آئی سی سی کا دہرا معیار عیاں گورے رنگ نے کالے کرتوتوں پر پردا ڈال دیا

پاکستانی کھلاڑیوں کومعمولی سی غلطیوں پر سخت سزائیں دینےوالی کونسل نےجنوبی افریقی کرکٹرکی دیدہ دلیری پرآنکھیں بندکرلیں

بال ٹیمپرنگ کے باوجود صرف 50 فیصد فیس جرمانہ کرکے چھوڑ دیاگیا،ریفری نے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قراردینے کے ساتھ ’بے قصور‘بھی قراردیدیا۔ فوٹو: فائل

آئی سی سی کا دہرا معیار ایک بار پھر کھل کر عیاں ہوگیا، ڈوپلیسس کے گورے رنگ نے کالے کرتوتوں پر پردا ڈال دیا۔

پاکستانی پلیئرز کو معمولی سی غلطیوں پر بھی سخت سزائیں دینے والی کونسل نے جنوبی افریقہ کرکٹر کی دیدہ دلیری پر آنکھیں بند کرلیں، بال ٹیمپرنگ کے واضح ارتکاب کے باوجود صرف 50 فیصد میچ فیس جرمانہ کرکے چھوڑ دیا گیا، ایک جانب انھیں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا دوسری جانب'بے قصور' بھی قرار دے دیا، میچ ریفری ڈیوڈ بون کے متضاد فیصلے نے دنیائے کرکٹ کو حیران کردیا، سابق کرکٹرکا کہنا ہے کہ ڈوپلیسس کا مقصد گیند کی ساخت خراب کرنا نہیں تھا۔ تفصیلات کے مطابق دبئی میں دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستانی اننگز کے31 ویں اوور میں جنوبی افریقی کرکٹر فاف ڈوپلیسس بال ٹیمپرنگ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے،ان کی بے ایمانی کیمرے کی آنکھ سے چھپی نہیں رہ سکی، وہ گیند کو ٹرائوزر کی زپ پر رگڑتے ہوئے پائے گئے، ان کی اس حرکت کا سب سے پہلے نوٹس تھرڈ امپائر پال رائفل نے لیا، انھوں نے فوری طور پر فیلڈ امپائرز ای ین گولڈ اور روڈ ٹکر کو آگاہ کیا۔




انھوں نے گیند کا معائنہ کیا تو ٹیمپر کیے جانے کے شواہد مل گئے جس پر جنوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ کوبلاکر انھیں بھی گیند دکھائی گئی اور پھراسے تبدیل کردیا گیا، ساتھ میں آئی سی سی کی میچ پلیئنگ کنڈیشنز کی شق42.1.1 کے تحت جنوبی افریقی ٹیم پر پانچ رنز کی پنالٹی عائد کی اور فاف ڈو پلیسس کی رپورٹ بھی کردی۔ تیسرے دن کے کھیل کے اختتام پر دونوں آن فیلڈ امپائرز کے ساتھ تھرڈ امپائر پال رائفل اور فورتھ امپائر شوزیب رضا نے بال ٹیمپرنگ کے الزامات عائد کیے۔ چوتھے روز کھیل کے آغاز سے قبل میچ ریفری ڈیوڈ بون نے فاف ڈو پلیسس کو اتنے بڑے جرم کی کم سے کم مقرر سزا یعنی 50 فیصد میچ فیس جرمانہ کرکے چھوڑ دیا، ساتھ میں ان کی معصومیت کی گواہی بھی دے ڈالی۔

انھوں نے اپنے فیصلے میں خود ہی متضاد باتیں لکھیں،آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق ڈیوڈ بون نے کہا کہ میں اس بات پر مطمئن ہوں کہ کھلاڑی نے ایسی حرکت کی جس نے امپائرز کو ٹیسٹ میچ پلیئنگ کنڈیشنز کی شق 42.1.1 کے اطلاق پر مجبور کیا، ساتھ میں ڈو پلیسس پر گیند کی ساخت تبدیل کرنے کا چارج بھی لگایا گیا، اس معاملے پر میری ڈوپلیسس سے بات ہوئی، انھوں نے الزامات کے دفاع کا راستہ اختیار نہیں کیا مگر میں اس بات پر مطمئن ہوں کہ جان بوجھ کر گیند کی ساخت خراب کرنے کی کوشش نہیں ہوئی، حالات و واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں سمجھتا ہوں کہ ان پر پچاس فیصد میچ فیس جرمانہ انتہائی مناسب ہے۔ ڈیوڈ بون کے اس فیصلے نے دنیا کرکٹ کو بھی حیران کردیا، ماضی میں ایسی ہی حرکتوں پر ایشینز خاص طور پر پاکستانی کھلاڑیوں کو سخت سزائیں دی گئیں، اس سے قبل سامنے آنے والے واقعے میں شاہد آفریدی پر بھی 2میچز کی پابندی عائد کی گئی تھی۔ آئی سی سی قوانین کے تحت بال ٹیمپرنگ کی کم سے کم سزا 50 فیصد جرمانہ ہے،اس حرکت کے مرتکب پلیئر کو 100 فیصد میچ فیس جرمانہ یا پھر ایک ٹیسٹ یا2 ون ڈے یا پھر2 ٹوئنٹی 20 میچز سے معطل کیا جاسکتا ہے۔
Load Next Story