جائزہ رپورٹ اوربجٹ کے اعدادوشمارمیںنمایاںفرق
گزشتہ سال کی جائزہ رپورٹ میںدفاعی اخراجات5.7کھرب روپے ظاہرکیے گئے تھے.
PORT OF SPAIN:
وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ مالی سال 2011-12 کے جاری کردہ حالیہ اقتصادی اعدادوشماراوربجٹ میں دیے جانے والے اعدادوشمار میںواضح فرق کاانکشاف ہواہے،یہ انکشاف وزارت خزانہ کی جانب سے جمعے کوجاری کردہ گزشتہ مالی سال 2011-12 کی جائزہ رپورٹ میںدیے جانیو الے اعدادوشمار کابجٹ دستاویز میں دیے جانیو الے گزشتہ مالی سال کے نظر ثانی شُدہ اعدادوشمارکے موازنے کے بعد ہوا، وزارت خزانہ نے گزشتہ مالی سال 2011-12 کی جائزہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2011-12 کے دوران مالیاتی خسارہ 6.6 فیصداضافے سے 13 کھرب 69 ارب 70کروڑ 50لاکھ روپے رہا۔
جبکہ مالی سال 2011-12کے دوران دفاعی اخراجات کی مد میں مجموعی طور پر5کھرب7ارب 15کروڑ90لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے جومالی سال 2010-11 کے دوران کیے جانیوالے 4 کھرب 50 ارب 61 کروڑ 50 لاکھ روپے کے دفاعی اخراجات کے مقابلے میں56ارب 54 کروڑ40 لاکھ روپے زیادہ ہیںاورگزشتہ مالی سال کے دوران مجموعی طور پر 25کھرب 66ارب51کروڑ40 لاکھ روپے کی وصولیاں کی گئیں،رواں مالی سال کی بجٹ دستاویز میں جو اعدادوشمار دیے گے تھے۔
ان میں گزشتہ مالی سال 2011-12 کے دوران نظر ثانی شُدہ دفاعی اخراجات 510.179 ارب روپے،کُل وصولیاں 25کھرب 36ارب 75کروڑ30لاکھ روپے ظاہرکی گئی ہیںاسی طرح دیگر اعدودشمار میں بھی واضح فرق ہے،وزارت خزانہ کی جائزہ رپورٹ میںبتایا گیاہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران مجموعی طورپر 39 کھرب 36 ارب21کروڑ 90لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے جبکہ رواں مالی سال کی بجٹ دستاویز میںگزشتہ مالی سال 2011-12 کے نظر ثانی اخراجات 31 کھرب 336 ارب 85کروڑ 90لاکھ روپے ظاہرکیے گئے ہیں،ایکسپریس کودستیاب وزارت خزانہ کی رپورٹ میںبتایاگیاہے کہ گزشتہ مالی سال 2011-12کے دوران ملکی و غیرملکی قرضوںاوران پر عائد سودکی واپسی کی مد میںمجموعی طور پر8کھرب 89ارب 4کروڑ40لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے۔
جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران جی ڈی پی کا مجموعی حجم 20653 ارب روپے رہا،گزشتہ مالی سال کے دوران حاصل ہونیوالی 25 کھرب 66 ارب 51 کروڑ 40 لاکھ روپے کی مجموعی وصولیوں میں سے ٹیکس وصولیوں کی مد میں مجموعی طور پر 20کھرب52 ارب 88کروڑ60 لاکھ روپے حاصل کیے گئے ان میں سے ڈائریکٹ ٹیکس (انکم ٹیکس) کی مد میں مجموعی طور پر 7 کھرب 31 ارب 94 کروڑ 10 لاکھ روپے کی وصولیاں ہوئیںجبکہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے سیلز ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر 8 کھرب 9ارب 31 کروڑ روپے،
فیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی مد میںایک کھرب 26 ارب 20 کروڑ 90لاکھ روپے اورکسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 2 کھرب18 ارب 21کروڑ50 لاکھ روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں،دستاویزمیں مزیدبتایاگیاہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران اشیاو خدمات پرٹیکس کی مد میںمجموعی طور پر 9 کھرب 35 ارب 51 کروڑ 90لاکھ روپے،اسٹمپ ڈیوٹی کی مدمیں16 ارب 52 کروڑ 70لاکھ روپے،موٹروہیکل ٹیکس کی مدمیں11ارب 14 کروڑ روپے کی وصولیاںکی گئی ہیں،اس کے علاوہ گزشتہ مالی سال کے دوران نان ٹیکس ریونیوکی مد میںمجموعی طور پر 5 کھرب 13ارب 62کروڑ 80 لاکھ روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں، دستاویز میںبتایاگیاہے کہ مالی سال 2011-12کے دوران ترقیاتی اخراجات کی مد میں مجموعی طور پر7 کھرب31 ارب86 کروڑ80 لاکھ روپے خرچ کیے گئے
جس میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام(پی ایس ڈی پی)کے تحت 6کھرب 64ارب 75 کروڑ 90 لاکھ روپے مالیت کے اخراجات کیے گئے ہیںجن میں سے وفاقی پی ایس ڈی پی کے تحت 2 کھرب 89ارب 32کروڑ 80 لاکھ روپے جبکہ صوبائی پی ایس ڈی پی کے تحت 3 کھرب 75 ارب43کروڑ10لاکھ روپے کے ترقیاتی اخراجات کیے گئے ہیں،اس کے علاوہ مالی سال 2011-12 کے دوران ملکی و غیر ملکی قرضوں اور ان پر عائد سود کی واپسی کی مد میں مجموعی طور پر 8 کھرب 89 ارب 4 کروڑ 40 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیںجن میںسے ملکی قرضوں اور ان پرسود کی ادائیگیوں (ڈیٹ سروسنگ)کی مدمیںمجموعی طور پر 8کھرب 21ارب 11 کروڑ50 لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں
جبکہ غیرملکی قرضوں اور ان پرسودکی ادائیگیوںکی مدمیںمجموعی طورپر67 ارب 92 کروڑ90لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں، دستاویز میںمزید بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2011-12 کے دوران اخراجات جاریہ کی مد میں مجموعی طور پر 31کھرب 22ارب50کروڑ 20لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں، 2011-12کے دوران پٹرولیم لیوی کی مد میں مجموعی طور پر 60ارب 36کروڑ90 لاکھ روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں، 2011-12کے دوران 13 کھرب 30ارب 60کروڑ 20لاکھ روپے کی بجٹ فنانسنگ حاصل کی گئی جس میںبینکوں سے قرضوں اور نان بینکنگ ذرائع سے مجموعی طور پر12کھرب ایک ارب 95 کروڑ 20 لاکھ روپے حاصل کیے گئے جبکہ جٹ خسارہ پورا کرنے کیلیے بیرونی وسائل سے ایک کھرب 28ارب 65 کروڑ روپے نیٹ حاصل کیے گئے ہیں
جس میں سے پراجیکٹ ایڈ کی مد میں مجموعی طور پرایک کھرب 33 ارب 18 کروڑ روپے،پروگرام لونزکی مد میں 85 ارب 9 کروڑ 40 لاکھ روپے جبکہ متفرق قرضوں کی مد میں 10ارب 73 کروڑ80 لاکھ روپے بیرونی ممالک اور مالیاتی اداروں سے حاصل کیے گئے ہیں،دستاویز میں بتایاگیا ہے کہ بینکوں سے حاصل کردہ قرضوں اور نان بینکنگ ذرائع سے حاصل کردہ قرضوں میں سے مجموعی طور پرایک کھرب 58 ارب 94 کروڑ 30لاکھ روپے حکومت کی طرف سے جاری کردہ اجارہ سکوک کی مد میں حاصل کیے گئے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ مالی سال 2011-12 کے جاری کردہ حالیہ اقتصادی اعدادوشماراوربجٹ میں دیے جانے والے اعدادوشمار میںواضح فرق کاانکشاف ہواہے،یہ انکشاف وزارت خزانہ کی جانب سے جمعے کوجاری کردہ گزشتہ مالی سال 2011-12 کی جائزہ رپورٹ میںدیے جانیو الے اعدادوشمار کابجٹ دستاویز میں دیے جانیو الے گزشتہ مالی سال کے نظر ثانی شُدہ اعدادوشمارکے موازنے کے بعد ہوا، وزارت خزانہ نے گزشتہ مالی سال 2011-12 کی جائزہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2011-12 کے دوران مالیاتی خسارہ 6.6 فیصداضافے سے 13 کھرب 69 ارب 70کروڑ 50لاکھ روپے رہا۔
جبکہ مالی سال 2011-12کے دوران دفاعی اخراجات کی مد میں مجموعی طور پر5کھرب7ارب 15کروڑ90لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے جومالی سال 2010-11 کے دوران کیے جانیوالے 4 کھرب 50 ارب 61 کروڑ 50 لاکھ روپے کے دفاعی اخراجات کے مقابلے میں56ارب 54 کروڑ40 لاکھ روپے زیادہ ہیںاورگزشتہ مالی سال کے دوران مجموعی طور پر 25کھرب 66ارب51کروڑ40 لاکھ روپے کی وصولیاں کی گئیں،رواں مالی سال کی بجٹ دستاویز میں جو اعدادوشمار دیے گے تھے۔
ان میں گزشتہ مالی سال 2011-12 کے دوران نظر ثانی شُدہ دفاعی اخراجات 510.179 ارب روپے،کُل وصولیاں 25کھرب 36ارب 75کروڑ30لاکھ روپے ظاہرکی گئی ہیںاسی طرح دیگر اعدودشمار میں بھی واضح فرق ہے،وزارت خزانہ کی جائزہ رپورٹ میںبتایا گیاہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران مجموعی طورپر 39 کھرب 36 ارب21کروڑ 90لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے جبکہ رواں مالی سال کی بجٹ دستاویز میںگزشتہ مالی سال 2011-12 کے نظر ثانی اخراجات 31 کھرب 336 ارب 85کروڑ 90لاکھ روپے ظاہرکیے گئے ہیں،ایکسپریس کودستیاب وزارت خزانہ کی رپورٹ میںبتایاگیاہے کہ گزشتہ مالی سال 2011-12کے دوران ملکی و غیرملکی قرضوںاوران پر عائد سودکی واپسی کی مد میںمجموعی طور پر8کھرب 89ارب 4کروڑ40لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے۔
جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران جی ڈی پی کا مجموعی حجم 20653 ارب روپے رہا،گزشتہ مالی سال کے دوران حاصل ہونیوالی 25 کھرب 66 ارب 51 کروڑ 40 لاکھ روپے کی مجموعی وصولیوں میں سے ٹیکس وصولیوں کی مد میں مجموعی طور پر 20کھرب52 ارب 88کروڑ60 لاکھ روپے حاصل کیے گئے ان میں سے ڈائریکٹ ٹیکس (انکم ٹیکس) کی مد میں مجموعی طور پر 7 کھرب 31 ارب 94 کروڑ 10 لاکھ روپے کی وصولیاں ہوئیںجبکہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے سیلز ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر 8 کھرب 9ارب 31 کروڑ روپے،
فیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی مد میںایک کھرب 26 ارب 20 کروڑ 90لاکھ روپے اورکسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 2 کھرب18 ارب 21کروڑ50 لاکھ روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں،دستاویزمیں مزیدبتایاگیاہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران اشیاو خدمات پرٹیکس کی مد میںمجموعی طور پر 9 کھرب 35 ارب 51 کروڑ 90لاکھ روپے،اسٹمپ ڈیوٹی کی مدمیں16 ارب 52 کروڑ 70لاکھ روپے،موٹروہیکل ٹیکس کی مدمیں11ارب 14 کروڑ روپے کی وصولیاںکی گئی ہیں،اس کے علاوہ گزشتہ مالی سال کے دوران نان ٹیکس ریونیوکی مد میںمجموعی طور پر 5 کھرب 13ارب 62کروڑ 80 لاکھ روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں، دستاویز میںبتایاگیاہے کہ مالی سال 2011-12کے دوران ترقیاتی اخراجات کی مد میں مجموعی طور پر7 کھرب31 ارب86 کروڑ80 لاکھ روپے خرچ کیے گئے
جس میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام(پی ایس ڈی پی)کے تحت 6کھرب 64ارب 75 کروڑ 90 لاکھ روپے مالیت کے اخراجات کیے گئے ہیںجن میں سے وفاقی پی ایس ڈی پی کے تحت 2 کھرب 89ارب 32کروڑ 80 لاکھ روپے جبکہ صوبائی پی ایس ڈی پی کے تحت 3 کھرب 75 ارب43کروڑ10لاکھ روپے کے ترقیاتی اخراجات کیے گئے ہیں،اس کے علاوہ مالی سال 2011-12 کے دوران ملکی و غیر ملکی قرضوں اور ان پر عائد سود کی واپسی کی مد میں مجموعی طور پر 8 کھرب 89 ارب 4 کروڑ 40 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیںجن میںسے ملکی قرضوں اور ان پرسود کی ادائیگیوں (ڈیٹ سروسنگ)کی مدمیںمجموعی طور پر 8کھرب 21ارب 11 کروڑ50 لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں
جبکہ غیرملکی قرضوں اور ان پرسودکی ادائیگیوںکی مدمیںمجموعی طورپر67 ارب 92 کروڑ90لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں، دستاویز میںمزید بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2011-12 کے دوران اخراجات جاریہ کی مد میں مجموعی طور پر 31کھرب 22ارب50کروڑ 20لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں، 2011-12کے دوران پٹرولیم لیوی کی مد میں مجموعی طور پر 60ارب 36کروڑ90 لاکھ روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں، 2011-12کے دوران 13 کھرب 30ارب 60کروڑ 20لاکھ روپے کی بجٹ فنانسنگ حاصل کی گئی جس میںبینکوں سے قرضوں اور نان بینکنگ ذرائع سے مجموعی طور پر12کھرب ایک ارب 95 کروڑ 20 لاکھ روپے حاصل کیے گئے جبکہ جٹ خسارہ پورا کرنے کیلیے بیرونی وسائل سے ایک کھرب 28ارب 65 کروڑ روپے نیٹ حاصل کیے گئے ہیں
جس میں سے پراجیکٹ ایڈ کی مد میں مجموعی طور پرایک کھرب 33 ارب 18 کروڑ روپے،پروگرام لونزکی مد میں 85 ارب 9 کروڑ 40 لاکھ روپے جبکہ متفرق قرضوں کی مد میں 10ارب 73 کروڑ80 لاکھ روپے بیرونی ممالک اور مالیاتی اداروں سے حاصل کیے گئے ہیں،دستاویز میں بتایاگیا ہے کہ بینکوں سے حاصل کردہ قرضوں اور نان بینکنگ ذرائع سے حاصل کردہ قرضوں میں سے مجموعی طور پرایک کھرب 58 ارب 94 کروڑ 30لاکھ روپے حکومت کی طرف سے جاری کردہ اجارہ سکوک کی مد میں حاصل کیے گئے۔