26ویں ایشین ایکسی لینس پرفارمنس ایوارڈز
معروف گلوکاروں کی پرفارمنس نے سماں باندھ دیا
ایشین کلچرل ایسوسی ایشن آف پاکستان نے اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے لاہور آرٹس کونسل (الحمراء) کے تعاون سے 26 ویں ایشین ایکسی لینس پرفارمنس ایوارڈز کی تقریب لاہور میں منعقد کی۔
تقریب کی صدارت معروف ہدایتکار سید نور نے کی جبکہ مہمان خصوصی نامور سماجی شخصیت چوہدری اورنگ زیب تھے۔ تقریب کی کمپیئرنگ کے فرائض اسلم سیماب،سعید سہکی اور سید سہیل بخاری نے سرانجام دیئے۔تقریب کا آغاز قومی ترانے اور تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ، اس موقع پر فنون لطیفہ کی معروف شخصیات کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیرتعداد موجود تھی۔ ایوارڈ شومیںجہاں عمدہ کارکردگی پرایوارڈز دیئے گئے، وہیں تقریب کو چارچاندلگانے کیلئے معروف گلوکاروں کی پرفارمنس نے سماں باندھ دیا۔
ایک طرف عارف لوہارنے جگنی سنائی تودوسری جانب انوررفیع نے' جانوسن ذرا' پیش کیا ، لوک فنکارعباس جٹ نے اپنے مخصوص انداز میں پرفارمنس پیش کی توابھرتی گلوکارہ گلاب نے دو گانے پیش کرکے حاضرین کوجھومنے پر مجبور کردیا۔ اسی طرح پیروڈی فنکار حسن عباس نے لیجنڈ ریشماں اور دیگر فنکاروں کی پیروڈی پیش کی توہال میں بیٹھے لوگ قہقہے لگاتے نظرآئے۔ ورسٹائل گروپ نے پنجابی رقص پیش کرکے حاضرین کے دل موہ لئے۔
ورسٹائل گروپ نے صوفی پرفارمنس سے حاضرین سے بے پناہ داد وصول کی ۔ وسیب کے نامورگلوکار واجد علی بغدادی جنہوں نے پوری دنیا میں اپنے گانوں سے تہلکہ مچایا ہوا ہے خصوصی طور پر تقریب میں شریک ہوئے اور اپنی پرفارمنس پر داد و تحسین حاصل کی۔ انٹرنیشنل ممکری اداکار اور کمپیئر سعید سہیکی نے اپنی جاندار پرفارمنس پیش کرکے عوام سے بے پناہ داد حاصل کی، اس موقع پر لیونگ لیجنڈ سید نور، چوہدری اورنگ زیب، عارف لوہار لیونگ ، اداکار مسعود اختر، ہدایتکار الطاف حسین نے ایوارڈز تقسیم کیے۔
26ویں ایشین ایکسی لینس پرفارمنس ایوارڈز حاصل کرنے والوں میں بزنس مین شوکت علی، چوہدری اورنگ زیب، اسلم سیماب ، سعید سہیکی ،عباس جٹ، واجد علی بغدادی، گلوکارہ گلاب، خرم بھٹی (بہترین ساؤنڈ ریکارڈسٹ) گلوکار انور رفیع، گلوکارہ عذرا جہاں، حسن عباس، فیاض خان ورسٹائل گروپ، پائل چوہدری، اعجاز فیروز اعجاز (ادبی خدمات)، اچھی خان (بہترین ولن)، ہمدرد لاہور کے ڈپٹی دائریکٹر علی بخاری نے وصول کیا۔ لیونگ لیجنڈ راشد محمود، حاجی عبدالرزاق اور انٹرنیشنل فوک گلوکار عارف لوہارکوبھی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
ایوارڈ شوکے اختتام پر '' ایکسپریس '' سے گفتگوکرتے ہوئے سید سہیل بخاری نے ایگزیکٹیوڈائریکٹر لاہور آرٹس کو نسل اطہر علی خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق پاکستان کے ایک مذہبی خاندان سے ہے اورمیں سمجھتا ہوں کہ ثقافت اور فن کبھی مذہب سے الگ نہیں ہوسکتے ۔ میں نے کبھی بھی لوگوں کی طرح مذہب کا لبادہ نہیں اوڑھا اور نہ کبھی ثقافت، آرٹ کو اپنا کاروبار بنایا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ حکمت میرا پیشہ ہے اور آستانہ خدمت خلق کا ذریعہ ہے۔
بادشاہوں پر بھی برا وقت آجاتا ہے مجھ پر مالی طور پر مشکل وقت آیا ہے مگر میں بڑے ثابت قدم سے یہ وقت گزار رہا ہوں حکومت نے نام نہاد فنکاروں کو جو روتے رہتے ہیں ان کو لاکھوں روپے مالی امداد دی مگر میری بے لوث خدمات کو نہیں دیکھا گیا۔ انہوں نے حکومت پنجاب اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ ثقافت کا ایسا وزیرتعینات کیا جائے جس کو ثقافت اور آرٹ سے دلچسپی ہو جو فن اور فنکار کی پذیرائی کی سمجھ رکھتا ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ب ہم نے لاہور اسلام آباد کے ساتھ ساتھ ملک کے تمام بڑے شہروں میں ایشین ایکسی لینس پرفارمنس ایوارڈز اور ایشین میڈیا ایوارڈز کی تقریبات منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کا ہال میں بیٹھے سینکڑوں افراد نے خیرمقدم کیا۔ مہمان خصوصی چوہدری اورنگزیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ سید سہیل بخاری ایک مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں انکی فنکاروں اور زندگی کے دیگر شعبہ جات کے افراد و شخصیات کی پذیرائی کرنا انکے بڑے پن کا ثبوت ہے۔ ان کی بے لوث خدمات پر میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ آئندہ انکی ہر تقریب میں شریک ہونگا۔
انہوں نے کہا کسی کو عزت دینا ایک بڑے آدمی کا کام ہے عزت وہی دیتا ہے جو خود عزت دار ہوتا ہے۔ لیونگ لیجنڈ سید نور نے کہا کہ سید سہیل بخاری جس طرح زندگی کے ہر شعبہ کی پذیرائی کرتے ہیں ان کا یہ اقدام قابل تحسین ہیںانکی 38سالہ ثقافتی ، سماجی ، ادبی بے لوث خدمات پر حکومت پاکستان کو پرائڈ آف پرفارمنس دینا چائیے۔ سید نور نے مزید کہا کہ سید سہیل بخاری کی کاوشوں کی وجہ سے لوگوں میں اچھے کام کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے اور یہ سلسلہ جای و ساری رہنا چائیے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس طرح کی تقریبات کے ذریعے جہاں لوگوںکو تفریح کے بہترین مواقع میسرآتے ہیں، وہیں فنکاروں کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی ہے۔
سعید سہیکی نے کہا کہ سید سہیل بخاری ایک ا یسی شخصیت کا نام ہے جو فن و فنکار کے لیے بے لوث خدمات سرانجام دے رہے ہیں ہم فنکار انکی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انٹرنیشنل فوک سنگر محمد عارف لوہار نے کہا کہ سید سہیل بخاری فنکاروں کیلئے ایک آکسیجن کی حثیت رکھتے ہیں انکی فنکاروں کیلئے خدمات قابل تحسین ہیں۔ عارف لوہار نے اپنی جاندار پرفارمنس پیش کی اور الحمرا ہال نمبر ۱ تالیوں سے گونج اٹھا انہوں نے دو گانے پیش کئے مگر حاضرین نے عارف لوہار کو جگنی کی پرزور فرمائش کی جس کو انہوں نے پوری کرکے دادو تحسین پائی۔
گلوکارانورعلی نے جہاں اپنا مقبول گیت پیش کیا، وہیں ان کا کہنا تھا کہ سید سہیل بخاری کی 38سالہ بے لوث ثقافتی سماجی ادبی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ یہ ان کی فنون لطیفہ سے خاص محبت ہی ہے کہ وہ اتنے طویل عرصہ سے اس شعبے کی خدمت کرتے ہوئے فنکاروں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ حکومت پاکستان کواس حوالے سے ان کی بھرپورسپورٹ کرنی چاہئے۔ کیونکہ جب تک حکومت کی جانب سے اس شعبے پرتوجہ نہیں دی جائے گی، اس میں بہتری نہیں آئے گی۔ بطورگلوکارمیں یہ بات سمجھ سکتا ہوں کہ اس بڑے پیمانے پرایوارڈ شو کی تقریب کا انعقادکوئی آسان بات نہیں ہے۔ دنیابھر میں ایوارڈ شو ہوتے ہیں اور ان کولوگ پسند بھی کرتے ہیں۔
اداکار راشد محمود نے کہا کہ فنکاروں کی حوصلہ افزائی کیلئے اس طرح کے پلیٹ فارم ہمارے ہاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ فنکاروں کی عمدہ پرفارمنس پریہ ایوارڈز کیا معنی رکھتے ہیں یہ تومجھ سمیت سب فنکارجانتے اورسمجھتے ہیں۔ یہی وہ ایوارڈ اوراعزازات ہوتے ہیں جوایک فنکارکومزید بہترکام کرنے کی لگن دیتے ہیں۔ اس لئے میں چاہتا ہوں کہ سید سہیل بخاری کو اپنی یہ کاوش جاری رکھنی چاہئے تاکہ وہ اسی طرح فنکاروںکی حوصلہ افزائی کرتے رہیں۔ پیروڈی فنکار حسن عباس نے سید سہیل بخاری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان کی بے لوث خدمات پر صدارتی ایوارڈ دیا جائے ۔
تقریب کی صدارت معروف ہدایتکار سید نور نے کی جبکہ مہمان خصوصی نامور سماجی شخصیت چوہدری اورنگ زیب تھے۔ تقریب کی کمپیئرنگ کے فرائض اسلم سیماب،سعید سہکی اور سید سہیل بخاری نے سرانجام دیئے۔تقریب کا آغاز قومی ترانے اور تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ، اس موقع پر فنون لطیفہ کی معروف شخصیات کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیرتعداد موجود تھی۔ ایوارڈ شومیںجہاں عمدہ کارکردگی پرایوارڈز دیئے گئے، وہیں تقریب کو چارچاندلگانے کیلئے معروف گلوکاروں کی پرفارمنس نے سماں باندھ دیا۔
ایک طرف عارف لوہارنے جگنی سنائی تودوسری جانب انوررفیع نے' جانوسن ذرا' پیش کیا ، لوک فنکارعباس جٹ نے اپنے مخصوص انداز میں پرفارمنس پیش کی توابھرتی گلوکارہ گلاب نے دو گانے پیش کرکے حاضرین کوجھومنے پر مجبور کردیا۔ اسی طرح پیروڈی فنکار حسن عباس نے لیجنڈ ریشماں اور دیگر فنکاروں کی پیروڈی پیش کی توہال میں بیٹھے لوگ قہقہے لگاتے نظرآئے۔ ورسٹائل گروپ نے پنجابی رقص پیش کرکے حاضرین کے دل موہ لئے۔
ورسٹائل گروپ نے صوفی پرفارمنس سے حاضرین سے بے پناہ داد وصول کی ۔ وسیب کے نامورگلوکار واجد علی بغدادی جنہوں نے پوری دنیا میں اپنے گانوں سے تہلکہ مچایا ہوا ہے خصوصی طور پر تقریب میں شریک ہوئے اور اپنی پرفارمنس پر داد و تحسین حاصل کی۔ انٹرنیشنل ممکری اداکار اور کمپیئر سعید سہیکی نے اپنی جاندار پرفارمنس پیش کرکے عوام سے بے پناہ داد حاصل کی، اس موقع پر لیونگ لیجنڈ سید نور، چوہدری اورنگ زیب، عارف لوہار لیونگ ، اداکار مسعود اختر، ہدایتکار الطاف حسین نے ایوارڈز تقسیم کیے۔
26ویں ایشین ایکسی لینس پرفارمنس ایوارڈز حاصل کرنے والوں میں بزنس مین شوکت علی، چوہدری اورنگ زیب، اسلم سیماب ، سعید سہیکی ،عباس جٹ، واجد علی بغدادی، گلوکارہ گلاب، خرم بھٹی (بہترین ساؤنڈ ریکارڈسٹ) گلوکار انور رفیع، گلوکارہ عذرا جہاں، حسن عباس، فیاض خان ورسٹائل گروپ، پائل چوہدری، اعجاز فیروز اعجاز (ادبی خدمات)، اچھی خان (بہترین ولن)، ہمدرد لاہور کے ڈپٹی دائریکٹر علی بخاری نے وصول کیا۔ لیونگ لیجنڈ راشد محمود، حاجی عبدالرزاق اور انٹرنیشنل فوک گلوکار عارف لوہارکوبھی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
ایوارڈ شوکے اختتام پر '' ایکسپریس '' سے گفتگوکرتے ہوئے سید سہیل بخاری نے ایگزیکٹیوڈائریکٹر لاہور آرٹس کو نسل اطہر علی خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق پاکستان کے ایک مذہبی خاندان سے ہے اورمیں سمجھتا ہوں کہ ثقافت اور فن کبھی مذہب سے الگ نہیں ہوسکتے ۔ میں نے کبھی بھی لوگوں کی طرح مذہب کا لبادہ نہیں اوڑھا اور نہ کبھی ثقافت، آرٹ کو اپنا کاروبار بنایا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ حکمت میرا پیشہ ہے اور آستانہ خدمت خلق کا ذریعہ ہے۔
بادشاہوں پر بھی برا وقت آجاتا ہے مجھ پر مالی طور پر مشکل وقت آیا ہے مگر میں بڑے ثابت قدم سے یہ وقت گزار رہا ہوں حکومت نے نام نہاد فنکاروں کو جو روتے رہتے ہیں ان کو لاکھوں روپے مالی امداد دی مگر میری بے لوث خدمات کو نہیں دیکھا گیا۔ انہوں نے حکومت پنجاب اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ ثقافت کا ایسا وزیرتعینات کیا جائے جس کو ثقافت اور آرٹ سے دلچسپی ہو جو فن اور فنکار کی پذیرائی کی سمجھ رکھتا ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ب ہم نے لاہور اسلام آباد کے ساتھ ساتھ ملک کے تمام بڑے شہروں میں ایشین ایکسی لینس پرفارمنس ایوارڈز اور ایشین میڈیا ایوارڈز کی تقریبات منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کا ہال میں بیٹھے سینکڑوں افراد نے خیرمقدم کیا۔ مہمان خصوصی چوہدری اورنگزیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ سید سہیل بخاری ایک مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں انکی فنکاروں اور زندگی کے دیگر شعبہ جات کے افراد و شخصیات کی پذیرائی کرنا انکے بڑے پن کا ثبوت ہے۔ ان کی بے لوث خدمات پر میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ آئندہ انکی ہر تقریب میں شریک ہونگا۔
انہوں نے کہا کسی کو عزت دینا ایک بڑے آدمی کا کام ہے عزت وہی دیتا ہے جو خود عزت دار ہوتا ہے۔ لیونگ لیجنڈ سید نور نے کہا کہ سید سہیل بخاری جس طرح زندگی کے ہر شعبہ کی پذیرائی کرتے ہیں ان کا یہ اقدام قابل تحسین ہیںانکی 38سالہ ثقافتی ، سماجی ، ادبی بے لوث خدمات پر حکومت پاکستان کو پرائڈ آف پرفارمنس دینا چائیے۔ سید نور نے مزید کہا کہ سید سہیل بخاری کی کاوشوں کی وجہ سے لوگوں میں اچھے کام کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے اور یہ سلسلہ جای و ساری رہنا چائیے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس طرح کی تقریبات کے ذریعے جہاں لوگوںکو تفریح کے بہترین مواقع میسرآتے ہیں، وہیں فنکاروں کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی ہے۔
سعید سہیکی نے کہا کہ سید سہیل بخاری ایک ا یسی شخصیت کا نام ہے جو فن و فنکار کے لیے بے لوث خدمات سرانجام دے رہے ہیں ہم فنکار انکی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انٹرنیشنل فوک سنگر محمد عارف لوہار نے کہا کہ سید سہیل بخاری فنکاروں کیلئے ایک آکسیجن کی حثیت رکھتے ہیں انکی فنکاروں کیلئے خدمات قابل تحسین ہیں۔ عارف لوہار نے اپنی جاندار پرفارمنس پیش کی اور الحمرا ہال نمبر ۱ تالیوں سے گونج اٹھا انہوں نے دو گانے پیش کئے مگر حاضرین نے عارف لوہار کو جگنی کی پرزور فرمائش کی جس کو انہوں نے پوری کرکے دادو تحسین پائی۔
گلوکارانورعلی نے جہاں اپنا مقبول گیت پیش کیا، وہیں ان کا کہنا تھا کہ سید سہیل بخاری کی 38سالہ بے لوث ثقافتی سماجی ادبی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ یہ ان کی فنون لطیفہ سے خاص محبت ہی ہے کہ وہ اتنے طویل عرصہ سے اس شعبے کی خدمت کرتے ہوئے فنکاروں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ حکومت پاکستان کواس حوالے سے ان کی بھرپورسپورٹ کرنی چاہئے۔ کیونکہ جب تک حکومت کی جانب سے اس شعبے پرتوجہ نہیں دی جائے گی، اس میں بہتری نہیں آئے گی۔ بطورگلوکارمیں یہ بات سمجھ سکتا ہوں کہ اس بڑے پیمانے پرایوارڈ شو کی تقریب کا انعقادکوئی آسان بات نہیں ہے۔ دنیابھر میں ایوارڈ شو ہوتے ہیں اور ان کولوگ پسند بھی کرتے ہیں۔
اداکار راشد محمود نے کہا کہ فنکاروں کی حوصلہ افزائی کیلئے اس طرح کے پلیٹ فارم ہمارے ہاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ فنکاروں کی عمدہ پرفارمنس پریہ ایوارڈز کیا معنی رکھتے ہیں یہ تومجھ سمیت سب فنکارجانتے اورسمجھتے ہیں۔ یہی وہ ایوارڈ اوراعزازات ہوتے ہیں جوایک فنکارکومزید بہترکام کرنے کی لگن دیتے ہیں۔ اس لئے میں چاہتا ہوں کہ سید سہیل بخاری کو اپنی یہ کاوش جاری رکھنی چاہئے تاکہ وہ اسی طرح فنکاروںکی حوصلہ افزائی کرتے رہیں۔ پیروڈی فنکار حسن عباس نے سید سہیل بخاری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان کی بے لوث خدمات پر صدارتی ایوارڈ دیا جائے ۔