رعایتی زرعی لوازمات پیداوار کی خریداری کیلیے ’’کارپوریٹ فارمنگ پروجیکٹ‘‘ تیار

رحیم یارخان، سرگودھا،سیالکوٹ کے137 دیہات میں سیل پوائنٹ ہونگے، محکمہ خزانہ

گاؤں کی کسان تنظیم کو 20 لاکھ کا ریوالونگ فنڈ ملیگا،کھاد، بیج اورزرعی ادویات کیلیے شاپس ہونگی،اقدام سے زرعی انقلاب آئیگا،نعمان لنگڑیال۔ فوٹو: رائٹرز/ فائل

حکومت پنجاب نے کسانوں کیلیے ان کے اپنے گاؤں میں زرعی لوازمات کی رعایتی قیمت پر فروخت اور کسانوں سے ان کی زرعی پیداوار کی خریداری کیلیے''کارپوریٹ فارمنگ پراجیکٹ'' تیار کر لیا۔

چیئرمین پی اینڈ ڈی پنجاب نے منصوبے کی مشروط منظوری دیتے ہوئے محکمہ خزانہ اور محکمہ کو آپریٹو کو ہدایت کی ہے کہ وہ محکمہ زراعت کو اس میں معاونت فراہم کریں ،40 کروڑ روپے مالیت کے پائلٹ پراجیکٹ کے تحت تین اضلاع رحیم یارخان ، سرگودھااورسیالکوٹ کے 137 دیہات کو14 کلسٹر میں تقسیم کیا جائیگا جبکہ ویلج تنظیمیں بناکرزرعی لوازمات اور مشینری کی رعایتی قیمت پر فروخت کیلیے سیل پوائنٹ اورپیداوار کیلیے خریداری مراکز ہوں گے۔

گاؤں کی کسان تنظیم کو 20 لاکھ روپے کا ریوالونگ فنڈ دیا جائیگا، کسان معمولی مارک اپ (شرح سود)پر لوازمات خرید سکیں گے ،زیادہ سے زیادہ 5 ایکڑ اراضی پر کاشت کیلئے آسان قرضہ ملے گا۔

پائلٹ پراجیکٹ کے تحت ہر گاؤں میں محکمہ کوآپریٹو کے اشتراک سے ویلج آرگنائزیشن تشکیل دی جائیگی ،گاؤں کا کسان 500 روپے فی ایکڑ ممبر شپ فیس یکر اس ویلج تنظیم کا رکن بن سکے گا ،زیادہ سے زیادہ 12 ایکڑ تک کی فیس جمع کروائی جا سکے گی۔


حکومت ہر گاؤں کیلئے 20لاکھ روپے کا فنڈ فراہم کریگی، ویلج آرگنائزیشن اپنے ممبرز کی درخواست پر انھیں خریف اور ربیع سیزن کی فصلوں کی کاشت کیلئے زرعی لوازمات اور مشینری خریدنے کیلیے مالی بجٹ کے مطابق آسان قرضہ دے گی جس پر 5 فیصد مارک اپ لیاجائیگا۔

محکمہ زراعت مختلف کمپنیوں کے تعاون سے ہر گاؤں میں کھاد، بیج، زرعی ادویات کی رعایتی قیمت پر فروخت کیلئے شاپس قائم کرائے گا، منافع بھی ویلج کونسل کے بنک اکاؤنٹ میں جمع ہوگا، دو سال کے بعد محکمہ زراعت ویلج تنظیموں کو فراہم 297 ملین میں سے نصف معاف کردے گی جبکہ باقی نصف رقم آئندہ پانچ سال میں سالانہ قسط کی صورت میں واپس وصول کرے گی ۔

''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان لنگڑیال نے بتایا کہ فی الوقت یہ منصوبہ آزمائشی طور پر تین اضلاع میں شروع کیا جارہا ہے لیکن جس محنت اور جدت کے ساتھ یہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے وہ پنجاب کی زراعت میں انقلاب لا سکتا ہے۔

 
Load Next Story