مقبوضہ کشمیر میں مسلم ممالک کے ٹی وی چینلز پر پابندی
سعودی عرب کا العربیہ چینل، ترکی کا ٹی آر ٹی، ایران کا سحر ٹی وی اور پریس ٹی وی شامل
بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے مسلم ممالک کے ٹی وی چینلز پر پابندی عائد کردی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات نے مقبوضہ کشمیر میں کیبل آپریٹرز کو پاکستان، ترکی، ملائیشیا، سعودی عرب اور ایران کے چینلز کو نشر کرنے سے روک دیا ہے۔ بھارتی حکومت نے یہ بھونڈا جواز پیش کیا کہ وادی میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے جوائنٹ سکریٹری وکرم سہائے نے کیبل آپریٹروں سے کہا ہے کہ مسلم ممالک خصوصا ایران، ترکی اور ملائیشیا کے چینلز نشر کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
ان چینلز میں سعودی عرب کے العربیہ چینل، ترکی کا ٹی آر ٹی، ایران کا سحر ٹی وی اور پریس ٹی وی شامل ہیں۔ بھارتی حکام نے ملائیشیا کے چینلز نشر نہ کرنے کی بھی خصوصی ہدایت کی ہے۔
بھارت نے رواں سال 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی ہے جس کے بعد سے وہاں حالات خراب ہیں اور کرفیو جیسی کیفیت ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ترکی اور ملائیشیا نے ڈٹ کر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی تھی جس کے بعد سے بھارت کے ان ممالک سے تعلقات خراب ہوگئے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات نے مقبوضہ کشمیر میں کیبل آپریٹرز کو پاکستان، ترکی، ملائیشیا، سعودی عرب اور ایران کے چینلز کو نشر کرنے سے روک دیا ہے۔ بھارتی حکومت نے یہ بھونڈا جواز پیش کیا کہ وادی میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے جوائنٹ سکریٹری وکرم سہائے نے کیبل آپریٹروں سے کہا ہے کہ مسلم ممالک خصوصا ایران، ترکی اور ملائیشیا کے چینلز نشر کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
ان چینلز میں سعودی عرب کے العربیہ چینل، ترکی کا ٹی آر ٹی، ایران کا سحر ٹی وی اور پریس ٹی وی شامل ہیں۔ بھارتی حکام نے ملائیشیا کے چینلز نشر نہ کرنے کی بھی خصوصی ہدایت کی ہے۔
بھارت نے رواں سال 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی ہے جس کے بعد سے وہاں حالات خراب ہیں اور کرفیو جیسی کیفیت ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ترکی اور ملائیشیا نے ڈٹ کر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی تھی جس کے بعد سے بھارت کے ان ممالک سے تعلقات خراب ہوگئے ہیں۔