امریکا نے 35 عالمی رہنماؤں کی فون کالز کی جاسوسی کی برطانوی اخبار
امریکا رواں سال کے آخر تک نگرانی کے متنازع پروگرام پر بات چیت کرے تاکہ یہ معاملہ حل ہوسکے، انجیلا مرکل
برطانیہ کے مشہور اخبار ''دی گارڈین'' نے امریکی خفیہ ایجنسی کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے دنیا بھر کے 35 عالمی رہنماؤں کی فون کالز کی جاسوسی کی۔
برطانوی اخبار کے مطابق ایڈورڈ اسنوڈن نے بتایا کہ امریکا کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) نے ایک امریکی اہلکار کے کہنے پر 35 عالمی رہنماؤں کی فون کالز کی نگرانی کی۔ ادھر جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے ان کے ذاتی فون کالز کی جاسوسی کی اطلاعات کے بعد کہا کہ جرمنی اور فرانس چاہتا ہے کہ امریکا رواں سال کے آخر تک نگرانی کے متنازع پروگرام پر ان سے بات چیت کرے تاکہ یہ معاملہ حل ہوسکے۔
دوسری جانب فرانسیسی صدر فرانکوئس اولاندے نے بھی فرانس میں ہزاروں فون کالز کی نگرانی کی اطلاعات کے بعد کہا ہے کہ امریکا انٹیلی جنس اکٹھی کرنے کے معاملے پر کوئی ضابطہ بنائے، فرانس اور جرمنی امریکا سے رواں سال کے آخر تک بات چیت کا آغاز کریں گے تاکہ تعاون اور وضاحت کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جاسکے اور اگر دیگر یورپی ممالک بھی اس میں شامل ہونا چاہیں تو انہیں خوش آمدید کہا جائے گا۔
برطانوی اخبار کے مطابق ایڈورڈ اسنوڈن نے بتایا کہ امریکا کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) نے ایک امریکی اہلکار کے کہنے پر 35 عالمی رہنماؤں کی فون کالز کی نگرانی کی۔ ادھر جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے ان کے ذاتی فون کالز کی جاسوسی کی اطلاعات کے بعد کہا کہ جرمنی اور فرانس چاہتا ہے کہ امریکا رواں سال کے آخر تک نگرانی کے متنازع پروگرام پر ان سے بات چیت کرے تاکہ یہ معاملہ حل ہوسکے۔
دوسری جانب فرانسیسی صدر فرانکوئس اولاندے نے بھی فرانس میں ہزاروں فون کالز کی نگرانی کی اطلاعات کے بعد کہا ہے کہ امریکا انٹیلی جنس اکٹھی کرنے کے معاملے پر کوئی ضابطہ بنائے، فرانس اور جرمنی امریکا سے رواں سال کے آخر تک بات چیت کا آغاز کریں گے تاکہ تعاون اور وضاحت کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جاسکے اور اگر دیگر یورپی ممالک بھی اس میں شامل ہونا چاہیں تو انہیں خوش آمدید کہا جائے گا۔