کراچی لیاری گینگ میں تصادم فائرنگ تشدد بم دھماکے بچے سمیت11ہلاک

عذیربلوچ اوربابالاڈلاگروپ کے کارندوں کی مورچہ بندہوکرایک دوسرے پرفائرنگ،3ہلاک،لیاری میدان جنگ بنا رہا

کراچی:بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ ٹمبر مارکیٹ میں گودام کے باہر دھماکے کے بعد جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کررہا ہے۔ فوٹو : پی پی آئی

کراچی میں لیاری گینگ کے درمیان تصادم،دھماکے،فائرنگ اورپرتشددواقعات میں بچے سمیت 11افرادہلاک ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق لیاری کے علاقے چاکیواڑہ بہارکالونی میں واقعے ٹینری روڈ، الفلاح روڈ،پھول پتی لین،چھٹ پٹ مارکیٹ اوردیگر علاقوں میں لیاری گینگ وار کے2 گروپوں کے درمیان اچانک مورچہ بندفائرنگ کاسلسلہ شروع ہوگی جس کے بعد مذکورہ علاقے میدان جنگ بن گئے اورفائرنگ سے علاقہ گونج اٹھاجبکہ اس دوران پولیس اور رینجرز کادور تک نام و نشان نہیں تھا،جدید ہتھیاروں سے لیس لیاری گینگ وار کے کارندے آزادانہ دنداناتے رہے اورانھیں نہ تو کوئی روکنے والا تھا اور نہ ہی پکڑنے والا،شدیددو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں الفلاع روڈپر موجود افراد میں بھگدڑمچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا،لیاری گینگ وارملزمان کے درمیان ہونے والے خونی تصادم میں فائرنگ کی زدمیں آکر ایک شخص جاں بحق جبکہ7 افراد زخمی ہو گئے۔

،ہلاک و زخمیوں کو لیاری جنرل اسپتال اور سول اسپتال لایاجارہاتھا کہ 2 افرادراستے میں دم توڑگئے۔بعدازں ہلاک وزخمیوں کو سول اسپتال منتقل کردیاجہاں ہلاک ہونے والوں کی شناخت 40سالہ عبدالغنی ، 30 سالہ شہباز اور25 سالہ وسیم کے نام سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں5افراددلباز، منظور ، ذیشان ، آصف اور ناصرشامل ہیں۔پولیس سر جن ڈاکٹر جلیل قادر نے ایکسپریس کو بتایا کہ فائرنگ میں ہلاک ہونے والے عبدالغنی کے پاس لیاری جنرل اسپتال کے آر ایم او کاجعلی کارڈ بھی ملا ہے جبکہ مقتول سول اسپتال دادومیں بے نظیر پروگرام میں کنٹریکٹ پر پیرا میڈیکل ٹیوٹر کے طور پر تعینات تھا،مقتول کے پاس سے دیگر اداروں کے بھی جعلی کارڈز برآمد ہوئے ہیں جبکہ مقتول عبدالغنی انجم میڈیکل سینٹراور چنیوٹ کلینک میں بطور ڈاکٹر کام کر رہاتھا تاہم وہ ڈاکٹر ہی نہیں تھا۔

ایس پی لیاری شاہ نواز نے ایکسپریس کو بتایاکہ فائرنگ کاتبادلہ کالعدم تنظیم کے عذیزبلوچ کے کارندے فیصل پٹھان اور بابا لاڈلا گروپ کے کارندوں کے درمیان ہوا،فائرنگ کے تبادلے میں گینگ وار کا ایک ملزم بھی مارا گیا،جس کی لاش اس کے ساتھی اپنے ہمراہ لے گئے،پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری متاثرہ علاقے میں تصادم کے بعدپہنچی تاہم اس سے قبل ہی لیاری کے گینگسٹرزاپنی اپنی کمین گاہوںکی جانب فرارہوچکے تھے۔منگھوپیرروڈمغل کانٹاکوئٹہ السعادات ہوٹل کے قریب موٹرسائیکل سوارمسلح ملزمان کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اوردوسرازخمی ہو گیاجنھیں عباسی شہیداسپتال لایاگیاجہاں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت25 سالہ صدیق کے نام سے ہوئی جبکہ زخمی ہونے والے شخص کی شناخت 18 سالہ حسین کے نام سے ہوئی۔

سرجانی ٹاؤن سیکٹر 7-C عبداﷲ موڑ کے قریب موٹرسائیکل سوار 2 مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں28سالہ نامعلوم شخص ہلاک ہوگیا،لاش عباسی شہید اسپتال پہنچائی گئی تاہم شناخت نہیں ہوسکی۔محمودآباد6 نمبراٹک ہوٹل کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 40امین اﷲ ہلاک ہوگیا،جس کی لاش جناح اسپتال لائی گئی،مقتول محمود آباد کا رہائشی تھا۔سائٹ غنی چورنگی کے قریب گلی سے بوری میں بند28سالہ نامعلوم شخص کی لاش ملی، مقتول کو سر اورپسلی پر گولیاں ماری گئیں،شناخت نہیں ہوسکی۔21 اکتوبرکوبلدیہ ٹاؤن محمدخان کالونی روٹ W-25 منی بس کے آخری اسٹاف کے قریب فائرنگ سے زخمی ہونے والا 32 سالہ علی رضا عباسی شہید اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگیا،مقتول اورنگی ٹاؤن طوری بنگش کارہائشی تھا۔




سرجانی ٹاؤن میں گھرسے ایک شخص کی لٹکی ہوئی لاش ملی جس کی اطلاع پر پولیس نے لاش اپنے قبضے میں لے کر ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچائی، 30 سالہ فیصل نفسیاتی مریض تھاجو کہ گلشن اقبال میں اپنے اہلخانہ کے ہمراہ رہتا تھا تاہم ان کا ایک مکان نمبر L-22 سرجانی ٹاؤن سیکٹر 7-A میں واقع ہے ، فیصل بدھ کو گلشن اقبال سے نکلا تھااور شام تک واپس نہیں آیاجس پر اس کے اہلخانہ نے قریبی رہائش پذیر رشتے داروں سے معلوم کیا لیکن اس کا کوئی سراغ نہیں ملا جمعرات کو متوفی کے اہلخانہ شک کی بنا پرسرجانی ٹاؤن والے مکان پر آئے تو فیصل کی پنکھے سے لاش لٹکی رہی تھی،متوفی غیر شادی شدہ تھا۔رضویہ سوسائٹی تھانے کے اے ایس آئی38 سالہ اعجاز کونامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔کورنگی ڈیڑھ کے قریب فائرنگ سے وکیل احمدزخمی ہو گیا ۔

جسے جناح اسپتال لایاگیا۔کورنگی ڈھائی سیکٹر33-A میں شادی کی تقریب سے واپس گھر آنے والے بلدیہ عظمیٰ کے ملازم 30 سالہ عامر ضیا کونامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کر زخمی کردیا۔عیدگاہ کے علاقے پراناحاجی کیمپ ٹمبرمارکیٹ جناح آبادصدیق وہاب روڈپرواقع لکڑی کے بندگودام کے قریب نصب بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیاجس کی آوازدور تک سنائی دی گئی،لوگ خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے،دھماکے میں2 کمسن لڑکوں سمیت4افراد زخمی ہوگئے جنھیں فوری سول اسپتال لایاگیا،جہاں 8 سالہ محمدزین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا،زخمیوں میں8 سالہ یوسف ،15 سالہ وسیم اور20سالہ محمدسراج شامل ہیں،پولیس اوررینجرزنے علاقے کوگھیرے میں لے لیا،دھماکے سے قریب ہی واقع جامع مسجدگلستان اورقریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے،جائے وقوع پرکھڑی متعدد گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔جاں بحق ہونے والازین جناح آبادگلی نمبر7کارہائشی تھا،مقتول3بھائیوں اور3بہنوں میں سب سے چھوٹااورگھروالوں کالاڈلہ تھا۔

مقتول کے والداسکول بیگ بنانے کاکام کرتے ہیں۔بم ڈسپوزل اسکواڈکے مطابق بم لوہے کے ڈبے میں بنایا گیاتھاجس میں 500 سے 700 گرام تک ہائی ایکسپلوزو بارودی مواداستعمال کیا گیا اور دھماکا ٹائم ڈیوائس کے ذریعے کیاگیا،جائے وقوع پر2سے ڈھائی فٹ چوڑااورایک فٹ گہراگڑھاپڑگیا۔ایس ایس پی سٹی فیصل بشیرنے صحافیوںکوبتایاکہ ابتدائی طورپرواقعہ بھتے کاشاخسانہ معلوم ہوتاہے تاہم پولیس گودام کے مالک سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اوران کے بیان کے بعدہی صورتحال واضح ہوگی۔ لیاری میں بالادستی قائم کرنے کے لیے دو گروپوں میں گزشتہ کئی روز سے جاری چپقلش جمعرات کو خونی تصادم میں بدل گئی جس میں دونوں گروپوں کی جانب سے ایک دوسرے پر جدید ہتھیاروں سے مورچہ بند فائرنگ کی گئی جبکہ رات کو دونوں گروپوں کے درمیان مسلح تصادم دوبارہ شروع ہوگیا اور اس دوران بابا لاڈلہ گروپ کی جانب سے لیاری کے علاقے سنگولین میں رہائش پذیر کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عذیر جان بلوچ کے گھر پر یکے بعد دیگرے 2 اعوان گولے داغے گئے جو خوفناک دھماکوں سے پھٹ گئے اور اس کی آواز دور تک سنائی دی ، دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

جبکہ دھماکے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی تاہم پولیس لاعلمی کا اظہار کرتی رہی ، عذیر بلوچ کے گھر پر لیاری کے علاقے گلستان کالونی ، بہار کالونی ، سنگولین ، دبئی چوک اور پھول پتی لائن سمیت ملحقہ علاقوں میں لیاری گینگ وار کے دونوں گروپوں کے درمیان شدید مورچہ بند فائرنگ کا تبادلہ ہو جس کے باعث علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوگئے جبکہ دکانیں و کاروبار بند ہوگیا بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث علاقہ تاریکی میں ڈوبا رہا اور اس موقع پر پولیس اور رینجرز حسب روایت غائب رہی جبکہ لیاری گینگ وار کے کارندے آزادانہ ایک دوسرے پر گولیوں کی بوچھاڑ کرتے رہے اور جدید اسلحے سے لیس ہو کر مورچے میں بیٹھے رہے اور مخالفین پر گولیاں بھی برساتے رہے۔

علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دوپہر میں ہونے والے خونی تصادم میں فائرنگ کے تبادلے میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ بابا لاڈلہ کا دست راست فیض محمد عرف لالا اورنگی ٹاؤن والا بھی مارا گیا جس کی لاش اس کے ساتھی اپنے ہمراہ لے گئے ، رات کو گینگ وار کے گروپوں میں ہونے والے مسلح تصادم کے دوران ٹینری روڈ سے موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح ملزمان 5 افراد کو اغوا کر کے لے گئے جس کے بعد ان کی زندگی کے حوالے سے شدید خدشات لاحق ہیں۔

جبکہ رینجرز اور پولیس رات گئے تک نہ تو کسی مغوی کو بازیاب کرا سکی اور نہ ہی لیاری گینگ وار کے وہ انتہائی مطلوب ملزمان جن کی تلاش میں رینجرز اور پولیس نے لیاری میں درجنوں ٹارگٹڈ آپریشن اور چھاپے مارے وہ کھلے عام جدید اسلحے سے لیاری کی سڑکوں پر دنداتے رہے اور پولیس و رینجرز انھیں گرفتار کرنے کے لیے لیاری میں داخل نہیں ہو سکی آخری اطلاعات آنے تک لیاری کے مختلف علاقوں سے مسلسل شدید فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اورنگی ٹاؤن سیکٹرساڑھے 11بلاک ایل میں واقع شادی لان کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 30 سالہ شخص ہلاک ہوگیاجس کی لاش عباسی شہید اسپتال لائی گئی،مقتول کی شناخت نہیں ہو سکی۔بلدیہ ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 4-E میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 25 سالہ نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔
Load Next Story