جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات غلط ثابت ہونے پر 5 خواتین کرکٹرز پر پابندی

6 ماہ کی پابندی کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی پانچوں کھلاڑیوں کو ایک سال کے لئے پروبیشن پر رکھا جائے گا۔

انکوائری کے دوران پانچ میں سے 3 کھلاڑی کرکٹرز اپنے ہی لگائے گئے الزامات سے مکر گئیں جب کہ باقی 2 کھلاڑیوں نے کوئی وضاحت دینے سے گریز کیا۔

پی سی بی نے 5 خواتین کرکٹرز کی جانب سے ملتان کلب کے حکام پر جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے پانچوں کھلاڑیوں پر 6 ماہ کے لئے پابندی عائد کر دی ہے۔

پی سی بی کی 2 رکنی انکوائری کمیٹی نے انکوائری کے بعد خواتین کرکٹرز کی طرف سے ملتان کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیرمین سلطان عالم اور سیلکٹر محمد جاوید پر جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے جس کے بعد کمیٹی کی سفارشات منظور کرتے ہوئے پی سی بی نے 5 کرکٹرز سیما جاوید، حنا غفور، کرن ارشاد، صبا غفور اور حلیمہ رفیق پر6 ماہ کے لئے کرکٹ کھیلنے کی پابندی عائد کر دی، پابندی کے مطابق 23 اکتوبر سے یہ خواتین کرکٹ کی کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔ پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انکوائری کے دوران پانچ میں سے 3 کھلاڑی کرکٹرز اپنے ہی لگائے گئے الزامات سے مکر گئیں جب کہ باقی 2 کھلاڑیوں نے کوئی وضاحت دینے سے گریز کیا۔


انکوائری کمیٹی کی کنوینر اور ویمنز کرکٹ کی مینجر عائشہ اشعر کا کہنا ہے کہ 6 ماہ کی پابندی کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی پانچوں کھلاڑیوں کو ایک سال کے لئے پروبیشن پر رکھا جائے گا اور اس عرصے میں ان کی پرفارمنس اور ان کی حرکات پر نظر رکھی جائے گی۔ بورڈ کے مطابق پانچوں کھلاڑیوں کے الزامات سے پی سی بی اور کرکٹ کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال جون میں ان پانچ کھلاڑیوں نے ملتان کرکٹ کلب کے چیرمین سلطان عالم اور سیلکٹر محمد جاوید پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے تھے، دونوں حکام نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story