وزیراعظم کا پنجاب کے انتظامی معاملات پر عدم اطمینان کا اظہار تبدیلیوں کا امکان
صوبے میں گورننس کے لیے افسران کو تبدیل کرنا پڑے تو ضرور کریں، وزیراعظم کی وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایت
وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کے انتظامی ڈھانچہ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبوں میں گورننس کے لیے افسران کو تبدیل کرنا پڑے تو کریں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹٰی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے پنجاب کے انتظامی ڈھانچہ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ اراکین نے تجویز دی کہ بہتر گورننس کے لیے بیوروکریسی کا متحرک ہونا ضروری ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گورننس کی کمزوری کی وجہ سے حکومتی پالیسیوں کے ثمرات عام آدمی تک نہیں پہنچ رہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی کورکمیٹی اجلاس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے الگ ملاقات کی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صوبے میں گورننس کے لیے افسران کو تبدیل کرنا پڑے تو کریں، افسران کی تبدیلی سیاسی نہیں انتظامی بہتری کے لیے ہونی چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کورکمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کی بیرون ملک جانے پر بات ہوئی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو باہر گئے کافی دن ہوگئے لیکن ابھی تک مرض کی تشخیص نہیں ہوئی، ان کے بیرون ملک علاج سے متعلق حقائق سامنے آنے چاہیئں، مسلم لیگ (ن) ان کی بیماری کو سیاست کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹٰی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے پنجاب کے انتظامی ڈھانچہ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ اراکین نے تجویز دی کہ بہتر گورننس کے لیے بیوروکریسی کا متحرک ہونا ضروری ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گورننس کی کمزوری کی وجہ سے حکومتی پالیسیوں کے ثمرات عام آدمی تک نہیں پہنچ رہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی کورکمیٹی اجلاس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے الگ ملاقات کی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صوبے میں گورننس کے لیے افسران کو تبدیل کرنا پڑے تو کریں، افسران کی تبدیلی سیاسی نہیں انتظامی بہتری کے لیے ہونی چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کورکمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کی بیرون ملک جانے پر بات ہوئی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو باہر گئے کافی دن ہوگئے لیکن ابھی تک مرض کی تشخیص نہیں ہوئی، ان کے بیرون ملک علاج سے متعلق حقائق سامنے آنے چاہیئں، مسلم لیگ (ن) ان کی بیماری کو سیاست کے لیے استعمال کر رہی ہے۔