بھارت میں سکھ نے مسجد کیلیے اپنی زمین دیدی

بابا گرونانک کی مذہبی رواداری کی تعلیمات پر عمل درآمد کرتے ہوئے زمین مسجد کے لیے وقف کردی، سکھ سماجی کارکن

مظفر نگر کے رہائشی 70 سالہ سکھ نے اپنی ذاتی زمین مسجد کی تعمیر کےلیے عطیہ کردی۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک 70 سالہ سکھ نے مسجد کی تعمیر کے لیے اپنی آبائی 900 مربع فٹ زمین فراہم کردی۔

بھارتی خبر رساں ادارے 'پی ٹی آئی' کے مطابق اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے قصبے پور قاضی میں سکھ شہری نے علاقے میں مسجد کی تعمیر کے لیے جذبہ خیر سگالی کے تحت اپنی زمین تحفتاً دے دی ہے۔ سماجی کارکن سُکھ پال سنگھ بیدی نے زمین کے کاغذات پنچائت کے چیئرمین ظاہر فاروقی کے حوالے کیے۔


اس موقع پر سماجی کارکن سُکھ پال سنگھ بیدی کا کہنا تھا کہ امن اور مذہبی ہم آہنگی بابا گرونانک کی تعلیمات ہیں اور انہی تعلیمات کی پاسداری کرتے ہوئے مسلمان بھائیوں کے ساتھ مساوی سلوک اور احترام کے جذبے کے تحت زمین مسجد کی تعمیر کے لیے مختص کردی ہے۔

دوسری جانب اسی قصبے کے رہائشی ڈاکٹر سندیپ ورما نے سکھ برادری کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں خود اس زمین کی تعمیر کے لیے چندہ دوں گا اور دیگر لوگوں کو بھی آگے بڑھنا چاہیئے تاکہ علاقے میں مذہبی رواداری کو فروغ حاصل ہو۔
Load Next Story