تفتیشی افسران کی جانب سے چالان جمع کرانے کا تاخیری سلسلہ جاری

عدالتوں نے دونوں مقدمات میں تفتیشی افسران کوشوکاز، محکمانہ کارروائی اور گرفتاری کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں

عدالتوں نے دونوں مقدمات میں تفتیشی افسران کوشوکاز، محکمانہ کارروائی اور گرفتاری کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں

تفتیشی افسران کی جانب سے ملزمان کے خلاف درج مقدمات کے چالان عدالتوں میں جمع کرانے میں تاخیری کا سلسلہ جاری ہے اعلیٰ افسران نے بھی عدالتی احکامات کو مسلسل نظرانداز کردیا ہے، عدالت نے تفتیشی افسران کوشوکاز، محکمانہ کارروائی اور گرفتاری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 28 دسمبر2011کو تھانہ شارع فیصل میں مدعی محمد عامر نے ملزم سلمان کیخلاف5لاکھ روپے سے زائد کا بوگس چیک دینے کے الزام میں مقدمہ درج کرایا تھا، عدالت نے تفتیشی افسر محمد سلیم خان کو ملزم کے خلاف مقدمے کا چالان جمع کرانے کیلیے مسلسل وقت دیا تھا، تفتیشی افسر کو چالان17روز میں جمع کرانا تھا لیکن پولیس افسر نے8ماہ سے زائد وقت گزر جانے کا باوجود مقدمے کا چالان جمع نہیں کرایا۔


اس دوران فاضل عدالت نے متعدد بار تفتیشی افسر کو مقدمے کا چالان جمع کرانے کیلیے نوٹس جاری کیے تاہم پولیس افسر نے عدالتی احکامات کو نظرانداز کردیا تھا، وکیل صفائی لیاقت علی خان ایڈووکیٹ کی شکایت پرجوڈیشل مجسٹریٹ شرقی ملک جاوید اختر نے ڈی آئی جی شرقی کو مزکورہ پولیس افسر کے خلاف محکمانہ کارراوئی اور شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے جواب طلب کرلیا ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی شفع اﷲ نے خاتون سے زیادتی کے الزام میں ملوث جوس فروش ملزم یوسف بلوچ کے مقدمے میں چالان جمع کرانے کی تاخیری پر تفتیشی افسر سب انسپکٹر الطاف حسین چانڈیوکی گرفتاری کا حکم دیا ہے اور گرفتار کرکے3ستمبر تک عدالت میں پیش کرنے کیلیے ایس ایچ او تھانہ درخشان کو ہدایت کی ہے۔

14جولائی کوتھانہ درخشاں میں ملزم کے خلاف مدعیہ مسماۃ عائشہ کوثر نے روپورٹ درج کرائی تھی کہ وہ بیوہ اور بے سہارا ہے گھروں میں کام کاج کرکے اپنے 5 سالہ بچے کے پرورش کرتی ہوں، کام نہ ملنے پر بھیک بھی مانگتی ہوں کام کی تلاش میں اس کی ملاقات جوس فروش یوسف بلوچ سے ہوئی جس نے کام کا جھانسہ دیا اور ڈیفنس کے ایک فلیٹ میں بلوایا تھا، ملزم نے اس کے بیٹے کو یرغمال بناکر اس سے زیادتی کی اور بچے سمیت خاتون کو فلیٹ میں قید کردیا تھا۔

اس کے شور کرنے پر اہل محلہ نے پولیس کی مدد سے لوہے کی گریل کاٹ کر انھیں بازیاب کیا اور ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، تفتیش مذکورہ پولیس افسر کودی گئی تھی،2ماہ گزر جانے کا باوجود تفتیشی افسر نے ملزم کے خلاف مقدمے کا چالان عدالت میں جمع نہیں کرایا، عدالت نے قابل ضمانت وارنٹ اور شوکاز تک جاری کیے لیکن پولیس افسر نے چالان جمع کرانے سے انکار کردیا جس پر عدالت نے پولیس افسر کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے اسکی گرفتاری کا حکم دیا۔
Load Next Story