ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال کی دھمکی

حکومت نے ٹرانسپورٹ سیکٹر پر عائد کردہ ٹیکس واپس لینے سے انکار کر دیا ہے.

رانسپوٹرز نے ٹیکس میں کمی کرنے کے مطالبات تسلیم نہ کرنے پر ملک گیر تاریخی پہیہ جام ہڑتال کی دھمکی دی ہے۔ فوٹو: ایکسپریس / فائل

ایک خبر کے مطابق حکومت نے ٹرانسپورٹ سیکٹر پر عائد کردہ ٹیکس واپس لینے سے انکار کر دیا ہے تاہم اگلے پندرہ دنوں میں ٹرانسپورٹرز کے مسائل کے حل کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرائی ہے جب کہ آل پاکستان ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن (اے پی ٹی اے) نے پبلک سروس بسوں' کوچز' مزدا اور ہائی ایس وین پر عائد انکم ٹیکس کی شرح میں 300 فیصد کمی کے بغیر ٹیکس جمع کرانے سے انکار کیا ہے۔ ٹرانسپوٹرز نے دھمکی دی ہے کہ اگر پندرہ دنوں میں پبلک ٹرانسپورٹ پر ٹیکس کی شرح میں کمی اور سامان کی نقل و حمل پر عائد پانچ روپے فی کلو گرام ٹیکس کی شرح کو کم کرنے کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ملک بھر میں خیبر سے کراچی تک تاریخی پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی۔ جب حکومت تیل و گیس کی قیمتیں بڑھاتی ہے تو تب بھی ٹرانسپورٹرز کرائے بڑھا دیتے ہیں اور اگر حکومت کوئی ٹیکس عائد کرتی ہے تو اس کا نزلہ بھی عوام پر ہی گرتا ہے۔


حکومت نے ٹرانسپورٹ سیکٹر پر جس انداز میں انکم ٹیکس عائد کیا ہے' اس کا بوجھ بھی عوام پر ہی پڑے گا' یہ ایسا انکم ٹیکس ہے جو جی ایس ٹی کی طرح وصول کیا جائے گا' اصولی طور پر انکم ٹیکس ٹرانسپورٹر کی سالانہ آمدنی پر ہونا چاہیے' حکومت کو ان کی ذاتی آمدنی کا ڈیٹا لے کر انکم ٹیکس عائد کرنا چاہیے' اب اگر ٹرانسپورٹرز ہڑتال کرتے ہیں تو اس سے عوام متاثر ہوں گے۔ یوں حکومت اور ٹرانسپورٹروں کے تنازعے میں عوام خوار ہوں گے' فریقین کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کریں تا کہ عوام کو پریشانی نہ ہو۔
Load Next Story