متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلزپارٹی میں رابطے اہم پیشرفت ہوئی ہے ذرائع
بیک ڈوررابطوں کی خبروں میں صداقت ہے نہ حکومت میں شامل ہورہے ہیں،امین الحق
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدرآصف علی زرداری اور گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العبادکے درمیان کراچی میں ملاقات کے بعدپیپلزپارٹی اورمتحدہ قومی موومنٹ کی قیادت کے درمیان بیک ڈور چینل کے ذریعہ رابطوں کاآغازہوگیااورپیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے ایم کیو ایم کودوبارہ سندھ حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔
تاہم ایم کیو ایم کی قیادت نے واضح کیاہے کہ اس حوالے سے رابطہ کمیٹی کی مشاورت کے بعدکوئی فیصلہ کیاجائیگا،دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت نے اپنے رہنماؤں کو ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرنے سے روک دیاہے۔پیپلزپارٹی کے اعلیٰ ترین ذرائع کا کہناہے کہ سابق صدر آصف زرداری اور گورنرعشرت العباد خان کے درمیان کچھ روز قبل بلاول ہاؤس کراچی میں ہونے والی ملاقات میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان موجودہ تعلقات اوربعض امور پر تحفظات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے طے کیاتھا کہ تمام امور کوبات چیت کے ذریعے طے کیا جائے گا،سابق صدرآصف زرداری کی ہدایت پر ہی وزیر اعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے کچھ روز قبل گورنرعشرت العباد خان سے دومرتبہ ملاقات کی اور ملاقات میں سیاسی صورتحال اور پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم کے درمیان بعض اموراختلافات ،نئے بلدیاتی نظام ،حلقہ بندیوں اور کراچی آپریشن پر ایم کیو ایم کے تحفظات کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی تھی،سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العبادکی توسط سے یہ پیغام دیا گیا تھاکہ وہ سندھ میں عوام کے مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں،ان ملاقاتوں کے بعدگورنرعشرت العبادنے ایم کیو ایم کی قیادت سے ان امور پر تفصیلی مشاورت کی۔
گورنرعشرت العباد کی پیش رفت کے سبب پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم کے درمیان بیک ڈور چینل کے ذریعہ رابطوں کا آغاز ہوگیا،ان رابطوں کے سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے گورنرگزشتہ شب دبئی روانہ ہوئے جبکہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنما بھی دبئی پہنچ چکے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ جمعرات کوبھی دبئی میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت کے درمیان تفصیلی مشاورت ہوئی اوراس مشاورت میں سندھ میں بلدیاتی نظام میں ترامیم ،حلقہ بندیوں اور کراچی آپریشن پر ایم کیو ایم کے تحفظات سمیت دیگر امور پر تفصیلی غور کیا گیاہے۔ اطلاعات ہیں کہ دونوں جماعتوں کے درمیان حالیہ رابطوں میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔
اہم ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے ایم کیوایم کو سندھ حکومت میں شامل ہونے کی دوبارہ باضابطہ دعوت دی ہے،ایم کیو ایم کے ذرائع نے ان رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاہے کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے اہم امورپر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے تاہم ایم کیوایم نے حکومت میں شامل ہونے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا،جو فیصلہ ہوگاوہ رابطہ کمیٹی مشاورت سے کرے گی۔پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی قیادت کو کراچی آپریشن ،حلقہ بندیوں اور نئے بلدیاتی نظام پر ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی گئی ہے۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پرایم کیو ایم کے ترجمان اوررابطہ کمیٹی کے رکن امین الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم کے درمیان بیک ڈور چینل سے رابطوں کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں اور نہ ہی ابھی ایم کیو ایم نے حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ کیاہے،ایم کیو ایم ایک بڑی عوامی جماعت ہے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے سیاسی جماعتوں سے ہمارے رابطے ہوتے رہتے ہیں۔ذرائع کاکہناہے کہ دبئی میں گورنر سندھ عشرت العباداورمتحدہ قومی موومنٹ کے دیگر رہنماؤں کی جلدسابق صدرآصف زرداری سے تفصیلی ملاقات ہوگی جس میں حکومت سازی کے حوالے سے اہم پیشرفت متوقع ہے۔
تاہم ایم کیو ایم کی قیادت نے واضح کیاہے کہ اس حوالے سے رابطہ کمیٹی کی مشاورت کے بعدکوئی فیصلہ کیاجائیگا،دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت نے اپنے رہنماؤں کو ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرنے سے روک دیاہے۔پیپلزپارٹی کے اعلیٰ ترین ذرائع کا کہناہے کہ سابق صدر آصف زرداری اور گورنرعشرت العباد خان کے درمیان کچھ روز قبل بلاول ہاؤس کراچی میں ہونے والی ملاقات میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان موجودہ تعلقات اوربعض امور پر تحفظات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے طے کیاتھا کہ تمام امور کوبات چیت کے ذریعے طے کیا جائے گا،سابق صدرآصف زرداری کی ہدایت پر ہی وزیر اعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے کچھ روز قبل گورنرعشرت العباد خان سے دومرتبہ ملاقات کی اور ملاقات میں سیاسی صورتحال اور پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم کے درمیان بعض اموراختلافات ،نئے بلدیاتی نظام ،حلقہ بندیوں اور کراچی آپریشن پر ایم کیو ایم کے تحفظات کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی تھی،سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العبادکی توسط سے یہ پیغام دیا گیا تھاکہ وہ سندھ میں عوام کے مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں،ان ملاقاتوں کے بعدگورنرعشرت العبادنے ایم کیو ایم کی قیادت سے ان امور پر تفصیلی مشاورت کی۔
گورنرعشرت العباد کی پیش رفت کے سبب پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم کے درمیان بیک ڈور چینل کے ذریعہ رابطوں کا آغاز ہوگیا،ان رابطوں کے سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے گورنرگزشتہ شب دبئی روانہ ہوئے جبکہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنما بھی دبئی پہنچ چکے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ جمعرات کوبھی دبئی میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت کے درمیان تفصیلی مشاورت ہوئی اوراس مشاورت میں سندھ میں بلدیاتی نظام میں ترامیم ،حلقہ بندیوں اور کراچی آپریشن پر ایم کیو ایم کے تحفظات سمیت دیگر امور پر تفصیلی غور کیا گیاہے۔ اطلاعات ہیں کہ دونوں جماعتوں کے درمیان حالیہ رابطوں میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔
اہم ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے ایم کیوایم کو سندھ حکومت میں شامل ہونے کی دوبارہ باضابطہ دعوت دی ہے،ایم کیو ایم کے ذرائع نے ان رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاہے کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے اہم امورپر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے تاہم ایم کیوایم نے حکومت میں شامل ہونے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا،جو فیصلہ ہوگاوہ رابطہ کمیٹی مشاورت سے کرے گی۔پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی قیادت کو کراچی آپریشن ،حلقہ بندیوں اور نئے بلدیاتی نظام پر ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی گئی ہے۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پرایم کیو ایم کے ترجمان اوررابطہ کمیٹی کے رکن امین الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم کے درمیان بیک ڈور چینل سے رابطوں کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں اور نہ ہی ابھی ایم کیو ایم نے حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ کیاہے،ایم کیو ایم ایک بڑی عوامی جماعت ہے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے سیاسی جماعتوں سے ہمارے رابطے ہوتے رہتے ہیں۔ذرائع کاکہناہے کہ دبئی میں گورنر سندھ عشرت العباداورمتحدہ قومی موومنٹ کے دیگر رہنماؤں کی جلدسابق صدرآصف زرداری سے تفصیلی ملاقات ہوگی جس میں حکومت سازی کے حوالے سے اہم پیشرفت متوقع ہے۔