بھارتی سکھوں کی دوستی بس سروس بحال کرنے کی اپیل
پنج آب کے نام سے ننکانہ امرتسردوستی بس سروس اگست 2019 سے معطل ہے
کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد سکھ برادری نے ننکانہ صاحب امرتسردوستی بس سروس بحال کرنے کی اپیل کردی ہے۔
پاکستان اوربھارت کے مابین لاہوردہلی بس سروس کے بعد 24 مارچ 2006 میں سکھوں کے مقدس مقام جنم استھان ننکانہ صاحب سے امرتسرکیلئے پنج آب کے نام سے بس سروس شروع کی گئی تھی۔ یہ بس ہفتے میں دو دن چلتی ہے تاہم بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد پاکستان اوربھارت کے مابین دوستی بس سروس اگست 2019 سے معطل ہے۔
دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد اب سکھوں کی سب سے بڑی نمائندہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے پاکستان اوربھارت سے اپیل کی ہے کہ پنجاب بس سروس بحال کی جائے تاکہ سکھ یاتری آسانی سے جنم استھان ماتھا ٹیکنے جاسکیں۔
ورلڈسکھ فانڈیشن نے بھی دونوں حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ کشیدگی اور تناو کے باوجود جس طرح دونوں ملکوں نے بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کرتار پور راہداری کھولی ہے اس طرح ننکانہ صاحب امرتسربس سروس بھی بحال ہونی چاہئے۔
پاکستان اوربھارت کے مابین لاہوردہلی بس سروس کے بعد 24 مارچ 2006 میں سکھوں کے مقدس مقام جنم استھان ننکانہ صاحب سے امرتسرکیلئے پنج آب کے نام سے بس سروس شروع کی گئی تھی۔ یہ بس ہفتے میں دو دن چلتی ہے تاہم بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد پاکستان اوربھارت کے مابین دوستی بس سروس اگست 2019 سے معطل ہے۔
دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد اب سکھوں کی سب سے بڑی نمائندہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے پاکستان اوربھارت سے اپیل کی ہے کہ پنجاب بس سروس بحال کی جائے تاکہ سکھ یاتری آسانی سے جنم استھان ماتھا ٹیکنے جاسکیں۔
ورلڈسکھ فانڈیشن نے بھی دونوں حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ کشیدگی اور تناو کے باوجود جس طرح دونوں ملکوں نے بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کرتار پور راہداری کھولی ہے اس طرح ننکانہ صاحب امرتسربس سروس بھی بحال ہونی چاہئے۔