ٹوئنٹی 20 30 برس سے زائد العمر پلیئرز تک محدود کرنے کی تجویز
ٹیسٹ اور ون ڈے میں ملک کیلیے توانائیاں صرف کرنے والوں کوہی کھلانا چاہیے، مارش
آسٹریلوی سلیکٹر روڈنی مارش نے بیٹنگ میں زوال کو روکنے کے لیے ٹوئنٹی 20کرکٹ کو30 برس سے زائد العمرکھلاڑیوں تک محدود کرنے کی تجویز دے دی۔
انھوں نے کہا کہ جب تک کوئی پلیئر30 سال کا نہ ہو اسے مختصر طرز میں شرکت کی اجازت نہیں دینی چاہیے،ٹوئنٹی 20 ان پلیئرز کو کھلانی چاہیے جنھوں نے ٹیسٹ اور ون ڈے میں ملک کے لیے اپنی توانائیاں صرف کر دی ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ بیٹسمین مائیکل ہسی ٹی20 دور سے قبل اپنے کھیل میں بہتری لائے اور تینوں فارمیٹس میں عمدہ کارکردگی دکھائی۔ کرکٹ آسٹریلیا کے نیشنل ٹیلنٹ منیجر گریگ چیپل بھی مارش سے متفق ہیں۔
انھوں نے کہاکہ تمام فارمیٹس کو اپنانا اور ان میں مہارت حاصل کرنا بہت زیادہ مشکل ہوگیا ہے،اوائل عمر میں ٹیسٹ، ٹی20 اور ہر قسم کے کھیل کو اپنانے کے لیے کئی پلیئرز نے کوششیں کی ہیں، یہ نوجوان کرکٹرز کے لیے حقیقتاً ایک چیلنج ہے کہ وہ اپنے گیم کو اتنا بہتر بنانے کی کوشش کریں کہ ٹی20کھیلنے کے قابل ہوجائیں، ایک اچھے ہٹر کا معیار ایک اچھے بیٹسمین سے مختلف ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو مسلسل چوتھی ایشز سیریز میں شکست کے خطرے کا سامنا ہے، انگلش سائیڈ کینگروز کے دیس میں ڈیرے ڈال چکی، پہلا ٹیسٹ 21 نومبر کو شروع ہو گا، سلیکٹرز کو چھٹی پوزیشن پر بیٹنگ کے لیے اچھے کھلاڑی کی تلاش ہے۔
انھوں نے کہا کہ جب تک کوئی پلیئر30 سال کا نہ ہو اسے مختصر طرز میں شرکت کی اجازت نہیں دینی چاہیے،ٹوئنٹی 20 ان پلیئرز کو کھلانی چاہیے جنھوں نے ٹیسٹ اور ون ڈے میں ملک کے لیے اپنی توانائیاں صرف کر دی ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ بیٹسمین مائیکل ہسی ٹی20 دور سے قبل اپنے کھیل میں بہتری لائے اور تینوں فارمیٹس میں عمدہ کارکردگی دکھائی۔ کرکٹ آسٹریلیا کے نیشنل ٹیلنٹ منیجر گریگ چیپل بھی مارش سے متفق ہیں۔
انھوں نے کہاکہ تمام فارمیٹس کو اپنانا اور ان میں مہارت حاصل کرنا بہت زیادہ مشکل ہوگیا ہے،اوائل عمر میں ٹیسٹ، ٹی20 اور ہر قسم کے کھیل کو اپنانے کے لیے کئی پلیئرز نے کوششیں کی ہیں، یہ نوجوان کرکٹرز کے لیے حقیقتاً ایک چیلنج ہے کہ وہ اپنے گیم کو اتنا بہتر بنانے کی کوشش کریں کہ ٹی20کھیلنے کے قابل ہوجائیں، ایک اچھے ہٹر کا معیار ایک اچھے بیٹسمین سے مختلف ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو مسلسل چوتھی ایشز سیریز میں شکست کے خطرے کا سامنا ہے، انگلش سائیڈ کینگروز کے دیس میں ڈیرے ڈال چکی، پہلا ٹیسٹ 21 نومبر کو شروع ہو گا، سلیکٹرز کو چھٹی پوزیشن پر بیٹنگ کے لیے اچھے کھلاڑی کی تلاش ہے۔