خیبرپختونخوا حکومت کا بھاری اسکول بیگز کیخلاف بل لانے کا فیصلہ
اسکول بیگ بچے کے وزن کے 15 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے، بل کا متن
خیبر پختونخوا حکومت نے طلبا کے کندھوں سے بوجھ میں کمی کے لیے اسکول بیگز (وزن کی حد) بل 2019 صوبائی اسمبلی میں لانے کافیصلہ کرلیا۔
چند روز قبل پشاور ہائیکورٹ نے کے پی حکومت کو بھاری اسکول بیگز کے خلاف قانون متعارف کرانے کا حکم دیاتھا۔مذکورہ بل کی کاپی ایکسپریس ٹریبون کو موصول ہو گئی ہے جس میں انٹرنیشنل کروپریکٹک پیڈیٹرکٹ ایسوسی ایشن (آئی سی پی اے)کاحوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سکول بیگ بچے کے وزن کے 15 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
بل میں کہا گیا ہے کہ اس قانون کے تحت دوسری جماعت کے طالبعلم کا اوسط وزن20سے23کلو ہوتا ہے لہٰذا ان کا بیگ وزن 3سے3.5کلوسے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
دوسری جانب ایکسپریس ٹریبون سے بات کرتے ہوئے شعبہ نفسیات حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرواجد علی اخونزادہ نے کہا ہے کہ زائد الوزن بیگ نہ صرف بچوں کی جسمانی نشونما متاثر کرتے ہیں بلکہ انہیں نفسیاتی طور پر بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔انہوں نے سکول بیگز سے متعلق بل لانے کے حکومتی فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔
وزیر اعلیٰ کے پی کے مشیر تعلیم ضیا اللہ بنگش کا کہنا ہے کہ اسکول بیگز(لمیٹیشن ویٹ)بل جلد اسمبلی میں پیش کیا جائیگا۔
چند روز قبل پشاور ہائیکورٹ نے کے پی حکومت کو بھاری اسکول بیگز کے خلاف قانون متعارف کرانے کا حکم دیاتھا۔مذکورہ بل کی کاپی ایکسپریس ٹریبون کو موصول ہو گئی ہے جس میں انٹرنیشنل کروپریکٹک پیڈیٹرکٹ ایسوسی ایشن (آئی سی پی اے)کاحوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سکول بیگ بچے کے وزن کے 15 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
بل میں کہا گیا ہے کہ اس قانون کے تحت دوسری جماعت کے طالبعلم کا اوسط وزن20سے23کلو ہوتا ہے لہٰذا ان کا بیگ وزن 3سے3.5کلوسے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
دوسری جانب ایکسپریس ٹریبون سے بات کرتے ہوئے شعبہ نفسیات حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرواجد علی اخونزادہ نے کہا ہے کہ زائد الوزن بیگ نہ صرف بچوں کی جسمانی نشونما متاثر کرتے ہیں بلکہ انہیں نفسیاتی طور پر بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔انہوں نے سکول بیگز سے متعلق بل لانے کے حکومتی فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔
وزیر اعلیٰ کے پی کے مشیر تعلیم ضیا اللہ بنگش کا کہنا ہے کہ اسکول بیگز(لمیٹیشن ویٹ)بل جلد اسمبلی میں پیش کیا جائیگا۔