آسٹریلیا سے میچز ناصرنروس نائنٹیزکاشکار ہونیوالے چوتھے پاکستانی
سعید اجمل بہترین بولنگ کرنے والے اسپنرز کی فہرست میں چوتھے نمبر پر آگئے
ناصر جمشید آسٹریلیا کے خلاف نروس نائنٹیز کاشکار ہونے والے چوتھے پاکستانی بیٹسمین ہیں، ان کے اور اظہر علی کے درمیان 101 رنز کی رفاقت دوسری وکٹ کیلیے آسٹریلیا کے خلاف پانچویں بڑی شراکت ہے، سعید اجمل نے کینگروز کے خلاف بہترین پرفارمنس پیش کی، وہ آسٹریلیا کے خلاف بہترین بولنگ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پاکستانی اسپنرز کی فہرست میں چوتھے نمبر پر آگئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ابوظبی میں آسٹریلیا کو 7 وکٹ سے شکست دی، یہ 7 یا اس سے زائد وکٹوں کے لحاظ سے پاکستان کی حریف پر چوتھی بڑی فتح ہے، ان میں سے دو فتوحات ابوظبی میں ہی سامنے آئیں۔
249 رنز آسٹریلیا کے خلاف پانچواں اور ابوظبی میں دوسرا بڑا ٹارگٹ ہے جو پاکستان نے حاصل کیا، گرین شرٹس نے سب سے بڑا ہدف 274 رنز 1987 میں پرتھ میں پایا تھا۔ باقی بچنے والی گیندوں (38) کے حساب سے یہ پاکستان کا آسٹریلیا کے خلاف 240 سے زائد ہدف کا تیسرا بڑا کامیاب حصول ہے، پاکستان نے 1994 میں راولپنڈی میں کھیلے گئے میچ میں سب سے زیادہ 66 گیندیں قبل آسٹریلیا کو 9 وکٹ سے ہرایا تھا۔ ناصر جمشید آسٹریلیا کے خلاف نروس نائنٹیز کا شکار ہونے والے چوتھے پاکستانی بیٹسمین ہیں، ان سے پہلے مدثر نذر (95) عامر ملک (90) اور محمد یوسف (92) سنچری کے قریب پہنچ کر ہمت ہارچکے۔
سعید اجمل نے اس میچ میں 32 رنز کے عوض 4 وکٹیں لیں، یہ ان کی دوسری بیسٹ ون ڈے بولنگ اور آسٹریلیا کے خلاف بہترین پرفارمنس ہے، ان کی ٹاپ 3 بولنگ پرفارمنس ابوظبی میں سامنے آئی ہیں، سعید اجمل پاکستانی اسپنرز کی بہترین کارکردگی کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں، ٹاپ پر موجود شاہد خان آفریدی نے 2009 میں دبئی میں 38 رنز دے کر 6 وکٹیں لی تھیں۔ناصر جمشید اور اظہر علی نے باہمی رفاقت میں 101 رنز جوڑ کر آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی جانب سے دوسری وکٹ کیلیے پانچویں بڑی شراکت بنائی، اس وکٹ کیلیے سب سے بڑی 160 رنز کی ناقابل شکست پارٹنر شپ انضمام الحق اور سعید انور کے درمیان 1994 کے راولپنڈی ون ڈے میں قائم ہوئی تھی۔
249 رنز آسٹریلیا کے خلاف پانچواں اور ابوظبی میں دوسرا بڑا ٹارگٹ ہے جو پاکستان نے حاصل کیا، گرین شرٹس نے سب سے بڑا ہدف 274 رنز 1987 میں پرتھ میں پایا تھا۔ باقی بچنے والی گیندوں (38) کے حساب سے یہ پاکستان کا آسٹریلیا کے خلاف 240 سے زائد ہدف کا تیسرا بڑا کامیاب حصول ہے، پاکستان نے 1994 میں راولپنڈی میں کھیلے گئے میچ میں سب سے زیادہ 66 گیندیں قبل آسٹریلیا کو 9 وکٹ سے ہرایا تھا۔ ناصر جمشید آسٹریلیا کے خلاف نروس نائنٹیز کا شکار ہونے والے چوتھے پاکستانی بیٹسمین ہیں، ان سے پہلے مدثر نذر (95) عامر ملک (90) اور محمد یوسف (92) سنچری کے قریب پہنچ کر ہمت ہارچکے۔
سعید اجمل نے اس میچ میں 32 رنز کے عوض 4 وکٹیں لیں، یہ ان کی دوسری بیسٹ ون ڈے بولنگ اور آسٹریلیا کے خلاف بہترین پرفارمنس ہے، ان کی ٹاپ 3 بولنگ پرفارمنس ابوظبی میں سامنے آئی ہیں، سعید اجمل پاکستانی اسپنرز کی بہترین کارکردگی کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں، ٹاپ پر موجود شاہد خان آفریدی نے 2009 میں دبئی میں 38 رنز دے کر 6 وکٹیں لی تھیں۔ناصر جمشید اور اظہر علی نے باہمی رفاقت میں 101 رنز جوڑ کر آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی جانب سے دوسری وکٹ کیلیے پانچویں بڑی شراکت بنائی، اس وکٹ کیلیے سب سے بڑی 160 رنز کی ناقابل شکست پارٹنر شپ انضمام الحق اور سعید انور کے درمیان 1994 کے راولپنڈی ون ڈے میں قائم ہوئی تھی۔