نجی شعبے کے ذریعے سرمایہ کاری کافروغ ترجیح ہےاحسن اقبال
توانائی بحران کاحل ناگزیرہے، گلوبلائزیشن اورعلمی انقلاب نے ترقی کے پیمانے تبدیل کردیے.
وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی واصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کے مسائل کو موثر اور مربوط منصوبہ بندی کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔
نجی شعبہ، تحقیقی اداروں اور حکومتی اشتراک سے تمام بحرانوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ویژن 2025 پر قائم کردہ پلاننگ کمیشن کی مشاورتی کمیٹی کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ مشاورتی کمیٹی کا مقصد نجی شعبے، پارلیمنٹرین، تحقیقی اداروں اور ماہرین کو اقتصادی منصوبہ بندی میں شریک کرنا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ گلوبلائزیشن اور علمی انقلاب نے ترقی کے پیمانے تبدیل کر دیے ہیں، پاکستان کے مسائل کو موثر اورمربوط منصوبہ بندی کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔
ہم نجی شعبے، تحقیقی اداروں اور حکومتی مشینری کے اشتراک سے تمام بحرانوں پرقابو پا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موثر منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ مانیٹرنگ اور عملداری کو بھی یقینی بنایا جائے گا، ہم انسانی وسائل کی ترقی کے ذریعے پاکستان کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرناچاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری معیشت کے لیے توانائی کے بحران کو حل کرنا ناگزیر ہے، نجی شعبے کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہاکہ 1999میں ایک بہتر منصوبہ بندی کی تھی اگر اس پرعلمدرآمد ہوتا تو آج ملک کہیں اور ہوتا اور تمام بحران حل ہوتے مگر دور آمریت میں اس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ہم بہتر منصوبہ بندی کررہے ہیں اوراس کے ذریعے ان مسائل پر قابو پائیںگے۔
نجی شعبہ، تحقیقی اداروں اور حکومتی اشتراک سے تمام بحرانوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ویژن 2025 پر قائم کردہ پلاننگ کمیشن کی مشاورتی کمیٹی کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ مشاورتی کمیٹی کا مقصد نجی شعبے، پارلیمنٹرین، تحقیقی اداروں اور ماہرین کو اقتصادی منصوبہ بندی میں شریک کرنا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ گلوبلائزیشن اور علمی انقلاب نے ترقی کے پیمانے تبدیل کر دیے ہیں، پاکستان کے مسائل کو موثر اورمربوط منصوبہ بندی کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔
ہم نجی شعبے، تحقیقی اداروں اور حکومتی مشینری کے اشتراک سے تمام بحرانوں پرقابو پا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موثر منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ مانیٹرنگ اور عملداری کو بھی یقینی بنایا جائے گا، ہم انسانی وسائل کی ترقی کے ذریعے پاکستان کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرناچاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری معیشت کے لیے توانائی کے بحران کو حل کرنا ناگزیر ہے، نجی شعبے کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہاکہ 1999میں ایک بہتر منصوبہ بندی کی تھی اگر اس پرعلمدرآمد ہوتا تو آج ملک کہیں اور ہوتا اور تمام بحران حل ہوتے مگر دور آمریت میں اس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ہم بہتر منصوبہ بندی کررہے ہیں اوراس کے ذریعے ان مسائل پر قابو پائیںگے۔