ایران کا برطانیہ سے سفارتکاروں کے تبادلے پر اتفاق کینیڈا اور اٹلی سے تعلقات بھی بحال کرنے کا فیصلہ
8 روز میں قائم مقام سفیروں کے اعلان کے بعد تعیناتی ہوگی، کینیڈا سے بھی سفارتی تعلق بحال
ایران اوربرطانیہ نے سفارتی تعطل ختم کرتے ہوئے ایک ہفتے میں سفارتکاروں کے تبادلے پراتفاق کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے تہران میں نیوزکانفرنس میں بتایا کہ کینیڈا اور اٹلی کے ساتھ بھی سفارتی رابطے بڑھانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ کینیڈا میں اردنی سفارت خانہ جبکہ ایران میں اطالوی مفادات کیلیے اٹلی ہی کے سفارت خانہ میں عارضی طور پر ایک رابطہ دفتر قائم کیا جا رہا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ نے بتایاکہ تہران اور لندن کے باہمی سفارتی رابطے اگلے 8 روزمیں بحال ہوجائیں گے، اس دوران دونوں ملک عبوری طور پر اپنے قائم مقام سفیروں کا اعلان کریں گے جس کے بعدان کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ دوسال سے سفارتی رابطے مکمل طور پر معطل رہے ہیں اورکسی تیسرے ملک کے ذریعے بھی کوئی رابطہ نہیں کیاگیا،کینیڈا اورتہران کے درمیان بھی گزشتہ برس سفارتی تعطل اس وقت پیدا ہوا جب کینیڈین حکومت نے ایرانی سفارت کاروں کو 5 روز کے الٹی میٹم کے بعد ملک سے نکال دیا تھا۔ کینیڈا کی جانب سے یہ اقدام ایران کے جوہری پروگرام پر کام جاری رکھنے، ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اورشام میں شامی حکومت کی حمایت کے خلاف بطوراحتجاج کیا گیا، سفارتی تعطل کے بعد اقوام متحدہ کے دفترسے دونوں ملکوں نے رابطے بحال رکھے تھے۔
ایرانی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے تہران میں نیوزکانفرنس میں بتایا کہ کینیڈا اور اٹلی کے ساتھ بھی سفارتی رابطے بڑھانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ کینیڈا میں اردنی سفارت خانہ جبکہ ایران میں اطالوی مفادات کیلیے اٹلی ہی کے سفارت خانہ میں عارضی طور پر ایک رابطہ دفتر قائم کیا جا رہا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ نے بتایاکہ تہران اور لندن کے باہمی سفارتی رابطے اگلے 8 روزمیں بحال ہوجائیں گے، اس دوران دونوں ملک عبوری طور پر اپنے قائم مقام سفیروں کا اعلان کریں گے جس کے بعدان کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ دوسال سے سفارتی رابطے مکمل طور پر معطل رہے ہیں اورکسی تیسرے ملک کے ذریعے بھی کوئی رابطہ نہیں کیاگیا،کینیڈا اورتہران کے درمیان بھی گزشتہ برس سفارتی تعطل اس وقت پیدا ہوا جب کینیڈین حکومت نے ایرانی سفارت کاروں کو 5 روز کے الٹی میٹم کے بعد ملک سے نکال دیا تھا۔ کینیڈا کی جانب سے یہ اقدام ایران کے جوہری پروگرام پر کام جاری رکھنے، ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اورشام میں شامی حکومت کی حمایت کے خلاف بطوراحتجاج کیا گیا، سفارتی تعطل کے بعد اقوام متحدہ کے دفترسے دونوں ملکوں نے رابطے بحال رکھے تھے۔