گرفتار ملزم نے پولیس افسران سے تعلقات کا انکشاف کر دیا

ہرتھانیدارسے ملتے تھے،ایف آئی آرانٹیلی جنس افسرفراہم کرتاتھا،ملزم اسد اللہ کا بیان

سرکاری گندم کا معیار خراب ہونے پرکچرے اور صفائی کے بعد 100کلو گندم کی بوری پراضافی350روپے خرچ کرناپڑتے ہیں فوٹو:فائل

کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ کے ہاتھوں گرفتار ایم کیو ایم لندن کے مبینہ ٹارگٹ کلر اسد اللہ عرف انقلابی کا وڈیو بیان منظرعام پر آگیا۔

گرفتار ٹارگٹ کلر نے بتایا ہے کہ وہ کے ایم سی میں بطور کلرک ملازمت کرتا ہے گرفتارملزم نے وڈیو بیان میں پولیس افسران اور تھانوں میں تعینات پولیس اہلکاروں سے تعلقات کا انکشاف کیا ہے گرفتار ٹارگٹ کلر کے شریف آباد تھانے کے ایس ایچ او اور انٹیلی جنس افسرشاہین سے اچھے مراسم نکل آئے ہیں۔


گرفتار ٹارگٹ کلر نے اعتراف کیا ہے کہ اس کا اکثر و بیشتر شریف آباد تھانے میں آنا جانا رہتا تھا، شریف آباد تھانے میں جو بھی ایس ایچ او آتا تھا اس سے یونٹ اور سیکٹرکے ذریعے ملاقات کرائی جاتی تھی اگرکسی کیس سے متعلق کوئی ایف آئی آر چاہیے ہو تو تھانے کا انٹیلی جنس افسر عباس فراہم کرتا تھا۔

گرفتار ٹارگٹ کلر نے اعتراف کیا کہ 2013 تک شریف آباد اورگلبرک تھانوں کی حدود میں بکرا پیڑی لگائی، بکرا پیڑی لگانے کے ہرماہ 4 سے5 لاکھ روپے ملتے تھے، ٹائون آفس میں چالان جمع کرایا جاتا تھا اور ٹائون انچارج اسامہ قادری نے بکرا پیڑی لگواکر دی تھی جس کی بیٹ گلبرگ اور عزیز آباد تھانے جاتی تھی،گرفتار ٹارگٹ کلر نے بتایا کہ بیٹ ہیڈ محرر نعمان، ندیم، مزمل اورجو نیا ہیڈ محررآتا وہ پیسے منگواتا تھا۔

ملزم نے بتایا کہ وہ 2015 میں اپنی دکان سے گرفتار ہوا تھا،اسداللہ نے انکشاف کیا کہ 12 مئی کو اس کی ڈیوٹی لیاقت آباد 10 نمبر پر پل بلاک کرنا اورمخالف ریلی کو روکنا تھا اس سلسلے میں اسے اور اس کے دیگرساتھیوں کو سیکٹرکی جانب سے اسلحہ بھی فراہم کیا گیا تھا۔
Load Next Story