ڈرون اسپرے ٹڈی دل کے خا تمے کا موثر حل ہے ڈاکٹر شہزاد

ڈرون سے اسپرے پر اخراجات کم، افرادی قوت اور وقت کی بھی بچت ہوتی ہے،زرعی سکالر

جہاز یا ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہاڑی اور ریگستانی علاقوں میں اسپرے کرنا مشکل ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

پاکستان کے زرعی ڈرون ٹیکنالوجی کے ماہر ڈاکٹر شہزاد ناہیوں نے کہا ہے کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے زرعی ڈرون کے ذریعے اسپرے کرنا زیادہ موثر حل اور محفوظ عمل ہے۔

ڈاکٹر شہزاد ناہیوں نے کہا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے زرعی ڈرون کے ذریعے اسپرے کرنا زیادہ موثر حل اور محفوظ عمل ہے، جہاز یا ہیلی کاپٹر کے ذریعے کیے جانے والا اسپرے زیادہ موثر نہیں ہوتا کیونکہ جہاز اور متاثرہ فصل کے درمیان زیادہ فاصلہ ہوتا ہے اور جہاز یا ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہاڑی اور ریگستانی علاقوں میں اسپرے کرنا بھی مشکل ہوتا ہے جبکہ اس سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور فصلوں کو نقصان بھی ہوسکتا ہے۔


اس کے برعکس زرعی ڈرون کے ذریعے کیا جانے والے اسپرے کے دوران فصل کے فاصلے کو اپنی مرضی سے کم سے کم رکھا جاسکتا ہے اوراسپرے کو ضروری رقبے تک محدود کیا جاسکتا ہے تاکہ مذکورہ علاقے کے قریب ترین باقی فصلوں کو اسپرے سے محفوظ رکھا جاسکے، ڈرون کے ذریعے کیے جانے والے اسپرے پر اخراجات بھی کم آتے ہیں، جبکہ اس میں افرادی قوت اور وقت کی بھی بچت ہوتی ہے۔

ڈاکٹر شہزاد ناہیوں نے بتایا کہ ایشیا میں زرعی ڈرون ٹیکنالوجی ابھی کم سطح پر متعارف ہوئی ہے تاہم چین میں اس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے، چین میں زرعی ڈرونز کی 178 سے زائد اقسام زیر استعمال رہیں۔

 
Load Next Story