سندھ کے سرکاری اسکولوں میں سبجیکٹ اسپیشلسٹ کی تعیناتیاں منسوخ

سبجیکٹ اسپیشلسٹ کو فوری طورپر محکمہ اسکول ایجوکیشن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت

سبجیکٹ اسپیشلسٹ کو فوری طورپر محکمہ اسکول ایجوکیشن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت فوٹو:فائل

سندھ کے سرکاری ہائر سیکنڈری اسکولوں میں "سبجیکٹ اسپیشلسٹ" کے طورپرتدریسی خدمات کے لیے بھرتی کیے گئے افسران کے موج اڑانے کے دن ختم ہوگئے۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ نے صوبے میں تعلقہ ایجوکیشن آفیسرکی اسامیوں پربطورافسران کام کرنے والے سبجیکٹ اسپیشلسٹ اساتذہ کی تعیناتیاں منسوخ کردیں اورانھیں فوری طورپر محکمہ اسکول ایجوکیشن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن نے اپنے اس فیصلے میں بھی امتیازی رویہ اختیارکیاہے اورمحض 17گریڈ میں کام کرنے والے سبجیکٹ اسپیشلسٹ کی افسران کے عہدوں پر تعیناتیاں منسوخ کی ہیں جبکہ بڑی تعداد میں سبجیکٹ اسپیشلسٹ گریڈ 18اور19میں ترقیاں پاکر افسران کی حیثیت سے کام کررہے ہیں جن کانوٹیفیکیشن میں تذکرہ ہی موجودنہیں۔

سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن میں تعلقہ اسکول ایجوکیشن آفیسرپرائمری(میل فیمیل)(ایلیمنٹری سیکنڈری اورہائرسیکنڈری)کی اسامیوں پر کام کرنے والے سبجیکٹ اسپیشلسٹ سے کہاگیاہے کہ وہ محکمہ اسکول ایجوکیشن میں رپورٹ کریں تاکہ انھیں ان کی اصل "کیڈرپوسٹ"پربطورسبجیکٹ اسپیشلسٹ تعینات کیاجاسکے۔


یادرہے کہ سندھ میں 1989میں بعض سیکنڈری اسکولوں کواپ گریڈ کرتے ہوئے ہائرسیکنڈری اسکول کادرجہ دیاگیاتھا جہاں انٹرمیڈیٹ کی کلاسز شروع کردی گئی تھیں۔

اس پالیسی کابنیادی مقصد صوبے کے ایسے اضلاع جہاں سرکاری کالج موجودنہیں یا انتہائی دوردراز بنائے گئے ہیں وہاں سیکنڈری اسکولوں سے میٹرک کرنے والے طلباءوطالبات کوان کے ہی اسکول میں کالج ایجوکیشن کی سہولت فراہم کرناتھاتاکہ کسی علاقے میں کالج نہ ہونے کے سبب طلبہ کے "ڈراپ آﺅٹ ریشو"پرقابوپایاجاسکے جبکہ اس منصوبے سے کراچی کے سرکاری کالجوں پرطلبہ کی انرولمنٹ کابوجھ سرکاری اسکولوں کی جانب منتقل بھی ہوا۔

ان سرکاری اسکولوں میں فوری طورپرسبجیکٹ اسپیشلسٹ کیڈرمتعارف کرایاتھا جس کے لیے مختص کی گئی اسامیوں پر 60فیصد ہائی اسکول ٹیچر(ایچ ایس ٹی)اساتذہ کوگریڈ 17میں سبجیکٹ اسپیشلسٹ کی اسامی پر ترقی دی گئی جبکہ باقی 40فیصد اسامیوں پر براہ راست بھرتیاں کی گئی۔

اب صورتحال یہ ہے کہ کراچی میں قائم 30ہائرسیکنڈری اسکولوں کے ساتھ ساتھ پورے سندھ کے 200سے زائد ہائرسیکنڈری اسکولوں میں پوسٹ کیے گئے ان اساتذہ میں سے اثر ورسوخ رکھنے والے سبجیکٹ اسپیشلسٹ مختلف انتظامی اسامیوں پر اپنی تقرریاں کراچکے ہیں اورتدریسی خدمات دینے کے بجائے وہ افسرشاہی کے مزے لوٹ رہے ہیں۔
Load Next Story