اداروں میں سربراہان کی اسامیاں خالی ہونے پر وزیراعظم کا اظہارافسوس

سربراہوں سے محروم 135 محکمے اور ادارے ایک سال سے ایڈہاک بنیادوں پر چلائے جارہے ہیں

وزیراعظم کی عمل درآمد کمیٹی کو یہ معاملہ دیکھنے اور تقرریوں میں سہولت کاری کا حکم۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم عمران خان نے 135 محکموں اور اداروں کے سربراہان کی مقررہ مدت میں تقرری کرنے میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کی ناکامی پر اظہارمایوسی کیا ہے۔

اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے تیارکردہ ایک رپورٹ کے مطابق 27 وزارتوں کے 135 ادارے سربراہ سے محروم ہیں اور انھیں ایڈہاک بنیادوں پر چلایا جارہا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کے مطابق 135 محکموں اور اداروں میں سے 14 کے سربراہان کی تقرری کا عمل مکمل ہونے والا ہے۔ 14 محکموں کے انضمام، تحلیل، ری اسٹرکچرنگ یا نجکاری کی تجویز دی گئی ہے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں ہائرنگ کے کیسز کا جائزہ لیتے ہوئے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں سے خالی اسامیاں جلدازجلد پُر کرنے کی درخواست کی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اپنی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں حال ہی میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں پیش کی تھی۔


دوران اجلاس کابینہ کے کچھ اراکین نے کہا کہ ان کی باصلاحیت انفرادی قوت لانے کی کوششوں کی راہ میں سرکاری محکموں میں اعلیٰ سطح کی اسامیوں کے لیے رکھے معاوضے کے پیکیج بڑی رکاوٹ ہیں۔ چناں چہ یہ تجویش پیش کی گئی کہ معاوضے کے پیکیجز کو پُرکشش بنایا جائے۔

وزیراعظم نے اداروں اورمحکموں کی بڑی تعداد کو ایڈہاک بنیادوں پر اور جس انداز سے چلایا جارہا ہے اس پر افسوس کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ گورننس کو بہتر بنانے اور کارکردگی بڑھانے کے لیے فوری اقدام کیے جائیں۔

کابینہ نے یہ فیصلہ کیا کہ وزارتیں اور ڈویژن چیف ایگزیکٹیو آفیسرز اور منیجنگ ڈائریکٹرز کی اسامیاں پُر کرنے کے لیے درکار کم سے کم ممکنہ مدت پر مشتمل ایکشن پلان تیار کرکے پیش کریں گے۔ کابینہ نے ایکشن پلان ایک ہفتے میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔

 
Load Next Story