وقار کو ٹیم پر شکست کے سیاہ بادل منڈلاتے دکھائی دینے لگے

موسم کی مداخلت نہ ہوئی تو ٹیسٹ بچانے کی کوئی صورت نظر نہیں آتی،سابق قائد

بیٹنگ دغا دے جائے تو بولرز کیا کریں،5بیٹسمین غلط اسٹروکس کھیل کر آؤٹ ہوئے.سابق کپتان۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

سابق کپتان وقار یونس کو پاکستانی ٹیم پر شکست کے سیاہ بادل منڈلاتے دکھائی دینے لگے، ان کا کہنا ہے کہ اگرموسم کی مداخلت نہ ہوئی تو ٹیسٹ بچانے کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔

انھوں نے اسکواڈ کی کارکردگی پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب بیٹنگ لائن ہی دغا دے جائے تو بولرز کیا کریں، 5بیٹسمین غلط اسٹروکس کھیل کر آئوٹ ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کی دوسرے ٹیسٹ میں ناقص کارکردگی پر وقار یونس بھی سخت مایوس ہیں۔ ایک انٹرویو میں سابق کوچ نے کہا کہ پروٹیز عالمی نمبر ون ہیں، مجھے یقین تھا کہ وہ سیریز برابر کرنے کیلیے بھرپور تیاری کے ساتھ دوسرا ٹیسٹ کھیلیں گے اور انھوں نے ایسا ہی کیا۔ پاکستان نے وکٹ کیپر عدنان اکمل سمیت 7 بیٹسمین میدان میں اتارے ان میں سے 5 غلط اسٹروکس کھیل کر آئوٹ ہوئے، ٹیم نے ٹاس جیت کر فائدہ اٹھانے کے بجائے وکٹیں گنواکر خود اپنے لیے مسائل پیدا کیے۔




وقار یونس نے کہا کہ کم بائونس والی سلو پچز پر عمران طاہر اچھے بولر ہیں لیکن انھیں اتنی زیادہ کامیابی ملنے کی توقع نہیں کی جا سکتی تھی، بیٹنگ کی اس پرفارمنس کے بعد بولرز سے کیا توقعات وابستہ کی جاسکتی ہیں؟ انھوں نے کہا کہ اسمتھ نے پچ اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بطور کپتان ذمہ دارانہ اننگز کھیلی، ان کی وکٹ گرنے کی صورت میں آنے والے بیٹسمینوں کیلیے بھی پریشانی ہوسکتی تھی لیکن انھوں نے ایسا موقع ہی نہیں آنے دیا، ڈی ویلیئرز جیسے کھلاڑی کا کیچ گرانے اور چند دیگر مواقع بھی ضائع کرنے کے بعد حریف ٹیم کو محدود کرنے کا خواب نہیں دیکھا جا سکتا،بولرز نے اپنی ہمت سے بڑھ کر جنوبی افریقی بیٹنگ لائن کو زیر کرنے کی کوشش کی لیکن فیلڈرز حوصلے پست کرتے رہے، فلیٹ وکٹ پر بولنگ آسان نہیں ہوتی ایسے میں کیچ بھی گرادیے جائیں تو نتائج بہتر کیسے ہوسکتے ہیں؟ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ موسم کی مداخلت نہ ہوئی تو ٹیسٹ بچانے کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔
Load Next Story