اسکول مالکان کو بچوں کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم

نجی اسکولوں میں بچوں کے ساتھ ناروا سلوک کیاجارہا ہے،کھیل اوردیگر سرگرمیوں سے الگ کردیاگیا،درخواست گزا

بچوں کی فیس سے متعلق حکم امتناع میں 10دسمبرتک توسیع ، ڈائریکٹراسکولزودیگرسے فیس اسٹرکچرکی تفصیلات طلب (فوٹو: فائل)

ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے غیر معمولی فیس وصولی سے متعلق درخواست پر اسکولز انتظامیہ کو بچوں کیخلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روک دیا اور بچوں کی فیس سے متعلق حکم امتناعی میں10 دسمبرتک توسیع کردی۔

جسٹس محمد علی مظہر اورجسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو نجی اسکولزکی جانب سے غیر معمولی فیس وصولی سے متعلق سماعت ہوئی،درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف دیا اسکولزانتظامیہ بچوں کے ساتھ ناروا سلوک کررہی ہے، بچوں کوکھیل اور دیگر سرگرمیوں الگ کردیا گیا ہے، اسکولز انتظامیہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردینگے۔


اسکولز انتظامیہ کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ کسی بچے کیساتھ ناروا سلوک نہیں کیاگیا، فیس نہیں ملے گی تو اسٹاف کوکہاں سے تنخواہ دیں گے، ڈائریکٹر اسکولز نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی کوشش کررہے ہیں، عدالت نے ریمارکس دیے فیس کے تنازع پر بچوں کو تعلیم اور دیگر سرگرمیوں سے محروم نہ کیا جائے۔

عدالت نے اسکولز انتظامیہ کو بچوں کیخلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روکتے ہوئے بچوں کی فیس سے متعلق حکم امتناعی میں10 دسمبر تک توسیع کردی،عدالت نے اسکولز انتظامیہ، والدین اور ڈائریکٹر اسکولز سے فیس اسٹرکچر کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
Load Next Story