آرمی چیف کی توسیع میں امید ہے اپوزیشن ساتھ دے گی شاہ محمود
عدالت کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد مشاورت سے آگے بڑھیں گے، وزیر خارجہ
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی توسیع کی قانون سازی میں امید ہے اپوزیشن ساتھ دے گی۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارت نے کشمیر میں کرفیو نافذ کررکھا ہے، مسئلہ کشمیر اور بابری مسجد معاملے پر او آئی سی نے ہمارے موقف کی مکمل تائید کی، بابری مسجد پر بھارتی عدالت کےفیصلے پر ہمیں تشویش ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سے مسائل اور خطے کی صورتحال سب کے سامنے ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان پر چڑھائی سمیت کچھ بھی کر سکتا ہے، ہمیں ہر وقت تیار رہنا ہوگا، پاک افواج بھارت کے مذموم عزائم کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے کی صورتحال پر فیصلہ کیا ہمیں جنرل قمر جاوید باجوہ کی ضرورت ہے، حکومت نے جو کچھ بھی کیا آئین میں رہتے ہوئے کیا، وزیراعظم نے کابینہ سے مشاورت کی اور ان کا موقف سنا، انہوں نے فیصلہ کیا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع ملکی مفاد میں ہے، صدر نے وزیراعظم کی سفارش پر نوٹی فکیشن جاری کیا۔
شاہ محمود نے مزید کہا کہ اس حوالے سے عدالت میں پٹیشن دائر ہوئی اور عدالت عظمیٰ نے نشاندہی کی کہ کچھ ابہام ہے جس کو دور کرنا ضروری ہے، ہم نے عدالت کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھا، تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد مشاورت سے آگے بڑھیں گے، امید ہے اپوزیشن قانون سازی میں ساتھ دے گی۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارت نے کشمیر میں کرفیو نافذ کررکھا ہے، مسئلہ کشمیر اور بابری مسجد معاملے پر او آئی سی نے ہمارے موقف کی مکمل تائید کی، بابری مسجد پر بھارتی عدالت کےفیصلے پر ہمیں تشویش ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سے مسائل اور خطے کی صورتحال سب کے سامنے ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان پر چڑھائی سمیت کچھ بھی کر سکتا ہے، ہمیں ہر وقت تیار رہنا ہوگا، پاک افواج بھارت کے مذموم عزائم کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے کی صورتحال پر فیصلہ کیا ہمیں جنرل قمر جاوید باجوہ کی ضرورت ہے، حکومت نے جو کچھ بھی کیا آئین میں رہتے ہوئے کیا، وزیراعظم نے کابینہ سے مشاورت کی اور ان کا موقف سنا، انہوں نے فیصلہ کیا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع ملکی مفاد میں ہے، صدر نے وزیراعظم کی سفارش پر نوٹی فکیشن جاری کیا۔
شاہ محمود نے مزید کہا کہ اس حوالے سے عدالت میں پٹیشن دائر ہوئی اور عدالت عظمیٰ نے نشاندہی کی کہ کچھ ابہام ہے جس کو دور کرنا ضروری ہے، ہم نے عدالت کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھا، تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد مشاورت سے آگے بڑھیں گے، امید ہے اپوزیشن قانون سازی میں ساتھ دے گی۔