وفاقی کابینہ نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کی منظوری دے دی
وفاقی کابینہ کے تمام ارکان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت کی توسیع سے اتفاق کیا
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دے دی گئی۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی نئی سمری پیش کی گئی، جسے وفاقی کابینہ کے تمام ارکان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا، اور سمری حتمی منظوری کے لئے صدر مملکت عارف علوی کا بھیج دی گئی ہے۔
اجلاس کے بعد وزیر ریلوے شیخ رشید اور معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا، وفاقی کابینہ نےآرٹیکل 255 کے رولز میں ترمیم کردی ہے، ترمیم کے ذریعے آرمی رولز 255میں لفظ توسیع کااضافہ کیا گیا ہے، سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو آرمی ریگولیشن 255 کے تحت توسیع دی گئی تھی۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کو اختیار ہے کہ وہ صدر کو تجویز دیں، صدر نے وزیراعظم کی تجویز پر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی، اور یہ سب پاک بھارت کشیدہ حالات کے پیش نظرکیا گیا، پوری قوم اور دنیا کو پتہ ہے کہ ایل اوسی پر کشیدگی اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی غیرمعمولی ہے۔
اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا جس میں ملکی سیاسی، معاشی و سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے بھارت سے مختلف اشیاء درآمد کرنے کی تجویز مسترد کردی تاہم بھارت کے بجائے چین سے یہ اشیاء درآمد کرنے کے لیے کہا گیا، اس کے علاوہ پوسٹل لائف انشورنس کو پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی نئی سمری پیش کی گئی، جسے وفاقی کابینہ کے تمام ارکان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا، اور سمری حتمی منظوری کے لئے صدر مملکت عارف علوی کا بھیج دی گئی ہے۔
اجلاس کے بعد وزیر ریلوے شیخ رشید اور معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا، وفاقی کابینہ نےآرٹیکل 255 کے رولز میں ترمیم کردی ہے، ترمیم کے ذریعے آرمی رولز 255میں لفظ توسیع کااضافہ کیا گیا ہے، سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو آرمی ریگولیشن 255 کے تحت توسیع دی گئی تھی۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کو اختیار ہے کہ وہ صدر کو تجویز دیں، صدر نے وزیراعظم کی تجویز پر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی، اور یہ سب پاک بھارت کشیدہ حالات کے پیش نظرکیا گیا، پوری قوم اور دنیا کو پتہ ہے کہ ایل اوسی پر کشیدگی اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی غیرمعمولی ہے۔
اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا جس میں ملکی سیاسی، معاشی و سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے بھارت سے مختلف اشیاء درآمد کرنے کی تجویز مسترد کردی تاہم بھارت کے بجائے چین سے یہ اشیاء درآمد کرنے کے لیے کہا گیا، اس کے علاوہ پوسٹل لائف انشورنس کو پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔