جامعہ کراچی ہوا سے پانی بنانے والی مشین اور کریلے کے چھلکوں سے کیڑے مار دوا تیار
سمندری کائی سے مچھر بچاؤ کریم اور زخم کا نشان مٹانے والی مچھلی کی جلد سے بنی بینڈیج ایجاد، طلبا کے پروجیکٹس پرسب حیران
HONG KONG/HARBIN, CHINA:
جامعہ کراچی میں ہوا سے پانی بنانے والی مشین اور کریلے کے چھلکوں سے کیڑے مار دوا تیار کرلی گئی۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمود عراقی نے آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اور ڈائس فاؤنڈیشن امریکاکے اشتراک سے کلیہ فنون و سماجی علوم جامعہ کراچی منعقدہ ''ڈائس ورچوئل اینوویشن کمپیٹیشن 2019'' سے خطاب میں کہا ہے کہ ملک کی آبادی کاایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، حکومت کو انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کیلیے سازگار پالیسیاں مرتب کرنے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف ہماری نوجوان نسل کوروزگار کے مواقع میسر آئیں گے، معیشت میں بہتری اور غربت میں کمی واقع ہو گی۔
ڈائریکٹرانٹی لیکچول پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان (آئی پی او پاکستان) سید نصراللہ نے کہا کہ کسی بھی ایجاد کا بنیادی مقصد اس کو اپنے نام سے محفوظ کرنا ہے، دنیا بھر میں لوگوں نے چھوٹی چھوٹی ایجادات کے ذریعے لاکھوں روپے کمائے اوریہ صرف اور صرف پیٹنٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن پروفیسر ڈاکٹر عالیہ رحمن نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہاکہ ہمارے طلبہ میں صلاحیتوں کی کمی نہیں، انھیں صرف مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈائس ورچوئل اینوویشن کمپٹیشن2019 میں جامعہ کراچی کے 70 سے زائد مختلف شعبوں، سینٹرز اور انسٹی ٹیوٹس کی ٹیموں نے حصہ لیا اور اپنے پروجیکٹس پیش کیے۔
جامعہ کراچی کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ٹیم نے ایسا پلاسٹک تیار کیا ہے جو پانی میں گھل جاتا ہے، شعبہ کمپیوٹر سائنس جامعہ کراچی نے ایک ایسی مشین تیار کی جس کے ذریعے ہوا سے پانی بنایا جاسکتا ہے۔
شعبہ نباتیات کی ٹیم نے کریلے کے چھلکوں سے پودوں کی کیڑے ماردوا تیار کی ہے جو کیمیکل فری ہے اور سمندری کائی سے ایک ایسی کریم تیار کی ہے جس کے استعمال سے مچھروں سے بچا جا سکتا ہے اور یہ کریم نومولود بچوں پر بھی لگائی جا سکتی ہے کیونکہ ا س میں کسی قسم کا کیمیکل استعمال نہیں کیا گیا۔
انسٹی ٹیوٹ آف میرین سائنس جامعہ کراچی نے مچھلی کی جلد سے ایسی بینڈیج تیارکی ہے جس کے ذریعے نہ صرف جلی ہوئی جلد کا زخم بھرجاتاہے بلکہ زخم کا نشان بھی مٹ جاتا ہے اور مچھلی کی ایک قسم Squid کی سیاہی سے ایک ایسا ہیئر کلر تیار کیا ہے جوکیمیکل فری ہے اور اس کو لگانے سے بالوں یا جلد کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچتا، اپلائیڈ کیمسٹری کی ٹیم نے فیبرک کے کلر کو تبدیل کرنے کے لے ایک ایسی مشین تیار کی ہے جس کے ذریعے بہت کم قیمت پر یہ کام انجام دیا سکتا ہے۔
اپلائیڈ فزکس کی ٹیم نے ایسی ڈیوائس (Braille ) تیار کی ہے جس کے ذریعے نابینا افراد اپنی بات کسی بھی مقام پر موجود کسی دوسرے فرد کو بتا سکتے ہیں کسی میسجنگ سروس کی طرح، ان پروجیکٹس کی بنیاد پر شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے پہلی،کمپیوٹر سائنس نے دوسری،شعبہ نباتیات نے تیسری، اپلائیڈ کیمسٹری نے چوتھی، انسٹی ٹیوٹ آف میرین سائنس نے پانچویں ،اپلائیڈ فزکس نے چھٹی، ایگریکلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ نے ساتویں جبکہ انٹرنیشنل سینٹر فارکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل ریسرچ سینٹر (آئی سی سی بی ایس) نے آٹھویں پوزیشن حاصل کی۔
ایف پی سی سی آئی کے کنوینر وقاص عظیم، منیجر نیشنل انکیوبیشن سینٹر اصغر حسین اور انجینئر عدیل نے ججز کے فرائض انجام دیے۔
جامعہ کراچی میں ہوا سے پانی بنانے والی مشین اور کریلے کے چھلکوں سے کیڑے مار دوا تیار کرلی گئی۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمود عراقی نے آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اور ڈائس فاؤنڈیشن امریکاکے اشتراک سے کلیہ فنون و سماجی علوم جامعہ کراچی منعقدہ ''ڈائس ورچوئل اینوویشن کمپیٹیشن 2019'' سے خطاب میں کہا ہے کہ ملک کی آبادی کاایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، حکومت کو انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کیلیے سازگار پالیسیاں مرتب کرنے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف ہماری نوجوان نسل کوروزگار کے مواقع میسر آئیں گے، معیشت میں بہتری اور غربت میں کمی واقع ہو گی۔
ڈائریکٹرانٹی لیکچول پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان (آئی پی او پاکستان) سید نصراللہ نے کہا کہ کسی بھی ایجاد کا بنیادی مقصد اس کو اپنے نام سے محفوظ کرنا ہے، دنیا بھر میں لوگوں نے چھوٹی چھوٹی ایجادات کے ذریعے لاکھوں روپے کمائے اوریہ صرف اور صرف پیٹنٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن پروفیسر ڈاکٹر عالیہ رحمن نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہاکہ ہمارے طلبہ میں صلاحیتوں کی کمی نہیں، انھیں صرف مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈائس ورچوئل اینوویشن کمپٹیشن2019 میں جامعہ کراچی کے 70 سے زائد مختلف شعبوں، سینٹرز اور انسٹی ٹیوٹس کی ٹیموں نے حصہ لیا اور اپنے پروجیکٹس پیش کیے۔
جامعہ کراچی کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ٹیم نے ایسا پلاسٹک تیار کیا ہے جو پانی میں گھل جاتا ہے، شعبہ کمپیوٹر سائنس جامعہ کراچی نے ایک ایسی مشین تیار کی جس کے ذریعے ہوا سے پانی بنایا جاسکتا ہے۔
شعبہ نباتیات کی ٹیم نے کریلے کے چھلکوں سے پودوں کی کیڑے ماردوا تیار کی ہے جو کیمیکل فری ہے اور سمندری کائی سے ایک ایسی کریم تیار کی ہے جس کے استعمال سے مچھروں سے بچا جا سکتا ہے اور یہ کریم نومولود بچوں پر بھی لگائی جا سکتی ہے کیونکہ ا س میں کسی قسم کا کیمیکل استعمال نہیں کیا گیا۔
انسٹی ٹیوٹ آف میرین سائنس جامعہ کراچی نے مچھلی کی جلد سے ایسی بینڈیج تیارکی ہے جس کے ذریعے نہ صرف جلی ہوئی جلد کا زخم بھرجاتاہے بلکہ زخم کا نشان بھی مٹ جاتا ہے اور مچھلی کی ایک قسم Squid کی سیاہی سے ایک ایسا ہیئر کلر تیار کیا ہے جوکیمیکل فری ہے اور اس کو لگانے سے بالوں یا جلد کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچتا، اپلائیڈ کیمسٹری کی ٹیم نے فیبرک کے کلر کو تبدیل کرنے کے لے ایک ایسی مشین تیار کی ہے جس کے ذریعے بہت کم قیمت پر یہ کام انجام دیا سکتا ہے۔
اپلائیڈ فزکس کی ٹیم نے ایسی ڈیوائس (Braille ) تیار کی ہے جس کے ذریعے نابینا افراد اپنی بات کسی بھی مقام پر موجود کسی دوسرے فرد کو بتا سکتے ہیں کسی میسجنگ سروس کی طرح، ان پروجیکٹس کی بنیاد پر شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے پہلی،کمپیوٹر سائنس نے دوسری،شعبہ نباتیات نے تیسری، اپلائیڈ کیمسٹری نے چوتھی، انسٹی ٹیوٹ آف میرین سائنس نے پانچویں ،اپلائیڈ فزکس نے چھٹی، ایگریکلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ نے ساتویں جبکہ انٹرنیشنل سینٹر فارکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل ریسرچ سینٹر (آئی سی سی بی ایس) نے آٹھویں پوزیشن حاصل کی۔
ایف پی سی سی آئی کے کنوینر وقاص عظیم، منیجر نیشنل انکیوبیشن سینٹر اصغر حسین اور انجینئر عدیل نے ججز کے فرائض انجام دیے۔