نواز شریف سے زرضمانت کا مطالبہ نیب کا اصرارتھا

نیب نے 11 نومبر کو مراسلے میں نواز شریف کی وطن واپسی کیلیے میکنزم بنانے کی تجویز دی

نیب نے 11 نومبر کو مراسلے میں نواز شریف کی وطن واپسی کیلیے میکنزم بنانے کی تجویز دی۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD:
ایک ایسے وقت میں جب ملک میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے بیرون ملک علاج سے متعلق یہ بحث عروج پر ہے کہ حکومت کو کوئی شرط لگانی چاہیے یا نہیں،اس امر کی نشاندہی برمحل معلوم ہوتی ہے کہ نواز شریف سے زر ضمانت کا مطالبہ تحریک انصاف کی حکومت کا نہیں بلکہ نیب کی جانب سے اس پر اصرار کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون کو دستیاب وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی کو یقینی بنانے کیلئے کسی باضابطہ میکنزم کا پابند بنانے کی تجویز نیب کی تھی، نیب نے 11 نومبر وفاقی حکومت کو مراسلہ ارسال کیا جس میں مذکورہ تجویز دی گئی۔


اس مراسلے کی روشنی میں نیب کی نمائندگی کرنے والے عمر رندھاوا اور قمر شہزاد پھاپھڑا کی ذیلی کمیٹی میں گرما گرمی بھی ہوئی کہ وہ باضابطہ میکنزم کیا ہو سکتا ہے جس کے تحت نواز شریف کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنا علاج کرا کے وطن لوٹ آئیں،اس پر نیب کے نمائندگان نے موقف اختیار کیا کہ زرضمانت کے علاوہ اور کوئی میکنزم نہیں ہو سکتا اور مزید یہ کہ بیرون ملک جانے کی اجازت صرف ایک بار کیلئے ہو گی۔

ذیلی کمیٹی نے نیب کو ہدایت کی کہ وہ تفصیلی جواب جمع کرائے، جس پر نیب حکام نے 13 نومبر کو جوابی مراسلے میں کہا کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے ای سی ایل کے معاملے کو جس میکنزم سے مشروط کیا ہے وہ نہایت ہی مناسب اور قابل عمل ہے۔

 
Load Next Story