سائبیریا سے ہجرت کر کے لاکھوں پرندے سندھ پہنچنا شروع ہو گئے

4 لاکھ پرندے فروری تک قیام کریں گے ،ہجرت کرنے والے پرندوں میں فیلکن، اسٹاکس، کامن ٹیل، ڈن لن شامل ہیں

پرندوں کے مخصوص علاقوں میں کراچی کے ساحلی علاقے،قمبرشہدادکوٹ،سانگھڑ ، نوابشاہ ، دادو، بدین ، ہالیجی کی آبی گزرگاہیں ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی سائبیریا سے مختلف اقسام کے پرندوں کی سندھ سمیت ملک بھر میں آمد کا آغاز ہو گیا ہے اور توقع ہے کہ تقریباً 3 سے 4لاکھ پرندے سندھ کی آبی گزر گاہوں ، صحرائوں اور دیگر علاقوں میں 4 ماہ تک قیام کریں گے۔

، محکمہ جنگلی حیات سندھ کے حکام نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ میں مہمان پرندوں کی آمد کا آغاز 15اکتوبر سے شروع ہو جاتا ہے، یہ پرندے 28 فروری تک سندھ سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں قیام کرتے ہیں، 1976 رام سر کنونشن کے مطابق پاکستان میں 20 رام سر سائیڈ زہیں ،رام سر سائیڈز ایسے علاقوں کو کہتے ہیں جہاں 20 ہزار سے زائد پرندے اپنا قیام کرتے ہیں ،سندھ میں ایسے علاقوں کی تعداد 10 ہیں جبکہ سندھ بھر میں 33 سے زائدآبی گزر گاہیں واقع ہیں۔




پاکستان میں مہمان پرندوں کی آمد سائبیریا سے عالمی گرین روٹ (انڈس فلائی زون روٹ نمبر 4) سے ہوتی ہے اور اس فلائی زون سے گزر کر یہ پرندے پاکستان خصوصاً سندھ کی آبی گذر گاہوں ، صحرائوں اور دیگر علاقوں میں قیام کرتے ہیں حکام نے بتایا کہ پاکستان کے اس موسم میں 223اقسام کے پرندے آتے ہیں جن میں فیلکن ، اسٹاکس ، کامن ٹیل ، ڈن لن سمیت دیگر اقسام کے پرندے شامل ہیں ، ان پرندوں کو چار گروپ میں تقسیم کیا جاتا ہے۔



جن میں لمبی گردن ، لمبی چونچ،لمبی ٹانگوں زمینی علاقوں میں غذا کھانے والے ، مردار جانور کھانے والے ، سمندری غذا کھانے والے سمیت دیگر اقسام کے پرندے شامل ہیں ، حکام نے بتایا کہ سندھ میں ان پرندوں کے مخصوص علاقوں میں قمبر شہداد کوٹ، سانگھڑ ، نواب شاہ ، دادو، بدین ، ہالیجی، ٹھٹھہ، کراچی کے ساحلی علاقے ، آبی گزر گاہیں اور دیگر شامل ہیں، ان میں سے بعض پرندے اس موسم میں قیام کے دوران اپنی نسل بڑھاتے ہیں اور موسم سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

ان پرندوں کی آمد کے ساتھ ان علاقوں میں چہل پہل ہو جاتی ہے اور یہ پرندے فروری تک قیام کے بعد واپس بھارت اور پھر دوبارہ ٹولیوں کی شکل میں سائبیریا روانہ ہو جاتے ہیں ،حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3برسوں سے ملک میں سیلاب کے باعث سائبیریا سے پرندوں کی آمد کا سلسلہ کم ہوگیا تھا تاہم رواں سیزن میں بڑی تعداد میں پرندوں کی آمد متوقع ہے ۔
Load Next Story