غذائی قلت وبائی امراض مزید 9 تھری بچے دم توڑ گئے

رواں سال ہلاکتوں کی تعداد 757 ہو گئی، تھر میں صحت کی سہولتوں کا بھی فقدان

رواں سال ہلاکتوں کی تعداد 757 ہو گئی، تھر میں صحت کی سہولتوں کا بھی فقدان فوٹو: فائل

تھرپارکر میں غذائی قلت، وبائی امراض اور صحت کی سہولتوں کا فقدان۔ سول اسپتال مٹھی اور تحصیلوں اسپتالوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 9 بچے دم توڑگئے۔

مٹھی میں رواں ماہ بچوں کے ہلاکتوں کی تعداد 57 اور رواں سال 757 ہو گئی ہے۔ ہلاک شدگان میں 6 ماہ کی سومل جونیجو، 5 ماہ کی رانی، ڈھائی سالہ صمد، 8ماہ کی آمنت، 4 سالہ انیتا، ایک ماہ کا شہزادہ جبکہ ہارون،کیلاش اورسوائی سنگھ کے نومولود شامل ہیں۔


سول اسپتال مٹھی کے حالات ابھی تک نہیں بدلے۔مریضوں کو حیدرآباد اور کراچی ریفر کرنے کا سلسلہ جا ری ہے ۔ریفر مریضوں کو مفت ایمبولینس سروس بھی بند کردی گئی ہے۔ دیہی علاقوں سے آئے مریضوں کو سرکاری اسپتالوں میں ادویہ بھی میسر نہیں ۔سول اسپتال میں صرف معائنہ اور مریضوں کو داخل کرنے کی فائل مفت ہے جبکہ ادویہ،لیب ٹیسٹ نجی اسٹوروں اور لیبارٹریوں سے کرانے پڑتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق تھرپارکر کے دیہی علاقوں کی میڈیکل ڈسپسنریوں سے بھی ڈاکٹر دگنی تنخواہ لے کر بھی کچھ رقم محکمہ صحت کے حکام کو دے کر ڈیوٹی سے غائب رہتے ہیں۔ ڈی ایچ او تھرپارکر ڈاکٹر ارشاد میمن کی بار بار کوششوں کے باوجود صحت عملے اور ڈاکٹروں کو ڈیوٹی کے پابند نہیں بنایا جاسکا۔
Load Next Story