ کے مایہ ناز کھلاڑیوںکوخراج تحسین پیش کررہے تھے۔
دورے کے اختتام پروفد میںشامل تمام فنکاروں کا کہنا تھا کہ 'ایکسپریس میڈیا گروپ 'نے ہمیشہ فن اور ثقافت کے فروغ کیلئے بہترین کام کیاہے۔ آسٹریلیا جیسے خوبصورت ملک میںپہلی مرتبہ سٹیج ڈراما پیش کرنے کا کریڈٹ بھی ایکسپریس کوہی جاتا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم اس ٹیم کا حصہ تھے اور اب پاکستان سے سٹیج ڈرامہ پیش کرنے کیلئے آئندہ بھی ایکسپریس کے ساتھ تعاون سے دنیا کے بیشترممالک کے دورے کریں گے اوراپنے فن کے ذریعے پاکستان سے پیار، محبت ، امن اوربھائی چارے کا پیغام دنیا بھر میںپہنچاتے رہیں گے۔
'' روزنامہ ایکسپریس '' اورآسٹریلوی تنظیم '' ماہی آرٹس اینڈ کلچر'' کی پارٹنرشپ سے تاریخ میں پہلی مرتبہ براعظم آسٹریلیا کے شہرسڈنی اور میلبورن میں چند روز قبل سٹیج ڈراما ''چک دے پھٹے'' پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان سے جانے والے فنکاروںکے طائفہ میں اداکارافتخارٹھاکر، امانت چن، ناصرچنیوٹی، میگھا، ماہ نور، راحیلہ ملک، آغا ماجد، محمد ایوب اورامان اللہ کے علاوہ ڈرامے کے مصنف اور ہدایتکار زوار حسین بلوچ شامل تھے جبکہ '' روزنامہ ایکسپریس'' کے پروموشنل منیجر ناصر محمود شیخ بھی طائفے کے ہمراہ تھے۔ جونہی سڈنی ایئرپورٹ پرپہنچا تو سکیورٹی رسک کی وجہ سے کتوں نے حملہ کردیا۔ اس پرہمارے فنکاروں نے چیختے چلاتے ہوئے اپنی جان بچائی اوراس کے بعد فنکارائیرپورٹ سے باہر نکلے توان کااستقبال ماہی آرٹس اینڈ کلچر کے روح رواں شاعر ظفراسلام خان اوران کی اہلیہ ماہاخان نے کیا۔n
2ہزارنشستوںپرمشتمل ہال میں جونہی مقررہ تاریخ اوروقت کے مطابق ڈراما شروع ہوا توہال میں پاکستانی کمیونٹی کے علاوہ بھارت سے تعلق رکھنے والی سکھ کمیونٹی کی بڑی تعداد ہال میں موجودتھی۔ ڈراما شروع ہوا تو اداکارافتخارٹھاکر، امانت چن، ناصر چنیوٹی، میگھا ، راحیلہ ملک اورامان اللہ نے بہترین اننگز کھیلتے ہوئے فقروں کے ایسے چوکے اورچھکے لگائے کہ حاضرین لوٹ پوٹ ہوگئے، جبکہ اداکارہ ماہ نور کی عمدہ ڈانس پرفارمنس نے حاضرین کے دل موہ لئے۔ ڈرامے میں ملتان سے تعلق رکھنے والے معروف کامیڈین آغاماجد نے 'آنٹی' کا خوبصورت کردار ادا کرتے ہوئے 'مین آف دی میچ' کااعزازحاصل کیا۔ دوسری جانب چائلڈ اسٹارمحمد ایوب کی سکھ کے کردارمیں انٹری کوبھی سراہا گیا۔
اگلے روز میلبورن کے 125سال پرانے آڈیٹوریم پیلس تھیٹر میں ڈراما پیش کیا گیا جہاں پر لوگوںکی کثیرتعداد موجود تھی۔ ان میں مرد، خواتین اور بچوں کے ساتھ ساتھ بزرگ بھی شامل تھے۔ ڈرامے کے اختتام پرحاضرین نے پاکستان کے معروف فنکاروںکے ساتھ تصاویربنوائی اور آٹو گراف بھی لئے۔ فنکاروں کے وفد نے میلبورن اورسڈنی کرکٹ گرائونڈ کا دورہ بھی کیا۔ اس موقع پرکامیڈین امانت چن خاص طورپربہت خوش دکھائی دے رہے تھے اور مختلف اندازاپناتے ہوئے کرکٹ کے مایہ ناز کھلاڑیوںکوخراج تحسین پیش کررہے تھے۔
دورے کے اختتام پروفد میںشامل تمام فنکاروں کا کہنا تھا کہ 'ایکسپریس میڈیا گروپ 'نے ہمیشہ فن اور ثقافت کے فروغ کیلئے بہترین کام کیاہے۔ آسٹریلیا جیسے خوبصورت ملک میںپہلی مرتبہ سٹیج ڈراما پیش کرنے کا کریڈٹ بھی ایکسپریس کوہی جاتا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم اس ٹیم کا حصہ تھے اور اب پاکستان سے سٹیج ڈرامہ پیش کرنے کیلئے آئندہ بھی ایکسپریس کے ساتھ تعاون سے دنیا کے بیشترممالک کے دورے کریں گے اوراپنے فن کے ذریعے پاکستان سے پیار، محبت ، امن اوربھائی چارے کا پیغام دنیا بھر میںپہنچاتے رہیں گے۔