امریکا میں طلبا نے اسرائیلی سفیر کا بائیکاٹ کردیا ویڈیو وائرل
اسرائیلی آبادکاریاں عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم ہیں، طلبا کا موقف
امریکا کے ہارورڈ لا اسکول میں طلبا نے فلسطینی شہریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی سفیر کے خطاب کا واک آؤٹ کردیا جس کے بعد سفیر ڈینی ڈایان کو خالی کرسیوں سے خطاب کرنا پڑا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہارورڈ کالج میں اسرائیل کی بستیوں کے قیام کی حکمت عملی پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرنے کے لیے اسرائیلی سفیر ڈینی ڈایان ڈائس پر پہنچے تو طلبا خاموشی سے اُٹھ کر احتجاجاً چلے گئے۔ جس سے تقریباً پوری تقریب گاہ خالی ہوگئی اور اسرائیلی سفیر کو گنتی کے لوگوں کی موجودگی میں خالی کرسیوں سے خطاب کرنا پڑا۔
یہ پڑھیں: فلسطینی مزید صدمے سہنے کے لیے تیار رہیں، نیتن یاہو کی دھمکی
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں طلبا نے واک آؤٹ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہم نے فلسطینیوں کی حمایت کے لیے واک آؤٹ کیا ہے، اسرائیلی آبادکاریاں عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، ہم حقوق سے محروم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور فلسطینیوں کے لیے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کے غزہ پر فضائی حملے جاری، شہادتیں 18 ہوگئیں
اس موقع پر طلبا نے پلے کارڈز بھی اُٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی مخالف اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے درج تھے۔ زیادہ تر بینرز پر لکھا ہوا تھا کہ ' فلسطین میں جبری یہودی آبادکاریاں جنگی جرم ہے'۔ 'فلسطینیوں کو اُن گھرواپس کرو'۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیلی حکومت نے فلسطین میں شہریوں کے بنیادی حقوق کو سلب کر رکھا ہے اور مقامی آبادی کو جبراً اُن کے گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے، گزشتہ 3 دنوں کے درمیان اسرائیلی فوج نے فضائی حملے کرکے 25 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہارورڈ کالج میں اسرائیل کی بستیوں کے قیام کی حکمت عملی پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرنے کے لیے اسرائیلی سفیر ڈینی ڈایان ڈائس پر پہنچے تو طلبا خاموشی سے اُٹھ کر احتجاجاً چلے گئے۔ جس سے تقریباً پوری تقریب گاہ خالی ہوگئی اور اسرائیلی سفیر کو گنتی کے لوگوں کی موجودگی میں خالی کرسیوں سے خطاب کرنا پڑا۔
یہ پڑھیں: فلسطینی مزید صدمے سہنے کے لیے تیار رہیں، نیتن یاہو کی دھمکی
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں طلبا نے واک آؤٹ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہم نے فلسطینیوں کی حمایت کے لیے واک آؤٹ کیا ہے، اسرائیلی آبادکاریاں عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، ہم حقوق سے محروم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور فلسطینیوں کے لیے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کے غزہ پر فضائی حملے جاری، شہادتیں 18 ہوگئیں
اس موقع پر طلبا نے پلے کارڈز بھی اُٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی مخالف اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے درج تھے۔ زیادہ تر بینرز پر لکھا ہوا تھا کہ ' فلسطین میں جبری یہودی آبادکاریاں جنگی جرم ہے'۔ 'فلسطینیوں کو اُن گھرواپس کرو'۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیلی حکومت نے فلسطین میں شہریوں کے بنیادی حقوق کو سلب کر رکھا ہے اور مقامی آبادی کو جبراً اُن کے گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے، گزشتہ 3 دنوں کے درمیان اسرائیلی فوج نے فضائی حملے کرکے 25 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔