حکومت نے غیرمقبول فیصلوں پرمیڈیا حکمت عملی بدل لی

عوام کو وجوہ سے آگاہ رکھاجائے،وزیراعظم آفس کے وزارتوں کواحکام

وزرا میں رابطوں کافقدان ہے،ڈارنے قرضہ پروگرام پراحسن اقبال کودوررکھاتھا فوٹو: فائل

وزیراعظم کے دفتر نے بجلی اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربااضافے سمیت دیگر غیرمقبول فیصلوں سے متعلق عوام میں مثبت رائے ابھارنے کیلیے تمام وزارتوں کے سربراہان کو سرگرمی کیساتھ میڈیا سے رابطے اوراس پراثراندازہونے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

یہ تازہ احکام سابقہ حکمت عملی سے دستبرداری ہے جس میں بیوروکریٹس کومیڈیاکوفاصلے پررکھنے اورہرممکن حدتک اطلاعات کی فراہمی روکنے کاکہاگیاتھا۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ نے اب تمام وزارتوں، ڈویژنوںاورمحکموں کوہدایت کی ہے کہ سیاسی معاملہ شکیل آفریدی کے ساتھ ہے،اس کا کیس بھی پاکستانی عدالتوں میں چل رہاہے لہٰذا اسے امریکا کے حوالے کیسے کیا جاسکتاہے،ہمارا موقف ہے کہ ڈرون حملے دہشت گردی میں اضافے،طالبان سے امن مذاکرات کو سبوتاژ کرنے اور ہماری خود مختاری پر حملے کا باعث ہیں۔




امریکایہ کہتا ہے کہ وہ ان جگہوں پر ڈرون حملے کر رہا ہے جہاں پاکستان کی رٹ نہیں،بہرحال یہ ایک حقیقت ہے کہ ڈرون حملوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ ساتھ اقوام عالم کادباؤبھی امریکاپربڑھتاجارہاہے کیونکہ اس میں بے گناہ لوگ بھی مارے جارہے ہیں۔راناثنااللہ نے کہاکہ حافظ سعیدکی سرگرمیوںکیخلاف اگربھارت کے تحفظات ہیں تووہ پاکستان کوان کا ثبوت فراہم کرے ،حافظ سعیدکے خلاف ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں یہ محض انڈیاکا پروپیگنڈہ ہے،طالبان سے مذاکرات پر پاکستانی حکومت کسی دباؤ میں نہیں آئے گی،نواز شریف کے دورہ امریکاسے پاک امریکاتعلقات میں سردمہری کاخاتمہ ہوگا۔
Load Next Story