ملازمتوں سے محروم معذورین نے بھوک ہڑتال شروع کر دی
احتجاج دوسرے مرحلے میں داخل،سرکاری ملازمتوں میں 2 فیصد کوٹے پرعمل کرنیکا مطالبہ
معذور افراد نے 2 فیصد کوٹہ کے تحت سرکاری ملازمتیں نہ ملنے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے گزشتہ 55 روز سے جاری علامتی بھوک ہڑتال کو تادم مرگ بھوک ہڑتال میں تبدیل کردیا اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا۔
تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے افراد نے کوٹہ پر عملدرآمد نہ کرنے کے خلاف نعرے لگائے۔
ان کا کہنا تھا کہ معذورین کا احتجاج دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے جس میں انھوں نے سرکاری ملازمتوں میں دو فیصد کوٹہ پر عملدرآمد کروانے کے لیے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور اس دوران کسی بھی شخص کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ معذورین کو کوٹے پر سرکاری ملازمتیں دی جائیں۔
تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے افراد نے کوٹہ پر عملدرآمد نہ کرنے کے خلاف نعرے لگائے۔
ان کا کہنا تھا کہ معذورین کا احتجاج دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے جس میں انھوں نے سرکاری ملازمتوں میں دو فیصد کوٹہ پر عملدرآمد کروانے کے لیے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور اس دوران کسی بھی شخص کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ معذورین کو کوٹے پر سرکاری ملازمتیں دی جائیں۔