پنجاب میں گورننس میں بہتری کی ضرورت ہے وزیراعظم
سرکاری افسران کسی سیاسی شخصیت کا کوئی بھی ناجائز کام ہرگز نہ کریں، وزیر اعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں امن وامان اور گورننس کے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے اور سرکاری افسران کسی سیاسی شخصیت کا کوئی بھی ناجائز کام ہرگز نہ کریں۔
وزیراعظم عمران خان دورے پر لاہور پہنچے۔ ان کے ہمراہ زلفی بخاری، فردوس عاشق اعوان اور شہزاد اکبر بھی تھے۔ وزیر اعظم عمران خان سے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، نئے چیف سیکریٹری پنجاب اعظم سلیمان، نئےآئی جی پنجاب شعیب دستگیر سمیت دیگر افسران نے ملاقات کی۔ بعدازاں وزیراعظم کی زیر صدارت پنجاب کی بیوروکریسی و پولیس افسران کا ہوا جس میں عمران خان نے نئی تعیناتیوں پر افسران کو مبارکباد دی۔
وزیر اعظم نے پنجاب میں تھانہ کلچر کی تبدیلی کے لئے سفارشات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان ومال کے تحفظ کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے، 1960 کی دہائی میں پاکستان کی گورننس، بیوروکریسی اور پالیسیوں کی مثالیں دی جاتی تھیں، ہم نے افسران کو ہر قسم کے سیاسی دباؤ سے آزاد کیا ہے، اسی لیے بیوروکریسی اور دیگر عہدوں پر تعیناتیاں میرٹ پر کی ہیں، افسران کو کسی سیاسی شخصیت کا کوئی بھی ناجائز کام ہرگز نہیں کرنا بلکہ ان کا کام کمزور کو طاقتور کے خلاف تحفظ فراہم کرنا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں نئے پاکستان میں پرانی سوچ کو تبدیل کرنا ہے، نئے پاکستان میں اب پرانا نظام نہیں چل سکتا، پنجاب میں امن وامان اور گورننس کے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، افسران بچوں کے خلاف جرائم کی روک تھام پر خصوص توجہ دیں، ہم ان کی مدت ملازمت کو تحفظ فراہم کریں گے، غریب آدمی کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے کوشش کریں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ معیشت کے استحکام پر معاشی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں، ملک نازک دور سے گزر رہا ہے جس کے لیے استحکام ضروری ہے، معاشی ترقی کے لیے قابل بیوروکریسی کا بہت اہم کردار ہے۔
وزیراعظم عمران خان دورے پر لاہور پہنچے۔ ان کے ہمراہ زلفی بخاری، فردوس عاشق اعوان اور شہزاد اکبر بھی تھے۔ وزیر اعظم عمران خان سے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، نئے چیف سیکریٹری پنجاب اعظم سلیمان، نئےآئی جی پنجاب شعیب دستگیر سمیت دیگر افسران نے ملاقات کی۔ بعدازاں وزیراعظم کی زیر صدارت پنجاب کی بیوروکریسی و پولیس افسران کا ہوا جس میں عمران خان نے نئی تعیناتیوں پر افسران کو مبارکباد دی۔
وزیر اعظم نے پنجاب میں تھانہ کلچر کی تبدیلی کے لئے سفارشات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان ومال کے تحفظ کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے، 1960 کی دہائی میں پاکستان کی گورننس، بیوروکریسی اور پالیسیوں کی مثالیں دی جاتی تھیں، ہم نے افسران کو ہر قسم کے سیاسی دباؤ سے آزاد کیا ہے، اسی لیے بیوروکریسی اور دیگر عہدوں پر تعیناتیاں میرٹ پر کی ہیں، افسران کو کسی سیاسی شخصیت کا کوئی بھی ناجائز کام ہرگز نہیں کرنا بلکہ ان کا کام کمزور کو طاقتور کے خلاف تحفظ فراہم کرنا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں نئے پاکستان میں پرانی سوچ کو تبدیل کرنا ہے، نئے پاکستان میں اب پرانا نظام نہیں چل سکتا، پنجاب میں امن وامان اور گورننس کے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، افسران بچوں کے خلاف جرائم کی روک تھام پر خصوص توجہ دیں، ہم ان کی مدت ملازمت کو تحفظ فراہم کریں گے، غریب آدمی کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے کوشش کریں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ معیشت کے استحکام پر معاشی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں، ملک نازک دور سے گزر رہا ہے جس کے لیے استحکام ضروری ہے، معاشی ترقی کے لیے قابل بیوروکریسی کا بہت اہم کردار ہے۔